یورپ (رپورٹس)

نیشنل عاملہ جماعتِ احمدیہ جرمنی کی امیر المومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز سے (آن لائن) ملاقات

(محمد الیاس مجوکہ۔ جنرل سیکرٹری جماعت احمدیہ جرمنی)

عالمی وبا کورونا کی وجہ سے سال 2020ء میں دنیا بھر کے تمام ممالک کی طرح جرمنی کو بھی نئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ امسال جماعت احمدیہ جرمنی میں نیشنل مجلس شوریٰ اور دیگر ریفریشر کورسز جیسے بڑے پیمانہ کے سب پروگرامز منعقد نہیں ہوسکے۔ اسی طرح سال کا سب سے اہم پروگرام یعنی جلسہ سالانہ جرمنی کا بھی انعقاد نہیں کیا جاسکا۔ لیکن سب سےبڑی کمی اور ادھورا پن یہ محسوس ہوا کہ ہمارے پیارے آقا حضرت امیر المومنین خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا ممکنہ دورہ جرمنی نہ ہو سکا۔

چنانچہ اگست میں جب آن لائن ملاقاتوں کا سلسلہ شروع ہوا تو امیر صاحب جرمنی کی جانب سے بھی حضورِ انور کی خدمت میں آن لائن ملاقات کی درخواست پیش کی گئی جو حضورِ انور نے ازراہِ شفقت قبول فرما لی۔ اس طرح جہاںجلسہ سالانہ جرمنی کے نہ ہونے کا اور حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کاامسال جرمنی تشریف نہ لانے کا افسوس اور غم تھا وہاں پر اتنی ہی خوشی اور مسرت پیارے آقا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کی جانب سے از راہ شفقت ہماری عاجزانہ درخواست برائے آن لائن ملاقات کی منظوری کی ہوئی۔ یہ بھی محض اللہ تعالیٰ کا فضل ہے کہ اس نے ہمیں یہ جدید مواصلاتی ذرائع عنایت فرمائے جن کی قدر خاص طور پر کورونا کے ان مخصوص حالات میں ہوئی اور ہو رہی ہے۔

محترم نیشنل امیر صاحب نے مورخہ 02؍اکتوبر 2020ء کی نیشنل مجلس عاملہ کی میٹنگ میں سب کو یہ خوش خبری سنانے کے ساتھ ساتھ ہر عاملہ ممبر کو اپنی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی اور اپنے اپنے شعبہ کے حوالہ سے اعداد و شمار پر مبنی مختصر اور جامع رپورٹ تیار کرنے کی ہدایت فرمائی۔ نیز ہر عاملہ ممبر کو دعا کرنے کی اور صدقہ دینے کی ہدایت بھی فرمائی۔ چنانچہ جماعت احمدیہ جرمنی کی طرف سے بھی سات بکروں کی قربانی کی گئی۔

18؍اکتوبر2020ء جماعت احمدیہ جرمنی کےلیےوہ مبارک اور تاریخی دن تھا جس میں نیشنل مجلس عاملہ کے ممبران اپنے پیارے آقا سے شرف ملاقات حاصل کرنے والے تھے۔ ممبران مجلس عاملہ کوساڑھے دس بجے کا وقت دیا ہوا تھا۔ سب وقت سے پہلے ہی مسجد میں آنا شروع ہوگئے۔ گوکہ اس خاص دن کے لیے نیشنل سیکرٹری صاحب ضیافت نے خاص ناشتہ کا انتظام تو کیا ہوا تھا لیکن خوشی اور گھبراہٹ کی عجیب کیفیت کی وجہ سے ملاقات سے قبل کھانا کھانا ہم سب کو تقریباً نا ممکن محسوس ہو رہا تھا۔

ملاقات شروع ہوئی تو پیارے آقا نے ازراہِ شفقت فرمایا کہ آپ سب سے اکٹھی ملاقات کیے ہوئےپورا ایک سال ہو گیا ہے۔ عشاق تو اپنے آقا کی جدائی میں تڑپ ہی رہے تھے لیکن اس بات نے کہ پیارے حضور اپنے چاہنے والوں کے جذبات کا اس قدر خیال رکھتے ہیں ہمارے ایمانوں کو تازہ کر دیا۔

