جلسہ سالانہ کے بعض انتظامی شعبہ جات کا تعارف
(رپورٹ جلسہ سالانہ برطانیہ 2021ء)
جلسہ سالانہ یوکے 2021ء کواپنی نوعیت کا ایک منفرد جلسہ کہاجاسکتاہے۔ دنیا ایک مہلک وبا کورونا وائرس کے بداثرات کا مقابلہ کررہی ہے جس سے دنیا کا نظام مفلوج ہو کررہ گیا ہےاور بڑی بڑی قومیں خدا تعالیٰ کی طرف سے اس آزمائش اور امتحان سے اپنے گھٹنوں کے بَل آپڑیں۔ اس وبا کا خوف بھی اپنی جگہ موجود رہا اور احتیاطی تدابیر کا اختیار کرنا اور گورنمنٹ اور ڈاکٹروں کی ہدایات کو ملحوظ رکھنا بھی ایک چیلنج سے کم نہ تھا۔
جلسے کےلیے ہدایات کا ایک نیا اور غیر معمولی سلسلہ شروع ہوا۔ اس مرتبہ شاملین جلسہ کے لیے الگ سے دعوت ناموں کا اجرا اور دیگر کام جاری تھے کہ برطانیہ میں بارشوں کے ایک طویل سلسلے کاآغاز ہوگیا۔ پھر بتایا گیا کہ جلسہ کے ایام میں موسم اپنی شدت بھی اختیار کرسکتا ہے۔ تاہم کارکنان و خدمت گزار اپنی اپنی ڈیوٹیوں پر ڈٹے رہے۔
اس جلسہ میں ایک مرتبہ پھرحضرت مسیح موعود علیہ السلام کے الہام
مِنْ کُلِّ فَجٍّ عَمِیْقٍ
پورا ہونے کی جھلک ہم سب نے بلکہ کیمرے کی آنکھ سے ساری دنیا نے دیکھی الحمدللہ علی ذالک۔ اگرچہ جلسہ کے حالات اپنے اندر نہایت لطیف حظ رکھتے ہیں اور قلم ان کے بیان میں گویا خود بخود تسلسل پکڑتا جاتا ہے تاہم قارئین کی خدمت میں جلسہ سالانہ کے کامیاب انعقاد میں جو خاموش خدمات کا سلسلہ جاری رہتاہے اس کی تفصیل نہایت اختصار سے بیان کی جاتی ہے۔ اس تفصیل سے نئی نسل کو آگاہی دینا اور ان تما م خدمت گزاروں اور کارکنان کے لیے دعاکی درخواست کرنا بھی مقصود ہے جو اس جلسہ میں شاملین اور مہمانوں کے لیے شب و روز محنت کرتے اور اپنے اللہ اور پیارے آقا کی خوشنودی کے حصول میں سرگرم رہتے ہیں۔
جلسہ سالانہ کا انتظامی ڈھانچہ بنیادی طور پر تین شعبوں میں منقسم ہے جن کے افسران درج ذیل ہیں:
۱۔ افسر جلسہ سالانہ: مکرم ناصر احمد خان صاحب
۲۔افسر جلسہ گاہ:مکرم عطاء المجیب راشد صاحب
۳۔افسر خدمت خلق: مکر م عبد القدوس عارف صاحب (صدرخدام الاحمدیہ ہی بالعموم افسر خدمت خلق مقرر ہوتے ہیں)
ان مذکورہ بالا افسران کی منظوری و تقرری براہِ راست حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ کی طرف سےکی جاتی ہے ۔
چنانچہ مذکورہ افسران بعد میں اپنے نائبین کی منظوری حضورانور سے حاصل کرتے ہیں ۔
جلسہ سالانہ میں بہت ساری نظامتیں ہیں جن کا ذکر کرناکئی صفحات کا متقاضی ہے بلکہ ان کا نام بھی درج کرنا محال ہے۔تاہم صر ف یہ ذکر کیا جارہا ہے کہ ایک افسر کے کتنے نائب افسران اور پھر ان کے آگے کتنی نظامتیں خدمت کی توفیق پارہی ہیں۔
