متفرق شعراء
مولانا سلطان محمود انور صاحب کی وفات ِحسرت آیات پر
چلا گیا سُوئے فردوس وہ مہِ انور
وفا نبھائی خلافت سے جس نے جیون بھر
عبور تھا اُسے جذبوں کی ترجمانی پر
بیان اُس کا تھا جادو اثر سرِ منبر
وہ لہجہ تھا کہ وہ دریا کی اِک روانی تھی
وہ لفظ تھے دمِ تقریر جیسے ہوں گوہر
لبوں پہ وقتِ تکلُّم بصیرتوں کی نمو
تھی عُسر و یُسر میں اِک آن بان چہرے پر
وہ اِس توجّہ سے لوگوں کی بات سنتا تھا
کہ جیسے ہو کوئی خاموش صفت دیدہ وَر
خلوص و خدمتِ دیں سے اُسے مقام ملا
حیات کا رہا ہر پل اِسی سے روشن تر
جُدا ہوا بچپن میں علمِ دیں کے لیے
اگرچہ ماں کا بڑا لاڈلا وہ لختِ جگر
گزار دی بڑے جذبے سے اس نے دیں کے لیے
کہ وقف تھا اِسی رستے میں زندگی کا سفر
جو پھول اُس نے اگائے ہیں اپنے آنگن میں
اُسی کی خوشبو سے مہکیں وہ سارے شام و سحر
(مبارک احمد عابدؔ۔ گیارہ جنوری 2021ء)