سالِ نَو کے آغاز پر جماعت احمدیہ ہارٹفورڈ شائر کا خصوصی پروگرام
مورخہ 3جنوری 2021ء شام پانچ بجے جماعت احمدیہ ہاٹفورڈ شائریوکے کے زیر اہتمام ’’امام صاحب کا نئے سال کا پیغام‘‘ کے عنوان کے تحت پہلا ریجنل آن لائن پروگرام منعقدکیا گیا۔ جس میں پورے ریجن سے قریب ایک ہزار افراد جماعت نے شرکت کی۔ اس اجلاس میں محترم عطاءالمجیب صاحب راشد امام مسجد فضل لندن مقرر خصوصی تھے جبکہ واٹفورڈ کے ممبر آف پارلیمنٹ ڈین رسل نے تقریب میں خصوصی شرکت کی۔
پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ محترم شاہزیب اطہر صاحب مربی سلسلہ ہارٹفورڈشائر نے خوش الحانی سے سورت النساء کی منتخب آیات مع ترجمہ پڑھیں ۔ جس کے بعد مکرم محمد رفیع الدین صاحب (ریجنل امیر)نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور تقریب میں شامل ہونے پر شکریہ ادا کیا۔ بعد ازاں شرکاءکی خدمت میں ایک ویڈیو پیش کئی گئی جس میں تمام ریجن میں ہونے والے سماجی کاموں کی جھلکیاں پیش کی گئیںجن میں جماعت کی تمام تنظیموں نے امدادی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا۔
اس کے بعد خاکسار نے تقریب کے پہلے مقرر اور مہما ن خصوصی ڈین رسل ایم پی ( Dean Russell MP)برائے واٹفورڈ کا تعارف پیش کیا۔
ڈین رسل کا خاندان 130سال سے زائد عرصہ سے یہاں مقیم ہے۔موصوف ممبر آف پارلیمنٹ منتخب ہونے کے بعد ہی پارلیمنٹ کی ہیلتھ اینڈ سوشل کیئر سیلیکٹ کمیٹی اور انسانی حقوق کی مشترکہ کمیٹی کے ممبر بن گئے۔ڈین نے آل پارٹی پارلیمانی گروپ برائے انٹرپرینیورشپ ، دماغی صحت اور احمدیہ مسلم کمیونٹی میں بھی شمولیت اختیار کی ہے۔
بعد ازاں موصوف نے تقریر کی جس میں جماعت احمدیہ کے سماجی کاموں کو سراہتے ہوئے کہا کہ جماعت احمدیہ موجودہ اندھیروں میں امید کی کرن کی مانند ہے اور ان سب کا شکریہ ادا کیا جو بے لوث خدمتِ خلق میں مصروف ہیں۔ انہوں نے جماعت احمدیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہش کا اظہار بھی کیا۔
اس کے بعد اس تقریب کے مقرر خصوصی محترم عطاءالمجیب صاحب راشد مبلغ انچارج و نائب امیر یوکے کا تعارف محترم شاہزیب اطہر صاحب مربی سلسلہ نے پیش کیا۔
محترم امام صاحب نے اپنی تقریر کا آغاز حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ارشادات و رہنمائی کی روشنی میں نئے سال کی مبارک باد اور دعائیہ کلمات سے کیا اور کہا کہ ہمیں سال کے آغاز میں اپنے نفسوں کا محاسبہ کرنا چاہیے کہ کون سی نیکیاں ہم نے گزشتہ سال کیں اور کیا کمزوریاں ہم سے سرزد ہوئیں نیز یہ کہ ان کو آنے والے سال میں ختم کرنے کا عزم کیا جائے۔امام صاحب نے نہایت خوبصورتی کے ساتھ ایک احمدی کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی۔ انہوں نے بتایا کہ ایک احمدی کو معاشرے کی خدمت اور اس کی بہتری میں اہم کردار ادا کرنا چاہیے، اپنے ہمسایوں کا خیال کرنا چاہیے، خلافت کی کماحقہ اطاعت، دعا میں باقاعدگی ،نمازوں اور قرآن کریم کی تلاوت کو اپنا دستور العمل بنانے کی پوری کوشش کرنی چاہیے، اسی طرح آج کل لوگ گھروں میں کورونا کی وجہ سے زیادہ وقت اپنے اہل خانہ کے ساتھ گزار رہے ہیں چنانچہ ہمیں اسوۂ کاملؐ پر عمل کرتے ہوئے میاں بیوی، والدین اور بچوں کے ساتھ عزت و احترام کا رشتہ روا رکھنا چاہیے۔ مزید یہ کہ وبا سے متعلق حکومتی اقدامات کا احترام کرنا اور تمام احتیاطی تدابیر کو اختیار کرنا چاہیے۔
تقریر پر ڈین رسل نے بھی خوشنودی کا اظہار کیا اور کہا کہ میں نے امام صاحب کی تقریر کو بہت غور سے سنا ہے ان کا خطاب بہت پر اثر اور دانائی سے پر تھا۔
تقریر کے بعد سوال و جواب کا سلسلہ شروع ہوا جس میں امام صاحب اور ڈین صاحب سے احباب جماعت نے سوالات کیے۔ ایک سوال کے جواب میں امام صاحب نے آج کے دور میں منصب خلافت کی اہمیت واضح کی اور حضور انور کے مختلف سربراہان مملکت کو لکھےجانے والے خطوط کا ذکر کیا۔ ڈین صاحب نے ذہنی صحت اور کورونا کی دیکسین لگوانے کے حوالے سے سوالات کے جوابات دیے۔
اجلاس کے اختتام پر ریجنل امیر صاحب نے منتظمین ، مقررین اور شاملین کا شکریہ ادا کیا۔ تقریب کا اختتام اجتماعی دعا سے ہوا جو محترم عطاء المجیب راشد صاحب نے کروائی۔ ممبر آف پارلیمنٹ ڈین رسل نے بھی اسلامی طرز پر ہاتھ اٹھا کر دعا میں شمولیت اختیار کی۔
اجلاس کے معا ًبعد ڈین صاحب نے ایک ای میل کے ذریعے اس تقریب میں شامل ہونے پر بہت شکریہ ادا کیا اور جماعت احمدیہ کے ساتھ مل کر کمیونٹی کے لیے کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ اس تقریب کے بابرکت نتائج پیدا فرمائے۔ آمین
(رپورٹ: جواد قمر، نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)
٭…٭…٭