(الف)افسر جلسہ سالانہ: افسر جلسہ سالانہ کے 9 نائب افسر جلسہ سالانہ ہیں۔ ان نائب افسران کے ماتحت 129 نظامتیں خدمت کی توفیق پارہی ہیں۔
(ب) افسر جلسہ گاہ: ان کے نائبین کی تعداد 7 ہے۔ ان سات نائب افسران جلسہ گاہ کے ماتحت 45 نظامتیں خدمت کی توفیق پارہی ہیں۔
(ج) افسر خدمت خلق: ان کے نائبین کی تعداد بھی 7 ہے۔ ان نائب افسران کے ماتحت خدمت خلق کے شعبہ میں 76 نظامتیں شب و روز خدمت کی توفیق پاتی رہیں۔
جلسہ سالانہ کی منظوریوں کے ساتھ ہی آئندہ سال کے لیے کام کا آغاز ہو جاتاہے۔ اگریہ کہاجائے کہ یہ سب احباب اپنے اپنے مفوضہ کاموں میں جُت جاتے ہیں تو مبالغہ نہ ہو گا۔جیساکہ ذکر ہوچکا ہے کہ ان کی تفصیل بیان کرنا بہت مشکل ہے ۔
کوشش کی گئی ہے کہ ہر شعبہ میں خود حاضر ہوکر معلومات حاصل کی جائیں اور خود مشاہدہ کیا جائے کہ کارکنان اور شعبہ جات کے نگران کس رنگ اورکس بھر پور جذبے سے ڈیوٹیاں سرانجام دے رہے ہیں۔ لیکن موسم کی شدت اور نامساعد حالات میں ہر شعبہ میں باوجود پوری کوشش کے نہ جایا جاسکا۔ جن شعبہ جات کی معلومات حاصل کی گئیں یا جن میں کام کو خود مشاہدہ کیا گیا ان کی رپورٹ خلاصۃً پیش ہے۔
کارکنان کی تعداداور نظامتیں
امسال کارکنا ن جو مختلف نظامتوں میں خدمت کی توفیق پاتے رہے ان کی تعداد 3000 تھی۔ یاد رہے کہ یہ تعداد عام جلسوں کے مقابلے میں نصف سے بھی کم رکھی گئی تھی۔ کیونکہ یہ جلسہ محدود پیمانے پر منعقد کیاگیا ہےنیز وبا اور حفظِ ماتقدم کے تحت یہ فیصلہ ہوا۔
اس مقام پر ان جذبات اوراحساسات کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا،جن کا ذکر ہر ایک ناظم شعبہ اور نائب افسر نے کیاکہ ان کے لیے ازحد مشکل امر تھاکہ وہ کس رضاکار کا انتخاب کریں اور کس سے اس انعام کی معذرت کی جائے۔ جماعت احمدیہ میں خدمت خلق اور طوعی خدمت کی گویاایک دوڑ ہے اورقرآنی تعلیم
فَاسۡتَبِقُوا الۡخَیۡرٰتِِ
کا ایک عملی نمونہ پایا جاتا ہے۔ بہت سارے دوستوں نے بتایا کہ ہر سال ڈیوٹی پر آنے والے رضاکاروں کو معذرت کی گئی تو غمگین ہوگئے اور یہ دکھ ان کی آواز اور چہروں سے عیاں ہو رہا تھا۔ مہمانان کرام حضرت مسیح موعودؑ کی خدمت تو ان کی زندگیوں کا حصہ بن چکی ہے اور پہلے جلسے کے نہ ہونے اوراب جلسہ کے انعقاد کے باوجود ان کی محرومی بعض کے لئے تو بہت مشکل تھی۔ لیکن وہ خدا جو قلوب کی پاتال تک علم رکھنے والا ہے یقیناً ان کو ان کی نیت کے مطابق صلہ دے گا اور انہیں ضرور ان کے حصہ کے انعامات سے نوازے گا۔
تیاری سائٹ جلسہ سالانہ
