متفرق شعراء
نعتِ رسولِ مقبولﷺ
حمد سے کم نہیں ہے رتبۂ نعت
کہ ہے وابستہ حق سے رشتۂ نعت
کوئی کیا جانے اُس محمدؐ کو
ربّ کے منشاء کو ربّ کے مقصد کو
سارا قرآن اُس پہ ہے مشہود
یعنی اس کا وجود حق کا وجود
ہو جو مطلوب حق کا اور محبوب
اُس کو اللہ ہی جانتا ہے خوب
دلبری! دلربائی اس کی ہے
وہ خدا کا ۔ خدائی اس کی ہے
اہلِ عرفاں کا تصفیہ ہے یہی
شان میں اس کی فیصلہ ہے یہی
نام جس کا محمد عربیؐ
سیّدی ہاشمی و مطلبی
مَدح قرآں کی جب زبان کرے
کوئی شان اس کی کیا بیان کرے
اس کی تعریف میں خدا کی زباں
کھولے منہ کیا مجال ہے انساں
نعت پر میرا اعتقاد بھی ہے
اور تخیّل پہ اعتماد بھی ہے
شان تک اس کی ہے مرا ایقاں
پہنچے انسان کا نہ وہم و گماں
(حضرت ماسٹر محمد حسن آسان دہلویؓ)