ملاقات کے دوران ایک عجیب کیفیت تھی۔ حضور کا انداز گفتگو کچھ ایسا تھا کہ یوں ہی لگتا تھا جیسے آمنے سامنے بیٹھے ہیں۔ حضور نے ہر ایک سیکرٹری کی اُس کے شعبہ کے حوالے سے بہت تفصیلی رہ نمائی فرمائی۔ ہر ایک کو اس طرف توجہ دلائی کہ اپنے کاموں کی کُنہ کو سمجھ کر پوری لگن اور محنت سے کام کریں اور نتائج حاصل کرنے کے لیے عاجزی اختیار کرتے ہوئے اپنی سب کاوشوں کو اللہ کی طرف موڑ دیں۔؎

بد تر بنو ہر ایک سے اپنے خیال میں

شاید اسی سے دخل ہو دارالوصال میں

ملاقات کا دورانیہ تو پر لگا کر اڑ گیا۔تقریباً ڈیڑھ گھنٹہ تو یوں لگا جیسے صرف چند منٹ تھے لیکن روح تک کو سیراب کرنے کے ساتھ ساتھ ہر ایک میں سلسلے کی خدمت کے لیے ایک نئی برقی رو بھر گئی۔ اللہ کرے کہ ہم سب پیارے آقا کی توقعات کے مطابق کام کرنے والے اور ان کے سلطان نصیر بننے والے ہوں۔

بعض شاملین کے تاثرات

صداقت احمد صاحب (مبلغ انچارج جرمنی):

میں پہلے سے ہی حضور انور کو دیکھنے کے لیے بیتاب تھا کیونکہ بہت عرصہ ہو گیا تھا کہ حضور انور سے براہ راست رابطہ نہیں ہوا۔ رات کو بھی صحیح طرح نیند نہیں آئی۔ تھوڑی دیر سوتا تو آنکھ کھل جاتی۔ ایک طرف بہت خوشی تھی لیکن ساتھ ہی گھبراہٹ بھی تھی۔ کیونکہ یہ عام ملاقات نہیں تھی بلکہ میٹنگ بھی تھی۔ اس وجہ سے خوشی اور گھبراہٹ کی ملی جلی کیفیت تھی۔ پھر جب ملاقات کے وقت حضور انور کو سکرین پر دیکھا تو بہت خوشی ہوئی۔ ہم تو حضور انور کو سکرین پر دیکھتے ہی ہیں۔ لیکن اس موقع پر چونکہ حضور انور بھی ہمیں سکرین پر دیکھ رہے تھے اس وجہ سے اس خوشی کو الفاظ میں بیان کرنا مشکل ہے۔ میٹنگ کے دوران حضور انور کو نہ صرف عاملہ ممبرکے ہر چہرے اور نام سے شناسائی تھی بلکہ ایک حاذق طبیب کی مانند پیارے حضور ہر ایک کی طبیعت سے بھی خوب واقف نظر آتے تھے۔

ایک بات خاکسار نے خاص طور پر نوٹ کی کہ حضور انور کو کس قدر فکر ہے کہ احباب جماعت ملکی قوانین کی بھی پابندی کریں۔ میٹنگ کے دوران کورونا کے قوانین کی طرف توجہ اس طرح دلائی کہ جب بھی کوئی سیکرٹری حضور انور سے بات کرتے وقت اپنا ماسک اتارتا یا نیچے کرتا تو حضور انور اسے ارشاد فرماتے کہ ماسک کو اتارنے کی ضرورت نہیں، قانون کی پابندی کریں۔

حمید اللہ ظفر صاحب، (نیشنل سیکرٹری تحریک جدید):