جلسہ سالانہ کی تیاری اور پلاننگ تو اوائل سال میں ہی شروع ہوجاتی ہے لیکن سائٹ جلسہ گاہ کی تیاری گورنمنٹ کی اجازت کے ساتھ ہی شروع کی جاتی ہے۔ ان محدود ایام میں کم و بیش 28 دنوں میں ایک پورا شہر بسایا جاتاہے۔ اس عارضی شہر کے لیے غیر معمولی عرق ریزی ہوتی ہے۔ اس عارضی شہر میں سب سے نمایاں حصہ مین مارکی ہے جو اپنے سائز کے لحاظ سے دنیا میں عارضی لگائی جانے والی مارکیوں میں بڑی مارکی میں شمار کی جاسکتی ہے۔ جس میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ بیٹھ سکتےہیں۔ یہ مارکی بھی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے الہام
وَسِّعْ مَکَانَکَ
کی عملی تصویر ہے۔ الحمدللہ
اس کام کی ذمہ داری مکرم عمران چغتائی صاحب کے سپرد ہے جو نہایت جفاکشی اور عرق ریزی سے اپنےمفوضہ فرائض انجام دیتے چلے آرہے ہیں۔ ماشاءاللہ
اس مارکی کی تیاری میں بہت محنت درکار ہوتی ہے۔ بیسیوں نظامتیں اس میں ہمہ وقت مصروف عمل رہتی ہیں۔ قارئین کے لیے چند ایک پہلوبیان کیے جاتےہیں۔
سب سےپہلےتواس دیوقامت مارکی کی بکنگ (booking)کی کارروائی ہے جس میں جلسہ میں شاملین کی تعداد کو ملحوظ رکھا جاتا ہے۔ اس مارکی کو لگانے میں کئی دن صرف ہوتے ہیں۔ مارکی کے ستون کئی سو فٹ پر مشتمل ہوتے ہیں۔
بڑی مارکی سے ملحقہ لجنہ مارکی اور لجنہ کی اطراف میں سارا سٹرکچر (structure)تیارکرنا اسی ٹیم کا کام ہے۔ ان دو بڑی مارکیوں کے علاوہ دفاتر اور سٹال کے لیے الگ سے چھوٹی مارکیاں اور کنٹینرز آرڈر کرکے فکس کیے جاتے ہیں۔
ہزاروں افراد کے لیے کھانے کے لیے بہت مناسب اور کھلا انتظام کیا جاتاہے جس میں ایک کثیر تعداد تین وقت کا کھانا کھاتی ہے۔ کھانے کے لیے مارکیاں لگائی جاتی ہیں۔
جلسہ کے مہمانوں کے لیے اور وہاں سائٹ پر کئی ہفتے کام کرنے والے کارکنا ن کے لیے غسل خانوں اور ٹائلٹ تیار کرنے کا بہت ہی اہم کام ان کے سپرد ہے۔ جلسہ کے موقع پر ہزاروں افراد کےلیے کئی اقسام کے ٹائلٹس کاانتظام کیا جاتا ہے۔ کچھ ٹائلٹس کنٹینرز نما رکھے جاتے ہیں اور کچھ رضاکاروں کی مدد سے وقتی طور پر خود بنائے جاتے ہیں۔ ان ٹائلٹس میں پانی کی چوبیس گھنٹے سپلائی اپنی نوعیت کی ایک نہایت اہم ذمہ داری ہوتی ہے جو مسلسل مہیا کی جاتی ہے۔
ان بڑے بڑے کاموں کے علاوہ بہت سارے دیگر بظاہر معمولی لیکن اہم کام جلسہ سائٹ اور مارکی کے اندر جاری رہتے ہیں جن کی چند جھلکیاں ذیل میں پیش کی جاتی ہیں۔ یہ کام مختلف نظامتوں کے سپرد کیے جاتے ہیں۔
