خبرنامہ (اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)
Covid-19 کی تازہ عالمی صورتِ حال
(05؍جولائی۔ 08:00 GMT)
کل مریض: 184,579,138
صحت یاب ہونے والے: 168,929,141
وفات یافتگان: 3,993,651
٭…افغانستان کے متعدد صوبوں میں افغان اہلکاروں کے ساتھ شدید لڑائی میں سینکڑوں طالبان جنگجو ہلاک ہوگئے جبکہ امریکہ نے اگست کے آخر تک اپنی فوجیں ملک سے واپس بلانے کا عمل مکمل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب تمام امریکی اور نیٹو فوجیوں نے بگرام ایئر بیس خالی کردیا ہے جہاں سے اتحادی فوج نے طالبان اور القاعدہ کے اتحادیوں کے خلاف دو دہائیوں تک آپریشن جاری رکھا۔
٭…واشنگٹن میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ ہم عین اپنے اس راستے پر ہیں جس کی ہمیں اُمید تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان سے امریکی افواج کا انخلا فوری مکمل کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ امریکی صدر کا یہ بیان ان قیاس آرائیوں کے بعد سامنے آیا ہے کہ افغانستان سے امریکی افواج کے آخری دستے آئندہ چند روز میں چلے جائیں گے۔
٭…افغانستان میں طالبان نے امریکی فورسز کے چھوڑے گئے ساز و سامان، گولہ بارود اور بکتر بند گاڑیوں وغیرہ پر قبضہ کرلیا۔سوشل میڈیا پر افغان طالبان کی کچھ تصاویر سامنے آنے کے بعد کی جانے والی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ طالبان نے گزشتہ ماہ جون میں 700 فوجی گاڑیوں کو قبضے میں لیا ہے جنہیں اب طالبان اپنی کارروائیوں کے لیے استعمال کریں گے۔
٭… 4؍ جولائی کو پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف نے وزیر اطلاعات فواد چوہدری اور انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب انعام غنی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں گذشتہ ماہ کی 23 تاریخ کو ہونے والے بم حملے میں انڈیا کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں۔یاد رہے کہ 23 جون کو جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کی رہائش گاہ کے نزدیک ہونے والے اس بم دھماکے میں ایک پولیس اہلکار سمیت تین افراد ہلاک اور کم از کم 24 افراد زخمی ہوئے تھے۔ ان کے مطابق حکام کے پاس ملزم کے بیرون ملک روابط کے تمام ریکارڈ موجود ہے، جس میں فنانس، بینک اکاؤنٹ، آڈیوز اور دیگر ثبوت شامل ہیں۔اس حملے کے مرکزی ماسٹر مائنڈ کا تعلق انڈیا کی انٹیلی جنس ایجنسی را سے ہے۔ جس دن یہ حملہ ہوا اس دن پاکستان کے تفتیشی نظام پر بھی ہزاروں سائبر حملے ہوئے، جن کا مقصد اس حملے میں ملوث نیٹ ورک سے توجہ ہٹانا تھا تاہم ان کے مطابق ان ملزمان کو موقع ہی نہیں مل سکا۔معید یوسف نے کہا کہ آج میں کسی ابہام کے بغیر اور وثوق سے یہ کہنا چاہتا ہوں کہ اس سارے حملے کے تانے بانے انڈیا کی پاکستان کے خلاف سپانسرڈ دہشت گردی سے جڑتے ہیں۔
