ارشادِ نبوی
ارشاد نبویﷺ
ایک مرتبہ اللہ تعالیٰ کا ایک مقرب فرشتہ خاص طور پر اس لیے دنیا میں بھیجا گیا تاکہ وہ آنحضورﷺ کو یہ خوشخبری دے کہ اللہ تعالیٰ نے آپؐ کی بیٹی حضرت فاطمہ ؓکو جنتی خواتین کی سرداربنایا ہے اور آپ کے دونوں نواسے نوجوانوں کے سردار ہوں گے۔ حضرت حذیفہ ؓسے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے اُن سے مخاطب ہوکر فرمایا: یقینا ًیہ ایک ایسا فرشتہ ہے جو اس سے پہلے زمین پر نازل نہیں ہوا۔آج اس نے اپنے ربّ سے مجھے سلام کرنے اور یہ خوشخبری دینے کے لیے زمین پر آنے کی اجازت چاہی کہ فاطمہؓ جنتی عورتوں کی سردار ہوں گی اور حسن ؓاورحسین ؓجنت کے جوانوں کے سردار ہوں گے۔
(جامع ترمذی ابواب المناقب باب مَنَاقِبُ اَبِیۡ مُحَمَّدِ الۡحَسَنِ وَالَحُسَیۡنِ بۡنِ عَلِیِّ حدیث3551)