مثلاً آواز کو پوری مارکی میں یکساں طورپر پہنچانے کے لیے غیر معمولی ٹیکنالوجی اور مہارت استعمال کرنا ہوتی ہے، اس کے سارے پہلو سامنے رکھنے پڑتے ہیں، سٹیج پر آواز صحیح ہو، آواز ریکارڈنگ کے حوالہ سے درست ہو۔ بیرون مارکی آواز کے ساؤنڈ سسٹم الغرض صرف ایک شعبہ کے بہت سارے تکنیکی کا م ہیں جو اس کی نظامت کو دیکھنا ہوتے ہیں۔
پھر سٹیج اور اس سے متعلقہ الیکٹرک کی سپلائی، سٹیج کی تیاری اور ڈیزائن بہت ہی اہم کام ہیں ان کی معلومات کے حصول میں ہی عقل دنگ رہ جاتی ہے کہ اس قدر پیچیدہ ذمہ داریاں ہیں جو بسا اوقات نظروں سے اوجھل رہ جاتی ہیں یا ان کا اس گہرائی میں اندازہ کرنا مشکل ہوتاہے۔
سٹیج کے بیک گراؤنڈ کی تیاری اور اس کے ڈیزائن اور پھر اس پر Logo بھی نہایت ذمہ داری اور تیکنیکی نوعیت کا کام ہے۔ ان کاموں کی اہمیت اس امر سے بھی عیاں ہے کہ ایک ایک چیز کی منظوری حضورانور سے لی جارہی ہوتی ہے۔
امسال جلسہ سالانہ میں بیک گراؤنڈکےطورپرپہلی مرتبہ الیکٹرانک سکرین کا استعمال عمل میں لایا گیا ہے۔ الیکٹرانک سکرین کے انسٹال کرنے اور اس سے قبل منظوری،اس کی کارکردگی اور جماعتی ضروریات کوکس حد تک پوری کرے گی بہت سارے ایسے پہلوہیں جس کے لیے ایک نہیں کئی نظامتیں اپنے اپنے دائرہ کار کے مطابق کام کرتی ہیں۔ امسال اس اہم کام کی ذمہ داری مکرم ڈاکٹر شبیر احمد بھٹی صاحب کے سپرد تھی۔
مارکی میں ہزاروں افراد کے بیٹھنے اور نماز کی ادائیگی اور جلسہ کی کارروائی سے بھر پور استفادہ کرنے میں احباب جماعت کی سہولت کی خاطر بیش بہا کام سرانجام دینے پڑتے ہیں۔ مارکی کا فرش، اس فرش پر کارپٹنگ غرضیکہ جس طرف بھی نظر دوڑاتے جائیں کام کی گہرائی آپ کو ان خاموش خدمت کرنے والے رضا کاروں تک لے جائے گی جو اپنے اللہ کی رضاجوئی کے حصول میں ہمہ تن اپنے فرائض ادا کیے جارہے ہوتے ہیں۔
مارکی کے اندر جابجا بہت خوبصورت بینرز آویزاں دکھائی دیتے ہیں یہ بینرز اپنے خوبصورت ڈیزائن اور ان ڈیزائن سے بہت بڑھ کر اس پرلکھی گئی تحریر ات جو اپنے اندر بہت گہرے اثرات رکھتی ہیں ۔
’’اللّٰہ ‘‘، محمدﷺ،
مَا کَانَ مُحَمَّدٌ اَبَاۤ اَحَدٍ مِّنۡ رِّجَالِکُمۡ وَ لٰکِنۡ رَّسُوۡلَ اللّٰہِ وَ خَاتَمَ النَّبِیّٖنَ‘‘
’’ لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللّٰہِ ‘‘
اور Love for all hatred for Noneیہ سب بینرز اپنے اندر ایک غیرمعمولی کشش رکھتے ہیں۔ یہ نہایت خوبصورت دلوں کو گرما دینے والے، اسلام احمدیت کی اصل تعلیمات کو اُجاگر کرنے والے پیغامات کیمرہ کی آنکھ سے دنیا بھر میں مصفّا قلب لوگوں کو اپنی طرف راغب کرنے میں بہت بڑا کردار ادا کرتے ہیں۔
جلسہ گاہ
