ارشادِ نبوی
ارشاد نبویﷺ
حضرت عبد اللہ بن مسعودؓ بیان کرتے ہیں کہ ایک دفعہ آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم چٹائی پر سو رہے تھے۔ جب اُٹھے تو چٹائی کے نشان پہلو مبارک پر نظر آئے۔ ہم نے عرض کیا: اے اللہ کے رسولؐ! ہم آپؐ کے لیے نرم سا گدیلہ بنا دیں تو کیا اچھا نہ ہو؟ آپؐ نے فرمایا: مجھے دنیا اور اس کے آراموں سے کیا تعلق؟ میں اس دنیا میں اس شُتر سوار کی طرح ہوں جو ایک درخت کے نیچے سستانے کے لیے اترا اور پھر شام کے وقت اس کو چھوڑ کر آگے چل کھڑا ہوا۔
(ترمذی کتاب الزھد حدیث نمبر 2377)