ارشادِ نبوی
ارشاد نبویﷺ
حضرت ابن عمرؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا۔ قیامت کے دن مومن اپنے ربّ کے بہت قریب لے جایا جائے گا یہاں تک کہ وہ اس کے سایۂ رحمت میں آجائے گا پھر اللہ تعالیٰ اس سے اس کے گناہوں کا اقرار کروائے گا اور کہے گا کہ کیا تُو فلاں فلاں گناہ جانتا ہے جو تُو نے کیے؟ اس پر بندہ کہے گا۔ ہاں میرے ربّ! میں جانتا ہوں۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا۔ دنیا میں مَیں نے اس گناہ کے متعلق تیری پردہ پوشی کی اور اب قیامت کے دن تمہارا وہ گناہ بخشتا ہوں۔ الغرض اس کو صرف اس کی نیکیوں کا اعمال نامہ دے دیا جائے گا۔
(ریاض الصالحین باب الرجاء حدیث نمبر 432)