جلسہ سالانہ کے سارے شعبہ جات ہی اپنی اپنی اہمیت رکھتے ہیں۔ لیکن جلسہ کا مرکز ’جلسہ گاہ‘ ہے۔ جلسہ گاہ میں ہی حضورانور جلسہ کے دوران سب سے زیادہ وقت جلوہ افروز ہوتے ہیں جہاں سے کل عالم حضورانور کے دیدار کی تڑپ رفع کرتاہے اور اسی جگہ سے حضورانور کے بصیرت افروز خطابات اہل ارض کو براہِ راست سننے اور دیکھنے کو ملتے ہیں۔ یہاں سے ہی جماعت کے جید علمائے کرام کی تقاریر اور نظمیں اور دیگر کارروائی ایم ٹی اے کے ذریعہ دنیابھر میں پہنچتی ہے۔
جلسہ گاہ نظامت کے عارضی آفس میں حاضر ہوکر معلومات لی گئیں۔ مکرم صباحت کریم صاحب مربی سلسلہ اس شعبہ کے ناظم دفتر ہیں تاہم ان کی خدام الاحمدیہ میں مصروفیت تھی اس لیے ان کی بجائے مکر م مبارک احمد بسرا صاحب مربی سلسلہ نائب افسر جلسہ گاہ سے نظامت جلسہ گاہ کے متفرق کاموں کی معلومات لی گئیں۔
آپ نے بتایا کہ جلسہ گاہ کے سات نائب افسران ہیں۔ جبکہ مکرم مولاناعطاء المجیب راشد صاحب افسر جلسہ گاہ ہیں۔ ہر ایک نائب افسر جلسہ گاہ کے ماتحت پھر آگے کئی کئی نظامتیں کام کرتی ہیں۔ اس شعبہ میں 45 نظامتیں ہیں۔
ہرنظامت کے اندر الگ الگ کام ہیں۔ ان نظامتوں میں ان کے کاموں کی مناسبت سے کام شروع ہوتاہے۔ بعض تو سال کے شروع سے ہی کام میں جُت جاتی ہیں۔ دیگربہت ساری نظامتیں جولائی کے شروع میں یہاں کام شروع کردیتی ہیں۔ آپ نے بتایا کہ عام حالات میں 2500کارکنان پرمبنی ٹیم کام کیاکرتی ہے لیکن امسال کووڈ کی وجہ سے یہ تعداد صرف ایک ہزارتک محدود ہوگئی ہے۔
جلسہ گاہ کی تیاری میں جیسا کہ ذکر ہوا ہے کہ بہت سارے شعبہ جات ہیں۔ اس میں دیگر شعبہ جات مثلاً ایم ٹی اے، الیکٹرک، ساؤنڈسسٹم اور سٹیج بیک گراؤنڈ کی کوآرڈینیشن بھی شامل ہوتی ہے۔ الغرض بہت سارے کام ہیں۔ اب سب باتوں کا خلاصہ تو یہی ہے کہ حضورانور کی شفقت اور حضورانور کے وجود مبارک کی وجہ سے سارے کام ہوتے چلے جاتے ہیں اورپتہ ہی نہیں چلتا کہ اللہ تعالیٰ کس رنگ میں مدد کرتاہے اورستاری سے کام تکمیل کوپہنچ جاتے ہیں۔الحمدللہ
مہمان نوازی ،لنگرخانہ اور روٹی پلانٹ
مہمان نوازی انبیاء علیہم السلام کاشیوہ ہے اور تمام رسولوں کی حیات مبارک سے یہی معلوم ہوتا ہے کہ مہمان نوازی انبیاء کی سنت ہے۔ اسی طرح اسلامی تعلیمات میں اکرام ضیف کی خاص ہدایت ہے۔ ایسا شعبہ جس کا تعلق براہِ راست انبیائے کرام کی تعلیمات کاعکاس ہے وہ اپنی خصوصیت خود بیان کرتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے جلسہ سالانہ کے انتظامات میں مہمان نوازی کے بہت ہی اعلیٰ اور اپنی نوعیت کے منفرد انتظامات ہوتے ہیں۔
