اطلاعات و اعلانات

اطلاعات و اعلانات

درخواستہائے دعا

٭…نوید احمد لیمن صاحب نمائندہ الفضل انٹرنیشنل برائے بنگلہ دیش تحریر کرتے ہیں کہ جماعت احمدیہ بنگلہ دیش کے بہت ہی مخلص ممبر اور دیرینہ خادم سلسلہ محمد شہاب الدین صاحب (نائب امیر جماعت احمدیہ بنگلہ دیش) بعارضہ کورونا بیمار ہیں اور 3؍ جولائی سے ہسپتال میں داخل ہیں۔ سانس کی تکلیف کی وجہ سے 7؍ جولائی کی صبح انہیں ICU میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ موصوف بے لوث خدمتِ دین کے جذبے کے تحت 1965ء سے سلسلے کی خدمت میں مگن ہیں ۔ آپ کی عمر 75 سال ہے۔ احباب جماعت سے دعا کی درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ انہیں شفائے کاملہ و عاجلہ سے نوازے اور صحت و تندرستی والی لمبی فعال زندگی عطا فرمائے۔ آمین

٭…عبد الحنان صاحب اعلان کرواتے ہیں کہ خاکسار کی والدہ محترمہ رفعت سعید صاحبہ اہلیہ اشفاق احمد صاحب آف مٹھہ ٹوانہ ضلع خوشاب گزشتہ کئی روز سے بعارضہ سانس میں تنگی اور نیند کی خرابی بیمار ہیں اور فضل عمر ہسپتال ربوہ میں زیر علاج رہنے کے بعد اس وقت فوجی فاؤنڈیشن ہسپتال لاہور میں داخل ہیں۔ احباب جماعت سے دعا کہ درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ انہیں شفائے کاملہ و عاجلہ سے نوازے۔ آمین

٭…٭…٭

سانحہ ارتحال

عبدالکریم قدسیؔ صاحب امریکہ سے لکھتے ہیں:

خاکسار کے برادر نسبتی مکرم ضیاء الدین ظفر صاحب(چونڈہ فرنیچر ہاؤس والے)چک چٹھہ ضلع حافظ آباد 6؍جون2021 بروز اتوار صبح پھیپھڑوں کے عارضے کے سبب 67سال کی عمر میں خا لقِ حقیقی سے جا ملے۔انا للہ واناالیہ راجعون۔مرحوم موصی تھے اور بہشتی مقبرہ ربوہ میں تدفین ہوئی ۔

مرحوم بہت ملنسار،ہنس مکھ اور ہر ایک کا خیال رکھنے والے تھے۔خاکسار نے جماعتی خدمات کے لیے آپ کی حاضر باشی دیکھی ہے۔لمبے عرصہ سے مجلس،ضلع اور علاقہ کی سطح پر خدمت کا موقع مل رہا تھا ۔ہر میٹنگ پر بروقت اور پورے اہتمام کے ساتھ پہنچتے۔ جماعتی میٹنگ میں جانے کے لیے کوئی ذاتی کام روک نہیں بنتا تھا حتی کہ اپنی صحت کا بھی خیال نہیں رکھتے تھے۔وفات سے دو تین روز قبل بھی علاقے کی میٹنگ میں حاضر تھے۔

مرحوم پیدائشی احمدی تھے۔خاندان میں احمدیت آپ کے داداصحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام حضرت مستری نظام الدین صاحبؓ آف چانگریاں ضلع سیالکوٹ کے ذریعہ آئی جنہوں نے 1905ءمیں تحریراًاور 1906ء میں دستی بیعت کا شرف حاصل کیا۔(رجسٹر روایات صحابہ ؓحضرت مسیح موعودؑ صفحہ247)۔

مرحوم کے نانا حضرت قریشی جان محمد صاحبؓ بھی صحابی تھے۔ اسی طرح آپ کے چچا حضرت مستری حاجی منظور حسین صاحب درویش قادیان تھے۔

آپ کا خاندان1965ء میں جنگ کی وجہ سے چانگریاں ضلع سیالکوٹ سے ہجرت کرکے چک چٹھہ ضلع حافظ آبادآگیا۔ مرحوم اس وقت آٹھویں جماعت کے طالبعلم تھے۔ ہجرت کے بعد تعلیم جاری نہ رکھ سکے اور اپنے والدمحترم کے ہمراہ لکڑی کے کاروبار سے منسلک ہو گئے۔ اور ان کا کاروبار ‘‘چونڈہ فرنیچر ہاؤس’’ ان کے خاندان کی پہچان بن گیا۔