٭…امریکہ نے پاکستان اور ترکی کو بھی چائلڈ سولجرز پری وینشن ایکٹ (سی ایس پی اے) کی فہرست میں شامل کرلیا۔ اس فہرست میں شامل ممالک کی فوجی امداد اور امن مشن کے پروگرام میں شرکت پر سخت پابندیاں عائد ہوسکتی ہیں۔ یہ نامزدگی امریکہ کی سالانہ محکمہ جاتی ٹریفک ان پرسنز (ٹی آئی پی) رپورٹ میں شامل ہے جو (انسانی) اسمگلنگ کو روکنے کی کوششوں کے حساب سے ممالک کو مختلف درجہ بندی دیتی ہے۔ امریکہ کی چائلڈ سولجرز پریوینشن ایکٹ ان غیر ملکی حکومتوں کی فہرست کی سالانہ ٹی آئی پی رپورٹ میں اشاعت کا تقاضا کرتی ہے جنہوں نے گزشتہ برس (یکم اپریل 2020ء سے 31 مارچ 2021ء) تک کم عمر فوجیوں کو بھرتی یا استعمال کیا ہو۔ اس سلسلے میں جن اداروں کا جائزہ لیا جاتا ہے ان میں مسلح افواج، پولیس، دیگر سیکیورٹی فورسز اور حکومت کے حمایت یافتہ مسلح گروہ شامل ہیں۔ 2021ء کی سی ایس پی فہرست میں افغانستان، برما، جمہوریہ کانگو، ایران، عراق، لیبیا، مالی، نائیجیریا، پاکستان، صومالیہ، جنوبی سوڈان، شام، ترکی، وینزویلا اور یمن کی حکومتیں شامل ہیں۔
سال 2010ء میں شائع ہونے والی پہلی سی ایس پی اے فہرست میں 6 حکومتوں کی نشاندہی کی گئی تھی۔ 10 سال بعد یہ فہرست دگنی ہوگئی اور ممالک کی تعداد 14 اور 2021ء میں 15 تک جا پہنچی جو کسی بھی ایک سال میں ممالک کی سب سے بڑی تعداد ہے۔
واضح رہے کہ کوئی بھی شخص جس کی عمر 18 سال ہو اور اسے ریاست کی مسلح افواج میں یا اس سے مختلف فورسز میں بھرتی یا دشمنی میں استعمال کیا گیا ہو اسے چائلڈ سولجر یا کم عمر سپاہی سمجھا جائے گا۔ کم عمر سپاہی یا بچہ سپاہی کی اصطلاح ان افراد پر لاگو ہوتی ہے جو کسی بھی طرح بشمول، معاونت کے کردار مثلاً باورچی، قلی، قاصد، نرس، گارڈ وغیرہ کے طور پر کام کررہا ہو۔
٭…ترکی کی وزارت خارجہ نے انسانی اسمگلنگ سے متعلق امریکی رپورٹ کو مسترد کردیا جس میں شام میں کم عمر سپاہیوں کی بھرتی کرنے والی تنظیموں کو ‘آپریشنل، سامان اور مالی مدد’ فراہم کرنے پر انقرہ کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ یہ پہلا موقع ہے جب کسی نیٹو اتحادی کو اس طرح کی فہرست میں رکھا گیا ہے۔
دوسری جانب پاکستانی دفتر خارجہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس رپورٹ کی اشاعت سے قبل امریکا نے کسی سرکاری ادارے سے مشاورت نہیں کی اور نہ ہی ہمیں اس کی کوئی تفصیلات فراہم کی ہیں جس کی بنیاد پر یہ نتیجہ اخذ کیا گیا۔ بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ پاکستان نے نہ تو کسی غیر ریاستی مسلح گروہ کی حمایت کی اور نہ ہی کسی ادارے نے کم عمر فوجی جوانوں کو بھرتی یا ان کا استعمال کیا۔
٭…حماس کی جانب سے چھوڑے گئے آگ لگانے والے غباروں کے جواب میں اسرائیل کے لڑاکا طیاروں نے 2؍ جولائی کو علی الصبح غزہ پر حملہ کردیا۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ انہوں نے حملے میں حماس کے اسلحہ بنانے اور اس کے بارے میں تحقیق کے لیے استعمال ہونے والی ایک سہولت کو نشانہ بنایا ہے۔