جیسا کہ اوپر ذکر ہوچکا ہے کہ امسال جلسہ سالانہ پر صرف برطانیہ کے افراد جماعت کو دعوت نامہ کے ذریعہ شمولیت کی اجازت دی گئی تھی۔ محدود افراد کے لیے کھانے اور مارکیوں کا انتظام معمول کے جلسہ سے تو کم تھا تاہم اس جلسہ میں کارکنان کی تعداد بھی کم تھی اس لیے ڈیوٹی والے کارکنان کو توپہلے کی طرح کام کرنا پڑا اورشاید زیادہ ہی۔
مہمان نوازی سے متعلقہ شعبہ جات کاپورا سلسلہ ہے۔ مکرم صاحبزادہ مرزا وقاص احمد صاحب نائب افسر جلسہ سالانہ کی نگرانی میں مہمان نوازی کا یہ وسیع سلسلہ بڑی شدو مد سے جاری رہا۔ آپ کے زیر سایہ بہت ساری نظامتیں اپنی اپنی مفوضہ ذمہ داریوں میں ہمہ تن مصروف رہیں، آپ بارش اورشدید کیچڑ میں ہر ایک نظامت میں خودجاکر کارکنان کا حوصلہ بڑھاتے رہے۔ کھانا سپلائی ٹیم کے ایک ممبر نے ہمیں بتایا کہ وہ آج بہت تھک چکے تھے اور کام محال لگ رہا تھا اور طبیعت پر بوجھ بھی تھا۔ بتاتے ہیں کہ جب محترم صاحبزادہ صاحب اتنے زیادہ کیچڑ سے گزر کر ان تک پہنچے اور حال احوال دریافت کیا تو تھکان اور طبیعت کا بوجھل پن جاتا رہا اور اس کانام و نشان بھی نہ رہا۔ اس رضاکار کی کیفیت اورجذبات دیدنی تھے اور اظہار تشکر بھی غیر معمولی تھا۔
یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ امسال کووڈ کی صورت حال کے پیش نظر اگرچہ جلسہ کے محدود پروگرامز تھے، تاہم شعبہ مہمان نوازی کو یہ اعزاز بھی ملاکہ سیّدنا حضرت امیرالمومنین ایدہ اللہ تعالیٰ ڈیوٹیوں کےآغاز کے موقع پرافتتاحی خطاب کے بعد از راہِ شفقت اس مارکی میں بنفسِ نفیس تشریف لائے جہاں کارکنان و رضاکاران کی تواضع کا انتظام کیا گیاتھا اور یوں جلسہ سالانہ کی مہمان نوازی ٹیم کو یہ منفرد اعزاز ملا۔ نمائندہ الفضل جب چائے کے سٹال پر ان کے ناظم صاحب سے سٹال کی رپورٹ کے لیے حاضر ہوا تو انہوں نے بڑے ہی محبت بھرے اورشکرگزاری کے جذبات کے ساتھ ذکرکیا کہ وہ اپنے آپ کو اس لحاظ سے خوش بخت سمجھتے ہیں کہ افتتاح والے روز حضور انورکی خدمت میں جو چائے پیش ہوئی وہ ان کے سٹال سے تیار ہوئی تھی۔
جلسہ سالانہ کے مہمان دراصل حضرت مسیح موعودؑ کے مہمان ہوتے ہیں۔مہمانان کرام کی خدمت کا کام بڑی ہی تندہی کا متقاضی ہوتاہے۔ اس کا ہر شعبہ اپنی جداگانہ حیثیت رکھتاہے۔ کھانے کے سامان سے لے کر کھانے کی تیاری اور پھر کھانے کی تقسیم اور حفظانِ صحت کے اصولوں کو ملحوظ رکھنا گویا ہر شعبہ اور ہر کام نہایت توجہ اور محنت طلب ہے۔
ضیافت اور مہمان نوازی سے متعلقہ بعض اہم شعبوں کی تفصیل ذیل میں درج کی جاتی ہے ۔
1۔ لنگرخانہ
