جامعہ احمدیہ تنزانیہ میں جلسہ یوم خلافت کا انعقاد
محض اللہ تعالیٰ کے فضل اور کرم سے 27؍مئی 2021ء کو طلبہ جامعہ احمدیہ تنزانیہ اور جملہ اساتذہ نے خلافت احمدیہ کے 113 سال مکمل ہونے پر یوم خلافت منایا۔
دور حاضر میں جب ہر طرف افراتفری، تفرقہ بازی اور بدامنی عروج پر ہے، جماعت احمدیہ اللہ تعالیٰ کے وعدہ کے مطابق خلافت کی بابرکت نعمت کے سایہ تلے دن دوگنی اور رات چوگنی ترقی کی منازل طے کر رہی ہے۔ الحمدللہ ثم الحمدللہ۔
جامعہ احمدیہ تنزانیہ میں جلسہ یوم خلافت کا آغاز بعد از نماز ظہر مسجد مسرور میں ہوا۔ تقریب کی صدارت محترم عابد محمود بھٹی صاحب پرنسپل جامعہ احمدیہ تنزانیہ نے کی۔
عزیزم ادریس جمعہ طالب علم جامعہ نے آیت استخلاف کی تلاوت کی اور سواحیلی زبان میں ترجمہ پڑھ کر سنایا۔ بعد ازاں تین طلبہ جامعہ عزیزم عبدالکریم مگیلیکا، عزیزم صالح رجب، عزیزم عیدی تمیم نے خلافت کے موضوع پر بزبان اردو ترانہ ’’خلیفہ دل ہمارا ہے، خلافت زندگانی ہے‘‘ پڑھ کر سنایا۔
اس کے بعد استاد جامعہ مکرم شمعون جمعہ صاحب معلم سلسلہ نے ’’خلافت اور ہماری ذمہ داریاں ‘‘ کے عنوان پر سواحیلی زبان میں تقریر کی۔ جس میں انہوں نے آیات قرآنیہ، احادیث نبویہ اور دیگر اقتباسات سے خلافت کی اہمیت پر روشنی ڈالی نیز خلفاء حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ارشادات اور ایمان افروز واقعات سے بھی اقتباسات پیش کیے اور طلبہ جامعہ، جو سب واقفین زندگی ہیں، کو خلافت کے حوالہ سے ہماری ذمہ داریوں کی یاد دہانی کروائی۔
آپ نے حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ کا ایک اقتباس بھی پڑھ کے سنایا جس کا مفہوم یہ ہے کہ خلافت تم میں تا ابد قائم رہے گی، اور اس سلسلہ کے ہر مومن کا فرض ہے کہ اس کی حفاظت کرے خواہ اپنی جان بھی قربان کیوں نہ کرنی پڑے۔
بعد ازاں محترم پرنسپل صاحب جامعہ احمدیہ تنزانیہ نے طلبہ اور اساتذہ کو خلافت سے محبت اور ہماری ذمہ داریاں کے حوالہ سے تقریر کی۔ اس تقریب کا اختتام دعا سے ہوا۔ بعد ازاں طلباء و اساتذہ جامعہ احمدیہ کی خدمت میں ظہرانہ پیش کیا گیا۔
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں خلافت کا مطیع و فرمانبردار بنائے اور خلافت کا سایہ تا ابد ہمارے سروں پر سلامت رہے آمین۔
(رپورٹ: عبد الناصر باجوہ۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)