٭…سعودی حکومت کی جانب سے قبلہ اول مسجد اقصیٰ کا انتظام سنبھالنے کا امکان ہے۔ مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ کا انتظام اردن کی حکومت سنبھالتی ہے تاہم اب اردن کے ساتھ سعودی حکومت بھی مسجد اقصیٰ کی دیکھ بھال کرے گی۔خیال رہے کہ گزشتہ دنوں اسرائیلی وزیرخارجہ یائر لاپڈ نے متحدہ عرب امارات کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے ابوظہبی میں اسرائیلی سفارتخانے کا افتتاح کیا تھا۔
٭…کینیڈا میں ‘یوم کینیڈا’ کے دن مشتعل مظاہرین نے سینکڑوں بچوں کی باقیات دریافت ہونے کے بعد ملکہ وکٹوریہ اور ملکہ الزبتھ دوم کے مجسموں سمیت ‘نسل کشی پر فخر نہیں’ کے نعروں کے ساتھ مشتعل افراد نے بادشاہوں کے مجسموں کو بھی گرادیا۔ مظاہرین نے گرے ہوئے مجسمے کو لاتیں ماریں اور اس کے گرد رقص کیا جبکہ مجسمے کو سرخ رنگوں کے ہاتھوں کے نشانات لگا دیئے گئے۔ خیال رہے کہ برٹش کولمبیا اور ساسکاچوان کے سابق رہائشی سکولوں سے گزشتہ ماہ اور گزشتہ ہفتے لگ بھگ ایک ہزار غیر نشان زدہ قبریں ملی تھیں جنہیں بنیادی طور پر حکومت کی مالی اعانت سے کیتھولک چرچ چلاتا تھا۔ سکولوں نے بچوں کو زبردستی ان کے گھر والوں سے الگ کررکھا تھا، وہ غذائی کمی کا شکار تھے جبکہ ان کا جسمانی اور جنسی استحصال بھی کیا گیا۔ ایک کمیشن نے 2015ء میں اسے ‘ثقافتی نسل کشی’ قرار دیا تھا۔
ملکہ الزبتھ کینیڈا کی موجودہ سربراہ مملکت ہیں جبکہ ملکہ وکٹوریہ 1837ء سے 1901ء تک وہاں کی حکومتی سربراہ تھیں جب کینیڈا برطانوی سلطنت کا حصہ تھا۔
یوم کینیڈا پر اپنے پیغام میں وزیر اعظم نے کہا کہ سکولوں میں بچوں کی باقیات کی دریافت دراصل ہمیں اپنے ملک کی تاریخی ناکامیوں پر غور کرنے کے لیے دباؤ ڈالتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کینیڈا میں اب بھی مقامی لوگوں اور بہت سے دوسرے لوگوں کے لیے ناانصافی پر مبنی رویہ پایا جاتا ہے۔ دوسری جانب برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کے ترجمان نے کہا کہ برطانوی حکومت نے ملکہ کے مجسموں کی بے حرمتی کی مذمت کی ہے۔
٭…پرنسز آف ویلز شہزادی ڈیانا کی ساٹھویں سال گرہ کے موقع پر برطانوی شاہی محل کینسِنگٹن میں شہزادی کے مجسمے کی نقاب کشائی کی منعقدہ تقریب میں شہزادہ ولیم اور شہزادہ ہیری اکھٹےآئے۔بعض خبروں کے مطابق دونوں شہزادے ماضی میں ہونے والے معاملات کی وجہ سے ایک دوسرے سے ناراض تھے۔
مجسمے کی تقریب رونمائی شہزادہ ولیم اور ہیری نے کی جبکہ مجسمہ محل میں شہزادی ڈیانا کے پسندیدہ مقام سنکن گارڈن میں نصب کیاگیا۔اس موقع پر دونوں شہزادوں کا کہنا تھا کہ ہر روز ہماری یہی خواہش ہوتی ہےکہ کاش والدہ اب بھی ہمارےساتھ ہوتیں، ہمیں والدہ کا پیار، طاقت اور کردار یاد ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ امید ہے مجسمہ والدہ کی زندگی کو میراث کی علامت کے طور پر دیکھا جائے گا۔
٭…کینیڈا کے صوبے البرٹا کے ایک گھر میں 2؍ جولائی کی صبح آتشزدگی سے 4 بچوں اور خواتین سمیت کراچی، پاکستان سے تعلق رکھنے والی دو فیملیز کے 7 افراد جاں بحق ہوئے۔ واقعے میں 4 بچوں سمیت 5 افراد محفوظ بھی رہے۔آتشزدگی کے واقعے میں محفوظ رہنے والوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
