حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خصوصی پیغام (اردو مفہوم)
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
نحمدہ و نصلی علی رسولہ الکریم و علی عبدہ المسیح الموعود
خدا کے فضل اور رحم کے ساتھ
ھو النّاصر
اسلام آباد یوکے
29-11-2020
پیغام برموقع صد سالہ جلسہ جماعت احمدیہ ڈھاکہ 2020ء
پیارے احباب جماعت احمدیہ ڈھاکہ
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی ہے کہ آپ اپنا صد سالہ جلسہ منعقد کر رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ اس پروگرام کو ہر لحاظ سےکامیاب کرے۔ آمین
خلافت احمدیہ کے مختلف ادوار میں افراد جماعت کو کئی قسم کے ابتلاؤں سے گزرنا پڑا ہے۔ ان کے کاروبار برباد ہو گئے، ان کی جائیدادیں لوٹی گئیں، ان کو اپنے گھروں سے نکالا گیا، اپنے پیاروں سے جدا کیا گیا اور آج شہادتوں کی ایک نئی تاریخ رقم کی جارہی ہے۔ جو لو گ اپنی جانیں خلافت احمدیہ کی خاطر قربان کرنے کو تیار تھے انہیں سلاخوں کے پیچھے سالہا سال بند کردیا گیا اور ان سے نہایت اذیت ناک سلوک روا رکھا گیا۔ مختلف طریقوں سے انہیں احمدیت چھوڑنے کی لالچ دی گئی اور ہر لحاظ سے دھمکایا اور ڈرایا گیا اور ان کے لیےانتہائی خوف اور مایوسی کا ماحول بنادیا گیا ہے۔
تاہم اس لمبے عرصے کے دوران مخالفین کبھی بھی اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہوئے۔ اللہ تعالیٰ نے خلافت احمدیہ کی قیادت میں (افراد)جماعت کے خوف کی حالت کو امن میں بدلا اور ان ابتلاؤں کے دوران ان کے ایمانوں کو قائم اور مضبوط رکھا۔ الٰہی تائید یافتہ خلافت کے زیر سایہ جماعت کو ختم کرنے کی نیت سے بھڑکائی جانے والی آگ اسے کوئی نقصان نہ پہنچا سکی۔ یہ ایک ایسا تماشا تھا جس کی شہادت آسمان نے دی اور زمین نے اس کا مشاہدہ کیا اور کرتی چلی جائے گی۔
خلافت احمدیہ کی مدد کرنے والے خدا نے مخالفین احمدیت کو تباہ کر کے یہ ثابت کیا ہے کہ وہ ہمیشگی والا ،حیّ و قیوم قادر اور کامل غلبہ والا خدا ہے جو الٰہی جماعتوں کی خاطر اپنی عظیم قدرت کا ہاتھ دکھاتا ہے۔ اسی مدد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں:
’’دنیا مجھ کو نہیں پہچانتی لیکن وہ مجھے جانتا ہےجس نے مجھے بھیجاہے۔ یہ ان لوگوں کی غلطی ہے۔ اور سراسر بد قسمتی ہے کہ میری تباہی چاہتے ہیں۔ میں وہ درخت ہوں جس کو مالک حقیقی نے اپنے ہاتھ سے لگایا …اے لوگو! تم یقیناً سمجھ لو کہ میرے ساتھ وہ ہاتھ ہے جو اخیر وقت تک مجھ سے وفا کرے گا۔‘‘
(ضمیمہ تحفہ گولڑویہ، روحانی خزائن جلد17صفحہ49تا50)
آج خدا تعالیٰ کے فضل سے افراد جماعت اور خلافت کے درمیان باہمی للّہی محبت کاایک نہ ٹوٹنے والا رشتہ قائم ہے۔ احمدی مرد، عورتیں بچے بوڑھے سب کے سب خلافت سے اس طرح جڑ گئے ہیں کہ یہ خدا تعالیٰ کی مدد کے بغیر ممکن ہی نہ تھا۔ خلافت کے محب دنیا بھر میں پائے جاتے ہیں۔ وہ اس حبل اللہ کو مضبوطی سے تھامے ہوئےہیں جو خلافت کی شکل میں انہیں عطا ہوئی ہے اور وہ اسلام کی امن اور پیار کی خوب صورت تعلیم کا علَم دنیا میں بلند کیے ہوئے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے خلافت کے ذریعہ جماعت کو ایک ہاتھ پر جمع کیا ہوا ہے اور انہیں اس با برکت رسی کے ساتھ مضبوطی سے باندھا ہوا ہے۔
یہ ایک الٰہی جماعت ہے جو جدید مواصلاتی ذرائع کو بروئے کار لاتے ہوئے اسلام کا پیغام ہر مذہب، قوم، رنگ و نسل کے لوگوں تک پہنچا رہی ہے۔ جو لوگ بے نفس ہو کر خلافت سے محبت کرتے ہیں وہ ہمیشہ اسلام کی اشاعت میں مصروف رہتے ہیں اور اس کے نتیجہ میں ہر چڑھنے والا دن احمدیت یعنی حقیقی اسلام کی ترقی اور فتح کی خوشخبری لاتا ہے۔ یہی دوسرے لفظوں میں دین کی تمکنت اور مضبوطی کا نام ہے۔ پس جماعت احمدیہ اپنی ذات میں خدا تعالیٰ کے اس وعدے کے ایفا کا ثبوت ہے جو اس نے مومنین سے کیا کہ وہ خلافت کا قیام کرے گا ، ان کے خوف کی حالت کو امن میں بدلے گا اور دین کو تمکنت عطا کرے گا۔
پس خلافت کے ساتھ چمٹے رہیں تا آپ ہمیشہ اس کی برکات سے حصہ پاتے رہیں اور اپنی آئندہ نسلوں کی حفاظت کر سکیں۔ اس کے ساتھ ہمیشہ جڑے رہیں اور اس کی محبت اپنے بچوں کے دلوں میں بھی راسخ کریں۔ اسی طرح ہمیشہ اخلاص، وفا اور دعاؤں کے ذریعہ سےخلیفۂ وقت کی مدد کرتے رہیں۔ اللہ تعالیٰ آپ سب کو اس کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔
نیک تمناؤں اور دعاؤں کے ساتھ۔
والسلام۔ خاکسار
(دستخط)مرزا مسرور احمد
خلیفۃ المسیح الخامس