حدیث

حدیث ’’کوئی شخص موت کی تمنا نہ کرے‘‘کی صحت کیا ہے؟

سوال: ایک خاتون نےحضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمت اقدس میں ایک حدیث جس میں حضورﷺ نے ہدایت فرمائی ہے کہ’’کوئی شخص موت کی تمنا نہ کرے‘‘ کی صحت کے بارے میں دریافت کیا نیز لکھا ہے کہ یہ حدیث ہمارے جماعتی لٹریچر میں نہیں ملتی۔ حضور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اپنے مکتوب مورخہ 4؍اپریل 2019ء میں اس سوال کا درج ذیل جواب عطا فرمایا۔ حضور انورنے فرمایا:

جواب: آپ نے اپنے خط میں جس حدیث کا ذکر کیا ہے وہ احادیث کی مختلف کتب میں روایت ہوئی ہے۔ حضرت امام بخاریؒ اور حضرت امام مسلمؒ نے بھی اس حدیث کو اپنی کتب میں درج کیا ہے۔ اوراس حدیث کے الفاظ یہ ہیں:

عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللّٰهُ عَنْهُ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَتَمَنَّيَنَّ أَحَدُكُمْ الْمَوْتَ مِنْ ضُرٍّ أَصَابَهُ فَإِنْ كَانَ لَا بُدَّ فَاعِلًا فَلْيَقُلْ اللّٰهُمَّ أَحْيِنِي مَا كَانَتْ الْحَيَاةُ خَيْرًا لِي وَتَوَفَّنِي إِذَا كَانَتْ الْوَفَاةُ خَيْرًا لِي۔

(صحیح بخاری کتاب المرضی بَاب تَمَنِّي الْمَرِيضِ الْمَوْتَ)

یعنی حضرت انس بن مالکؓ سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺ نے فرمایا کہ تم میں سے کوئی شخص کسی مصیبت کی وجہ سے جو اسے پہنچی ہو، موت کی تمنا نہ کرے۔ اور اگر اس کےلیے اس کے سوا کوئی چارہ نہ ہو تو پھر وہ یہ کہے کہ اے اللہ ! جب تک میرا زندہ رہنا میرے لیے بہتر ہے، اس وقت تک مجھے زندہ رکھ اور جب مرجانا میرے لیے بہتر ہو تو مجھے موت دیدے۔

جماعتی لٹریچر میں حضرت سید زین العابدین ولی اللہ شاہ صاحبؓ نے صحیح بخاری کی جو شرح لکھی ہے اس میں بھی اس حدیث کا ذکر موجود ہے۔ اور میں نے بھی 17؍اگست 2012ء کے خطبہ جمعہ میں اس حدیث کو بیان کیا ہے کہ حضورﷺ نے فرمایا: ’’کوئی شخص موت کی خواہش نہ کرے۔ ‘‘کیونکہ اگر وہ نیک ہے تو نیکیوں میں بڑھے گا اور اللہ تعالیٰ کے فضلوں کا وارث ہو گا اور اگر بد ہے تو توبہ کی توفیق مل جائے گی۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button