جب ہمیں پتہ چلا کہ حضور انور سے نیشنل مجلس عاملہ کی ملاقات ہے تو بہت خوشی ہوئی کہ حضور انور کو ہم دیکھیں گے اور حضور انور بھی ہمیں دیکھیں گے اور ارشادات فرمائیں گے اور ہم بھی حضور انور کی خدمت میں کچھ عرض کرسکیں گے۔ تو اس پر جہاں مسرت اور خوشی محسوس ہوتی تھی وہاں پر اللہ تعالیٰ کے حضور شکر ادا کیا اور درود شریف بھی پڑھتے رہے اور ملاقات کے دن کا انتظار کرتے رہے۔ بالآخر ملاقات کا وقت آیا اور اس دن حضور انور کو دیکھا اور اللہ تعالیٰ نے حضور انور کے ارشادات کو براہ راست سننے کا موقع عطا فرمایا۔

حضورِ انور نے ازراہِ شفقت تمام شعبہ جات کے بارے میں گراں قدر نصائح سے نوازا۔ تحریک جدید کے بارے میں بھی پُر شفقت انداز میں رہنمائی فرمائی۔

یہ اللہ کا خاص فضل اور احسان ہے کہ خلیفۂ وقت ہماری ہمیشہ رہ نمائی فرماتے ہیں اور ان کی رہ نمائی میں اور ان کے ارشادات کی تکمیل میں اللہ تعالیٰ کے فضل سے کامیابیاں اور کامرانیاں سمیٹنے کا موقع ملتا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں خلافت سے ہمیشہ وابستہ رکھے۔ آمین

ملک ابرار الحق صاحب (نیشنل سیکرٹری ضیافت):

اس ملاقات میں ہمیں خلیفہ وقت کی بے انتہا محبت اور بے انتہا پیار نصیب میں آیا۔ جب خاکسار کی باری آئی اور خاکسار نے شعبہ ضیافت کے حوالہ سے رپورٹ پیش کی تو حضور انور نے خوشنودی کا اظہار فرمایا۔اس پرخاکسار کو اتنی خوشی محسوس ہوئی کہ بیان نہیں کی جاسکتی۔ خاکسار کو گذشتہ ایک سال کی خدمت اور محنت کا پھل مل گیا کہ پیارے آقا کو ہماری خدمت پسند آئی۔ الحمد للہ

حافظ مظفر عمران صاحب (سیکرٹری تربیت):

سب سے پہلی بات یہ ہے کہ خاکسار کو لگا ہی نہیں کہ یہ ایک آن لائن میٹنگ ہے،ایسا محسوس ہو رہا تھا کہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز ہمارے سامنے بیت السبوح میں تشریف فرما ہیں اور ہم شعبہ جات کی مساعی پیش کررہے ہیں اور پیارے آقا ہمیں قیمتی نصائح سے نواز رہے ہیں۔ اور حقیقت ہے کہ پتہ ہی نہیں چلا کہ کتنا وقت گزر گیا ہے۔یہ تو آن لائن رپورٹ پڑھی تو پتہ چلا کہ 75 منٹس کی میٹنگ تھی۔

خاکسار میٹنگ سے قبل بہت زیادہ فکر مند تھا کیونکہ شعبہ تربیت اس قدر وسیع شعبہ ہے اور حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی توقعات اس شعبہ سےبہت زیادہ ہیں۔ حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے ہماری توجہ انتہائی محبت سے ان امور کی طرف دلائی جن میں کچھ کمزوری رہی۔ اللہ تعالیٰ ہمیں حضور انور کی توقعات پر پورا اترنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔

پیارے آقا کی نظر اتنی وسیع ہے کہ جس کو بیان نہیں کیا جاسکتا اور یہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں ایک پیارے وجود سے نوازا ہے جو ہمارے روحانی باپ ہیں اور ہماری ہر معاملہ میں رہ نمائی کرتے ہیں اور کمزوریوں کو بہتر کرنے کی طرف توجہ دلاتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہمارے آقا کو صحت و سلامتی والی لمبی عمر عطا فرمائے اور روح القدس سے ہر آن حضورانور کی تائیدو نصرت فرمائے۔آمین

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button