متفرق شعراء
َجے ہو تیری مرزا!! تیری ہمت کو سلامی
پھر نام کمانے کے جو ارمان جگے ہیں
ایمان سلا کر یہ جو سلطان جگے ہیں
پھر سے کوئی اترا ہے صحیفوں کو اٹھائے
فرعون جو اٹھے ہیں تو ہامان جگے ہیں
صدیوں کے اندھیروں نے جنہیں ڈھانپ رکھا تھا
پھر سے وہی فرمودہ و فرمان جگے ہیں
اے مہدئ دوراں!! تیری آواز پہ قرباں
برسوں کے یہ سوئے ہوئے انسان جگے ہیں
جے ہو تیری مرزا!! تیری ہمت کو سلامی!!
دشمن کو بتایا کہ قلمدان جگے ہیں
درویش صفت ہیں، مگر ایسا بھی نہیں ہے
خاموش سمندر میں بھی طوفان جگے ہیں
پھر آنکھ نے درشن تری آمد کے کیے ہیں
ہم آنکھ کے لگنے کے بھی دوران جگے ہیں
اے ملتِ احمد!! تیری ناموس کی خاطر
ہم سر پہ کفن باندھ کے ہر آن جگے ہیں
یارب تو فرشتوں کو حفاظت پہ لگا دے!!
عنوان بتاتے ہیں کہ طوفان جگے ہیں
اقوام زمانہ کو فراز!! اپنا بنایا
ہم پر میرے مالک!! تیرے احسان جگے ہیں
(’ا ، ح فراز‘)