حضرت خلیفۃ المسیح الثالث رحمہ اللہ تعالیٰ نے جلسہ سالانہ ربوہ کے موقع پر 29؍ دسمبر 1973ء کو آپ کا نکاح محترمہ عصمت ریحانہ بنت بشیر احمد صاحب سے پڑھایا۔ نکاح کے وقت آپ کی عمر 21 سال تھی۔(آپ کی اہلیہ کے دادا حضرت علی احمد قریشی صاحبؓ اور نانا حضرت نور الحسن صاحبؓ بھی اصحابِ حضرت مسیح موعودؑ کی فہرست میں شامل تھے)

مرحوم کو گزشتہ دس سال سے ذیابیطس کا مرض لاحق تھا۔ دو ماہ قبل کووڈ 19کا شکار ہو ئے۔ اس کے بعد ٹیسٹ تو نیگیٹو آگیا لیکن پھیپھڑے بری طرح متاثر ہو گئے۔4؍جون 2021ء کو بعد نمازِ عشاء سینے میں شدید تکلیف محسوس ہوئی تو فوری ہسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں لے جایا گیا۔ ٹیسٹ رپورٹس آنے پر ڈاکٹرز نے بتایا کہ پھیپھڑے تو پہلے ہی خراب تھے اب ساتھ دل کا حملہ بھی ہوا ہے ۔ابتدائی طبی امداد اور ہومیو ادویات سے بہتری محسوس ہونے پر طاہر ہارٹ انسٹیٹیوٹ ربوہ لے جانے پر اصرار کیا۔6؍جون کی صبح طاہر ہارٹ لے جانے کے لیے ایمبولینس میں بٹھاہی رہے تھے کہ خدا تعالیٰ کی طرف سے حکم آگیا۔اناللہ وانا الیہ راجعون۔ مرحوم کے آخری الفاظ یہ تھے ‘‘اے اللہ مجھے معاف فرما۔ میرے گناہ بخش دے تو بڑا غفور ورحیم ہے۔’’

آپ کی جماعتی خدمات کا عرصہ کافی طویل ہے۔ خدام الاحمدیہ کی سطح سے ہی آپ ضلعی اور مجالس کی سطح پر مختلف خدمات بجا لاتے رہے۔مرکزی وفود کی آمد پر ان کے ہمراہ ضلع بھر کا دورہ کرنا اور خدمت کے لیے ہمیشہ حاضر باش رہنا آپ کا شیوہ تھا۔ ضرورت پڑنے پر موٹر سائیکل پر پورے ضلع کا دورہ بھی کرتے تھے۔

1994ء میں مجلس انصار اللہ میں جانے کے بعد مجلس،ضلع اور علاقہ کی سطح پر آپ کو مختلف شعبہ جات میں خدمات کی توفیق ملی۔1995ء تا 1997ء دو سال بطور ناظم انصار اللہ ضلع حافظ آباد خدمت کا موقع ملا۔اس کے بعد وفات تک مختلف شعبہ جات میں خدمت بجا لاتے رہے۔وفات کے وقت آپ ناظم وقفِ جدید علاقہ گوجرانوالہ،نائب ناظم اعلیٰ انصار اللہ حافظ آباد اور ناظم مال انصار اللہ ضلع حافظ آباد تھے۔

اس کے علاوہ جماعتی سطح پر بھی ایک لمبا عرصہ سے خدمات بجا لارہے تھے۔ بوقتِ وفات سیکرٹری تحریک جدید چک چٹھہ ضلع حافظ آباد خدمت کی توفیق مل رہی تھی۔

حالات کی خرابی کے بعد نمازوں کے اوقات میں مسجد میں ڈیوٹی دینے کی ہدایت ملنے پر سب سے پہلے ڈیوٹی کے لیے اپنے آپ کو پیش کیا اورنمازوں کے اوقات میں مسجد کے بیرونی دروازے پر چاق و چوبند ڈیوٹی دینے کے لیے بر وقت موجود ہوتے۔ شہادت کے حصول کے لیے آپ کے دل میں بہت تمنا تھی۔