٭…فرانس کے قومی مالیاتی استغاثہ کے دفتر (پی این ایف) نے 2016ء میں بھارت سے رافیل طیاروں کی فروخت کے لیے کیے گئے اربوں ڈالر کے متنازع معاہدے میں بدعنوانی اور کرپشن کے شبہات پر مقامی جج کو تحقیقات کی ذمہ داری سونپ دی۔ واضح رہے کہ ہندوستانی حکومت اور فرانسیسی طیارہ ساز کمپنی ڈاسالٹ کے درمیان 36 طیاروں کے لیے 7.8 ارب یورو (9.3 ارب ڈالرز) کا معاہدہ طے پایا تھا جس پر عرصے سے بدعنوانی کے الزامات عائد کیے جاتے رہے ہیں۔ پی این ایف نے اس فروخت کی تحقیقات سے باضابطہ طور پر انکار کردیا تھا جس پر فرانسیسی تحقیقاتی ویب سائٹ میڈیا پارٹ نے پی این ایف کے ساتھ ساتھ فرانسیسی اینٹی کرپشن ایجنسی پر ستمبر 2016ء کے معاہدے پر منڈلاتے شکوک و شبہات کی تحقیقات کے بجائے معاملے کی کارروائی سردخانے کی نذر کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔
٭…فلپائن کے جنوبی حصہ میں فلپائنی فوجیوں کو لے جانے والےطیارے کے حادثے میں 17 افراد ہلاک ہوگئے۔ وزیر دفاع ڈیلفین لورینزانا نے ایک بیان میں کہا کہ مجموعی طور پر 17 لاشیں برآمد کرلی گئ ہیں جبکہ 40 افراد کو بچا لیا گیاہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق طیارے میں 3پائلٹ اور عملے کے 5ا فراد سمیت 92 افراد سوار تھے۔
٭…جاپان کے شہر اتامی میں تیز بارش اور لینڈ سلائیڈنگ سے 20 افراد لاپتا ہوگئے جن کی تلاش کے لیے جاپانی ریسکیو ٹیموں کی امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ وزیر اعظم یوشیہدے سوگا نے کہا کہ تقریباً 19 افراد کو ریسکیو کرلیا گیا جبکہ سیلاب کے باعث 130 عمارتیں متاثر ہوئی ہیں۔
٭…عالمی ادارۂ صحت نے سکولوں میں کورونا ٹیسٹ کروانے کی تجویز دیتے ہوئے کہا ہےکہ ریموٹ ایجوکیشن کے نقصان دہ اثرات سے بچنے کے لیے سکولوں میں کورونا کے ٹیسٹ ہونے چاہئیں۔
اس سے قبل سکولوں میں صرف اس وقت اسکریننگ کی ہدایات تھیں جب وہاں کورونا کے کیسز ظاہر ہوں تاہم اب عالمی ادارۂ صحت کا ماننا ہے کہ اسکولوں میں اسٹاف اور بچوں میں علامات نہ ہونے پر بھی کورونا کے پی سی آر ٹیسٹ یا ریپڈ اینٹی جن ٹیسٹ کیے جانے چاہئیں۔
٭…جریدے جرنل آف نیوٹریشن، اوبیسٹی اینڈ ایکسرسائز میں شائع تحقیق میں معلوم کیا گیا کہ این 95 ریسیپٹر یا کپڑے کا ماسک پہننے سے جسمانی سرگرمیوں یا ورزش کی گنجائش پر کسی قسم کے اثرات مرتب نہیں ہوتے۔ امریکہ کے کلیولینڈ کلینک کی اس تحقیق میں 20 صحت مند بالغ افراد کی خدمات حاصل کی گئیں جنہیں متعدد اقسام کے ٹرائلز میں مکمل تھکنے تک جسمانی سرگرمیوں کی ہدایت کی گئی۔ کسی حد تک متحرک رہنے والے مردوں اور خواتین کو ٹرائلز کا حصہ بنایا گیا۔ ابتدائی تحقیق کے مطابق فیس ماسک پہننے سے صحت مند بالغ افراد کی جسمانی صلاحیت متاثر نہیں ہوتی۔ تاہم جس ڈیٹا پر نتائج اخذ کئے گئے وہ کسی حد تک محدود ہے۔