غلبۂ اسلام کے متعلق حضرت مسیح موعودؑ کی عظیم الشان پیشگوئی
نظر میں اک نئی دنیا کا عالم لا رہا ہوں
میں مسیح پاک کے اک قول کو دہرا رہا ہوں میں
یہ قول ضوفشاں آئینہ ہے حق کی بشارت کا
کہ اس سے فیصلہ ہوتا ہے دنیا میں امامت کا
یہ فرمایا حضور مہدیٔ موعودِ دوراں نے
کہ مجھکو یہ خبر دی ہے خدائے جن و انساں نے
کہ بے شک آج دین حق پہ یورش ہے بلاؤں کی
اجالوں کی جبینوں پر اندھیروں کے خداؤں کی
کہیں تثلیث کے تیور۔ کہیں الحاد کی گھاتیں
بباطن تیرگی ہے اور بظاہر چاندنی راتیں
بساطِ چشم و دل پر ظلمتوں کا بول بالا ہے
ستم کی بجلیوں نے حسن فطرت پھونک ڈالا ہے
مگر وہ قادر مطلق جو محور ہے جہانوں کا
جو مالک ہے زمینوں کا جو خالق آسمانوں کا
رہے دنیا کا یہ عالم وہ باور کر نہیں سکتا
در باطل پہ وہ حق کو مسخر کر نہیں سکتا
یقیناً تین صدیاں بھی گذر جانے نہ پائیں گی
کہ اس عالم کے دامن پر بہاریں مسکرائیں گی
شجر دین محمدؐ کا ابھر کر لہلہائے گا
افق سے ایک نیا سورج دلوں کو جگمگائے گا
درود و حمد کے نغمے رواں ہونگے زبانوں پر
صدائے لاالہ ہو گی زمینوں آسمانوں پر
محمدؐ کے عَلَم کی ہو گی ہر ملت پہ دارائی
’’بصد انداز یکتائی بغایت شانِ زیبائی‘‘
خروشِ جذبہ ٔتوحید جب اٹھلا کے نکلے گا
دلوں سے اہرمن کا دبدبہ گھبرا کے نکلے گا
رہے گا پھر یہ عالم اس زمیں پر حشر تک جاری
کہ حق کی قوتیں ٹھہریں گی باطل پر سدا بھاری
نہ گھبراؤ کہ وہ دور یگانہ آنے والا ہے
خزاں کے بعد پھولوں کا زمانہ آنے والا ہے
(عبدالسلام اختر ۔ ایم اے )