ان کے ایک بیٹے مبشر احمد صاحب معلم وقف جدید ہیں اور میدان عمل میں خدمت کی توفیق پا رہے ہیں۔ان کے ایک داماد عامر سہیل اختر صاحب مربی سلسلہ ہیں۔

پسماندگان میں دو بہنوں، خاکسار کی اہلیہ بشریٰ کریم صاحبہ،جمیلہ بیگم صاحبہ اہلیہ عبدا لسلام منور صاحب آف کینیڈا،بھائی افتخار الدین قمر صاحب اور نور الدین منور صاحب شامل ہیں۔ آپ نے اہلیہ مکرمہ عصمت ریحانہ صاحبہ کے علاوہ تین بیٹے اور چار بیٹیاں یاد گار چھوڑی ہیں۔

احباب جماعت سے دعا کی درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کے درجات بلند کرے اور اعلیٰ علیین میں جگہ دے۔پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی نیکیوں کو جاری وساری رکھنے کی توفیق عطا کرے ۔آمین

٭…٭…٭

مکرم ثناء اللہ قمر صاحب سیکرٹری تبلیغ کلانگ ملائشیاء اعلان کرواتے ہیں کہ خاکسار کی اہلیہ کے دادا چودھری منیراحمدصاحب آف 23 چک ڈی این بی بہاولپور مورخہ 9؍جولائی بروز جمعۃ المبارک صبح 3 بجے بقضائے الہی وفات پاگئے۔إِنَّا لِلّٰهِ وَإِنَّـا إِلَيْهِ رَاجِعُوْنَ. اَللّٰهُمَّ اغْفِرْلَهُ وَارْحَمْهُ وَعَافِهِ وَاعْفُ عَنْهُ۔مرحوم خلافت کے عاشق، پنجوقتہ نماز کا التزام کرنے والے، تہجد گزار، انتہائی سادہ، شریف النفس اور نافع الناس وجود تھے۔مرحوم کے خاندان میں احمدیت ان کے دادا جان حضرت مولوی اللہ دتہ صاحب رضی اللہ عنہ صحابی حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کے ذریعہ آئی۔ حضرت مولوی اللہ دتہ صاحب نے قادیان جاکر حضرت مسیح موعودؑ کے دستِ مبارک پر بیعت کرنے کا شرف حاصل کیا۔ آپؓ نے حضورؑ کے ارشاد پر کچھ روز قادیان میں قیام بھی کیا۔ حضرت مولوی اللہ دتہ صاحبؓ ایک عالمِ دین تھےجو حضرت مسیح موعودؑ کی خدمت میں دعویٰ ماموریت سے قبل بھی حاضر ہونے کا شرف پاتےرہے۔ آپ نے خواب میں دیکھا کہ حضرت مسیح موعودؑ نے ہاتھ میں حضرت محمدرسول اللہﷺ کا جھنڈا پکڑرکھا ہے۔ آپ نے بیعت کے بعد تبلیغ شروع کردی اور علی پور، حسن پور اور ملتان میں بہت سی پیاسی روحوں نے آپ کے توسّط سے امامِ وقت کو پہچاننے کی توفیق پائی۔ تبلیغ کا یہ شوق آپ کی اولاد نے ورثے میں پایا۔ چنانچہ چودھری منیراحمد صاحب مرحوم اپنے علاقے میں تبلیغ اسلام میں فعال رہے اور آپ کو متعدد بیعتیں کروانے کی توفیق ملی۔ آپ اپنے علاقے میں مستحق افراد کا خاص خیال رکھتے تھے۔ مزید برآں آپ کو اسیرِ راہِ مولیٰ رہنے کی سعادت بھی حاصل ہوئی۔

مرحوم کے لواحقین میں ایک بیٹی اور تین بیٹے شامل ہیں۔احباب جماعت سے دعا کی درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ انہیں غریق رحمت کرے اور مرحوم کے اہل و عیال کو صبر عطا فرمائے۔ آمین ثم آمین

٭…٭…٭

محمد اشرف کاہلوں صاحب لکھتے ہیں:

