ساؤتومے میں جماعت احمدیہ کی گیارھویں مسجد(بیت مسرور) کا افتتاح
اللہ تعالیٰ نے جماعت احمدیہ کو ساؤتومے میں مورخہ 12؍جون 2021ء کو گیارھویں مسجد کے افتتاح کی توفیق بخشی۔ یہ مسجد8 میٹر چوڑی اور آٹھ میٹرہی لمبی ہے جس میں تقریباً ستر افراد نماز ادا کر سکتے ہیں۔ 27؍ستمبر 2020ء کو اس مسجد کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔ یہ مسجد کانتاگالو(Cantagalo) ضلع کےشہر سانتانا (Santana)میں بنائی گئی ہے۔ اس مسجد کا سنگ بنیاد ڈاکٹر محمد اطہر زبیر صاحب چیئرمین ہیومینٹی فرسٹ جرمنی نے رکھا اور انہوں نے ہی اب اس کا افتتاح کیا۔ اس شہر میں خاکسار (مبلغ انچارج و صدر جماعت ساؤتومے) اور معلم مکرم سلیمان یوسف صاحب کے ذریعے 8؍ستمبر 2020ء کو جماعت کا پودا لگا تھا۔
شروع میں 24 افراد عیسائیت چھوڑ کر اسلام احمدیت میں داخل ہوئے۔ اس کے بعد لوکل معلم مکرم سلیمان یوسف صاحب اور مکرم میر علی قائد مجلس خدام الاحمدیہ سانتانا نے مستقل تربیتی کلاسز کا اہتمام کیا۔ اس کے نتیجے میں کچھ اور لوگ احمدی ہوئے جن کی تعداد پچاس سے بڑھ چکی ہے۔ مکرم قریشی بابر صاحب نے اس مسجد کی تعمیر کا خرچ ادا کیا۔ اللہ تعالیٰ ان کے ایمان و ایقان میں ترقی دے اور ان کے اموال و نفوس میں بے انتہا برکت دے ۔ آمین
12؍جون کو 3بجے سہ پہر پروگرام کا آغاز مکرم سلیمان یوسف صاحب نے تلاوت قرآن پاک سے کیا۔ خدام الاحمدیہ ساؤتومے شہر نے ترانا گایا۔ صدر صاحب جماعت سانتانا مکرم شیکو صاحب نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا خاص احسان ہے کہ اس نے ہمیں جماعت احمدیہ یعنی حقیقی اسلام قبول کرنے کی توفیق دی۔ اس مسجد کے لیےہم جماعت اور حضرت خلیفۃ المسیح ایدہ اللہ تعالیٰ کے شکر گزار ہیں ۔ ہم لوگ عیسائی تھے۔ اور جماعت کا پیغام سن کر اسلام احمدیت میں داخل ہو ئے۔ جماعت احمدیہ ہی سچا اسلام ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اس گھر کو آباد کرنے کی توفیق دے۔ آمین
بعد ازاں خاکسار نے احباب جماعت کی خدمت میں چند گزارشات کیں۔ خاکسار نے کہا کہ ہم خداتعالیٰ کے بہت شکر گزار ہیں کہ جس نے ہمیں آج اس مسجد کے افتتاح کی توفیق دی۔ اس علاقے میں لوگ اسلام کے بارے کچھ نہیں جانتے تھے۔ اب تمام لوگ ہمیں دیکھیں گے کہ مسلمان کس طرح کے ہوتے ہیں۔ یاد رکھیں کہ خداتعالیٰ کاگھرامن کا گھر ہوتا ہے ہمیں امن سے اپنی زندگی بسر کرنی چاہیے۔ اب ہمارے احمدی بھائیوں کی ذمہ داری ہے کہ جماعت کا پیغام آگے پہنچائیں لوگوں کو اپنے پیدا کرنے والے پیارے خدا کے گھر کی طرف بلائیں۔ اپنے نمونہ سے ثابت کریں کہ اسلام ایک پرامن اور زندہ مذہب ہے۔
آخر پر مہمان خصوصی ڈاکٹر محمد اطہر زبیر صاحب چیئرمین ہیومینٹی فرسٹ جرمنی نے تقریر میں کہا کہ میں اپنے پیارے امام حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ساتھ دنیا بھر میں کئی مساجد کے افتتاح میں شریک ہو چکا ہوں۔ جو ہدایات پیارے امام احباب جماعت کو دیتے ہیں ان میں سے چند آپ لوگوں کے ساتھ شیئر کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ایک احمدی کا کردار بڑا مثالی ہونا چاہیے۔ اس علاقے کے لوگ آپ کو اپنا ہمدرد سمجھیں۔ ہمارے عمل لوگوں کو اسلام کی طرف لے کر آنے والے ہونے چاہئیں۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اس مسجد کو حقیقی رنگ میں آباد کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
دعا کے بعد مہمان خصوصی اور مبلغ انچارج صاحب نے مسجد کے احاطہ میں پھل دار پودے لگائے۔ نمازظہر و عصر ادا کی گئیں اور تمام شاملین کی خدمت میں ظہرانہ پیش کیا گیا۔ اس پروگرام میں18جماعتوں سے 156احباب شامل ہوئے۔ خداتعالیٰ تمام شاملین کے ایمان و ایقان میں ترقی دیتا چلا جائے۔ آمین
(رپورٹ: انصر عباس۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)