چک 604(TDA) مظفر گڑھ میں احمدیہ مسجد پر مشتعل ہجوم کا حملہ، مینار اور محراب شہید
مظفر گڑھ کےگاؤں چک 604۔ TDA میں پولیس کی موجودگی میں ہجوم نے احمدیوں کی35سالہ قدیم مسجد کے مینار اورمحراب مسمار کر دیے
گذشتہ ماہ گرمولہ ورکاں ضلع گوجرانوالہ میں بھی پولیس نے شرپسند عناصر کی خوشنودی کے لیے غیر قانونی اقدام کر کے احمدیوں کی مسجد کے مینار مسمار کیے تھے
سپریم کورٹ کےتمام مذہبی برادریوں کی عبادت گاہوں کے تحفظ کی بابت 2014ء کے فیصلہ کی ہدایات نظر اندازکر دی گئیں، پنجاب میں سرکاری حکام شرپسند عناصر کی خوشنودی کے لیے غیر قانونی اقدامات کر رہے ہیں:ترجمان جماعت احمدیہ پاکستان
چناب نگر ( پ ر) گذشتہ روز 11؍ اپریل کو پولیس کی موجودگی میں ایک ہجوم نے چک 604 تھانہ چوک سرور ضلع مظفر گڑھ میں احمدیہ مسجد کے مینار اورمحراب کو شہید کر دیا۔ مزید برآں پولیس نے موقع پر موجود 5 احمدیوں کو بلاجواز غیر قانونی طور پر حراست میں لے لیا۔
جماعت احمدیہ پاکستان کے ترجمان نےپولیس کی موجودگی میں ہجوم کی جانب سے مینار اور محراب کی مسماری کی شدید مذمت کرتےہوئے کہا کہ یہ واقعہ پاکستان میں احمدیوں کے انسانی حقوق کی صورتحال کی وضاحت کرتا ہے کہ نہ صرف احمدیوں کاجان ومال بلکہ احمدیوں کی مساجد بھی محفوظ نہیں ہیں۔
سپریم کورٹ آف پاکستان کے 2014ء کے تاریخ ساز فیصلہ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عدالت عالیہ نے پاکستان میں بسنے والی مذہبی برادریوں کی عبادت گاہوں کے تحفظ کے لئے 8 نکات پر مشتمل رہنما ہدایات جاری کی تھیں۔ ترجمان نے پولیس کی موجودگی میں احمدیہ مسجد کے مینار اور محراب کی مسماری کوآئین پاکستان کے آرٹیکل 20 اور عدالت عالیہ کے فیصلہ کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ گذشتہ ماہ 17؍ مارچ کو گرمولہ ورکاں ضلع گوجرانوالہ میں بھی شر پسند عناصر کی خوشنودی کی خاطر غیر قانونی طور پراحمدیہ مسجد کے مینار مسمار کر دیے تھے۔ ترجمان نے مطالبہ کیا کہ پولیس کو غیر قانونی اقدامات سے روکا جائے اور کسی الزام کے بغیر حراست میں لیے گئے 5احمدیوں کو رہا کیا جائے۔###
٭…٭…٭