خاکسار کے پیارے دوست،دیرینہ رفیق کار اور فدائی و شیدائی خادم سلسلہ مکرم جاوید اقبال صاحب طویل علالت کے نشیب و فراز کے بعد بقضائے الہی 5 جون 2021ء کو اللہ کو پیارے ہوگئے۔ انا للہ و انا الیہ راجعون۔

آپ گوجرہ کے نواحی گاؤں 415 ج ب کے باسی تھے مگربسلسلہ ملازمت اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن فیصل آباد میں رہائش پذیر تھے۔ آپ کے خاندان میں احمدیت آپ کے بزرگ منگھو المعروف بابا چکی را کے ذریعہ آئی جو حضرت اقدس مسیح موعودعلیہ الصلوٰۃ والسلام کے صحابی تھے۔

جیسا کہ ذکر کیا گیا ہے کہ مرحوم سلسلہ کے شیدا و والا خادم تھے۔ مجلس خدام الاحمدیہ ضلع فیصل آباد میں شعبہ مال آپ کے ذمہ رہا۔ ان کی کوشش رہی کہ کوئی مجلس ایسی نہ ہو جس سے صفروصولی ہو۔ ضلع بھر کا دورہ کیا کرتے تھے۔سائیکل سفر بھی کیا اور موٹر سائیکل پر بھی کارسفرجاری رہا۔ انصار اللہ میں آئے تب بھی یہی شعبہ ان کے سپرد ہوا۔ بڑی جانفشانی سے ذمہ داری نبھاتے رہے ۔صحت نے جب بھی اجازت دی کام میں جت گئے۔حلقہ مدینہ ٹاؤن میں سیکرٹری مال کے طور پر کام کیا۔ہمشیہ ٹارگٹ سے زائد وصولی کی۔زعامت علیا انصاراللہ دارالذکر فیصل آباد کے بھی فعال رکن رہے۔ ایم ٹی اے کے ابتدائی دور میں ڈش انٹینا گھر میں نصب کروایا جس سے احباب جماعت بھی استفادہ کرتے رہے۔ مرحوم نرم خو،دھیمے لہجے اور متبسم چہرے کے حامل تھے۔ مہمان نواز تھے۔ خوش دلی سے پیش آتے۔موسم کے مطابق مشروب اور چائے حاضر خدمت کرتے۔ نمازی اور شب بیدار بھی تھے۔ تلاوت کے عادی اور نیکیوں میں سبقت رکھنے والے تھے۔ خلافت سے دلی انس و الفت تھی۔ع

حق مغفرت کرئے عجب آزاد مرد تھا

اللہ تعالیٰ مرحوم سے مغفرت اور رحم کا سلوک فرمائے۔ آمین

٭…٭…٭

ایک احمدی کا اعزاز

احسن مقصود صاحب مربی سلسلہ تحریر کرتے ہیں کہ منصور احمد صاحب جو بطور واقفِ زندگی دفتر اکاؤنٹس الشرکۃ الاسلامیہ، طاہر ہاؤس لندن میں خدمت دین کی توفیق پارہے ہیں، کو All England Lawn Tennis Club recognition کا اعزاز دیا گیا ہے۔ یہ اعزاز انہیں کورونا کے ایام میں بے مثال فلاحی کاموں کی انجام دہی پر پیش کیا گیا۔ موصوف مورخہ 29؍ جون 2021ء کو Wimbledon Championship میں اپنی اہلیہ کے ہمراہ بطور Royal Box Guest(شاہی مہمان) Chairman of the All England Lawn Tennis Club کی جانب سے مدعو تھے۔ اسی موقع پر انہیں یہ اعزاز پیش کیا گیا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل موصوف کو برطانیہ کے دو قومی اعزازات، 2019ء میں British Community Honours اور 2021ء میں British Citizen Awards مل چکے ہیں۔ کووڈ19 کے دوران موصوف کو خدمت خلق کرنے کی خاصی توفیق ملی جس پر انہیں Mayor of London Borough of Merton’s Covid-19 Award بھی دیا گیا۔

اللہ تعالیٰ موصوف کے لیے یہ اعزاز مبارک فرمائے اور جماعت احمدیہ کے ہر فرد کو حضرت اقدس مسیح موعودعلیہ الصلوٰۃ والسلام کے ارشادات کی روشنی میں بے لوث خدمتِ خلق کرنے کی توفیق بخشے۔ آمین

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button