’’اپنی وفائوں، اپنی دعاؤں اور اپنے مولا کے حضور اپنے شکرگزاری کے جذبات کے اظہار سے، ا س کےفضلوں کی برستی بارش کو کبھی رکنے نہ دیں…‘‘
انسانی کردار سازی کے نفسیاتی مطالعے میں reminders یعنی یاددہانی کو بہت اہم سمجھا جاتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ روز مرہ امور کی بجاآوری کے ساتھ ساتھ شخصیت میں نکھار پیدا کرنے اور بری باتوں سے چھٹکارا پا کر اچھی عادات اپنانے کے لیے یاددہانی عمدہ کردار ادا کرسکتی ہے۔ کوئی اپنے دفتر یا گھر میں کسی کاغذ پر کاموں کی فہرست (to do list) تیار کرتا رہتا ہے، کوئی کسی خاص بات کو گھر کے فرِج پر مقناطیس کی مدد سےآویزاں کر دیتا ہے اور کوئی اپنے موبائل یا ڈیجیٹل کیلنڈر میں reminder لگا لیتا ہے۔ آج سے چودہ سو برس قبل جب Behavioural Psychologists مذکورہ بالا نتائج سے کوسوں دور تھے، حکیم مطلق نے کتابِ کامل میں اس حقیقت کو بیان فرمایا۔
وَ ذَکِّرۡ فَاِنَّ الذِّکۡرٰی تَنۡفَعُ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ (الذاریات:56)
اور یاد دلاتا رہ۔ کیونکہ یاد دلانا مومنوں کو نفع بخشا کرتا ہے(ترجمہ از تفسیرِ صغیر)۔
جماعتِ احمدیہ ہر سال 27؍ مئی کو یومِ خلافت مناتی ہے۔ اس روز ہم خلافت احمدیہ سے،اپنے پیارے امام حضرت خلیفۃ المسیح سے اخلاص اور وفا رکھنے اور اطاعت کرنے کے وعدے کا اعادہ بھی کرتے ہیں۔ گویا یہ روز خلافتِ حقہ اسلامیہ کی بابت ہماری ذمہ داریوں کا ایک reminderہے۔ آئیے ہم سب قرآنی حکم کی روشنی میں امیرالمومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے بابرکت الفاظ میں خلافتِ احمدیہ کے استحکام اور حضرت اقدس مسیح موعودعلیہ الصلوٰۃ والسلام کی بعثت کے مقصد کو پورا کرنےکے لیے اپنی ذمہ داریوں کو یاد کریں کہ حضورِ انور کے الفاظ سے بہتر کیا ہی کوئی نصیحت ہو سکتی ہے۔
حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ الودود بنصرہ العزیز نے الفضل انٹرنیشنل کے خلافت نمبر(2019ء)کی اشاعت کے موقع پر عطا فرمودہ اپنے بصیرت افروز پیغام میں فرمایا:
’’مجھے یہ جان کر بہت خوشی ہوئی ہے کہ الفضل انٹر نیشنل کا ’’خلافت نمبر‘‘ شائع ہو رہا ہے۔ اللہ کے فضل سے خلافت احمدیہ کو قائم ہوئے111سال ہوگئے ہیں اور اللہ کے فضلوں کی بارش کے نظارے ہر روز ہم دیکھتے ہیں۔ یہ سب اسی حقیقی اسلامی تعلیم کا حصہ ہے اور اسی کی وجہ سے ہے جو اس زمانے میں ہمیں حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی وجہ سے حاصل ہوئی۔ آپ علیہ السلام کی وفات کے بعد جماعت نے اللہ تعالیٰ کے حضور گڑ گڑا کر دعائیں کیں۔ اس کا فضل مانگا، اس کا رحم مانگا۔ اس کے حضور جھکے، اپنے اندر خلافت کی نعمت کو قائم رکھنے کے لئے بےانتہا تڑپے۔ نتیجۃً وہ خدا جو اپنے بندے سے بے انتہا پیار کرنے والا خدا ہے، جو بندے کے ایک قدم آگے کی طرف بڑھانے سے کئی قدم اس کی طرف بڑھتا ہے۔ اس خد انے جو سچے وعدوں والا خدا ہے اپنے بندوں کی خوف کی حالت کو امن میں بدلا۔ وہ خدا جو سب طاقتوں کا مالک ہے، وہ خدا جو مٹی کے ذرے سے بھی کام لینے کی طاقت رکھتا ہے، وہ خدا جو ایک تنکے میں بھی فولاد کے شہتیر سے بھی زیادہ مضبوطی پیدا کرنے کی طاقت رکھتا ہے اس نے ہم پر رحم فرمایا اور احمدیت کے قافلہ کو پھر سے اپنی منزل کی طرف رواں دواں کر دیا۔ اس پر ہر احمدی نے اللہ تعالیٰ کی حمد اور شکر کے جذبات سے لبریز ہو کر اپنے سر اللہ تعالیٰ کے حضور جھکا دئے۔ اپنی وفائوں کو انتہا تک پہنچایا اور خلافت کے قیام کے لئے اپنے وعدوں کو پورا کیا۔ اس خد انے بھی جماعت کی اس شکرگزاری کے جذبہ کی قدر کرتے ہوئے جماعت پر اپنے فضلوں کی بارش اور تیز کر دی۔ اور یہ بارش کوئی رکنے والی بارش نہیں۔ اور یہ بارش انشاء اللہ برسے گی اور برستی رہے گی کیونکہ یہ ہمارے ربّ کا اعلان ہے کہ اگر تم شکر ادا کرو گے تو مَیں ضرور تمہیں بڑھائوں گا۔ پس اپنی وفائوں، اپنی دعائوں اور اپنے مولا کے حضور اپنے شکرگزاری کے جذبات کے اظہار سے، ا س کےفضلوں کی برستی بارش کو کبھی رکنے نہ دیں۔زیادہ سے زیادہ خلافت سے وابستہ رہ کر اپنی دینی اور اخلاقی حالت کو سدھارنے کی کوشش کریں اور ایک ہاتھ پر جمع ہو کر دنیا کو محمد مصطفیٰ ﷺ کے پیغام کی طرف بلانے کےلئے اور امّت ِواحدہ کےقیام کے لئے کوشاں رہیں تاکہ جلد از جلد حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی بعثت کی اغراض پوری ہوں اور آنحضرت ﷺ کا جھنڈا تمام دنیا پر لہرانے لگے اور اللہ کی حکومت دلوں پر قائم ہو جائے۔ اللہ کرے کہ ایسا ہی ہو۔ آمین‘‘
(الفضل انٹرنیشنل خصوصی اشاعت بسلسلہ یومِ خلافت24؍ اور 27؍ مئی 2019ء صفحہ 3)