مختلف کھانوں کی مناسبت سے لنگر خانہ کو اندرونی طورپر (سات) حصوں میں تقسیم کرکے ان کے سپرد الگ الگ کا م تفویض کیےجاتے رہاے۔ لنگر خانہ پر ڈیوٹی سرانجام دینے والے خدام و انصار بڑی دلجمعی سے دن رات کا م کرتے ہیں۔ بالعموم رات تین بجے سے کام کا آغاز ہوتا ہے اور یہ سلسلہ بغیر کسی روک کے شام کے کھانے کی تیاری تک جاری وساری رہتا ہے۔ لنگرخانے اپنے مقررہ کام کی بجا آوری کے علاوہ اضافی ڈیوٹی کے لیے بھی ہمہ وقت تیار ہوتے ہیں۔ لنگر خانوں میں کام کرنے والے بعض احباب کئی سالوں سے بڑے ذوق و شوق سے یہ کا م سرانجام دے رہے ہیں۔ مکرم مرزا عبدالرشید صاحب بطور نائب افسر جلسہ سالانہ اس شعبہ کے انچارج ہیں۔ آپ کے سپرد دیگر کئی نظامتیں ہیں۔
یادرہے کہ کھانا تیارکرنے والے کوئی پیشہ ور باورچی نہیں، جلسہ سالانہ کے موقع پر ہی یہ کام سرانجام دیتے ہیں لیکن اللہ کے فضل سے اکثر کا رکنان کا اتنا تجربہ ہوگیا ہے کہ اب انہیں کسی نوعیت کی دقت کا سامنانہیں کرنا پڑتا۔
سب لنگرخانے اپنی پوری Capacity سے چلتے رہے۔ کھانے کی تیاری بڑا حساس کام ہے۔ ہزاروں افراد کے لیے ایک خاص معیار کے مطابق کھانا تیار ہوتا ہے اور ماہر رضا کار باورچی بڑی خوش اسلوبی سے یہ کام کرتے ہیں۔
یہاں بھی نظامتوں کا پورا نظام ہے۔ معاون کارکن و رضاکار بھی ہر لمحہ کام میں جتے رہتے ہیں۔ لنگر خانہ میں داخل ہوتے ہی ایک عجیب کیفیت اورلطف آتا ہے۔ دیگوں اور چولہوں کا گویا ایک شہر بسا ہوتا ہے۔ دیگوں کے ڈھکن کھولنے اور بندکرنے کی آوازیں اور پھر مختلف کھانوں اور مصالحوں کی خاص خوشبو آپ کی بھوک کو دوبالا کررہی ہوتی ہے۔
آپ کو لنگرخانہ میں بہت سارے مناظردیکھنے کو ملتے ہیں۔ کسی ایک کونہ میں کچھ رضاکار پیاز کاٹ رہے ہیں تو دوسرے کنارے میں برتن صاف کرنے والے برتنوں اور دیگوں کی دھلائی کا کام کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ جابجا کارکنان کے لیے ہماری روایتی چائے بھی تیار ہورہی ہوتی ہے۔ اس چائے کا لطف صرف پی کرہی بیان ہو سکتا ہے۔ الفاظ شاید ساتھ نہ دے پائیں۔
ہمارے لنگرخانہ کی شان آلو گوشت اور دال ہے۔ آلو گوشت اور دال گھروں میں روز بنتی ہے لیکن لنگرخانہ سے تیار آلوگوشت اور دال کا کوئی مقابلہ نہیں۔ لنگر خانہ کا ذائقہ ہی اپنی شان آپ ہے۔ بڑی تعداد اس ذائقہ کی گرویدہ نظر آتی ہے۔ لنگر خانے کے آلوگوشت کی ڈیمانڈ اکثر کھانے کی مارکیوں میں تقسیم کھانا کےوقت جابجا دیکھنے کو ملتی ہے اور مہمان اس سے بہت زیادہ لطف اندوز ہوتے ہیں۔
2۔روٹی پلانٹ
جلسہ سالانہ پر مہمانوں کو تازہ اور خستہ روٹی مہیا کرنے کا ایک بہترین نظام موجود ہے۔ چند سالوں سے روٹی ایک نہایت عمدہ جدید پلانٹ پر تیار ہورہی ہے۔ اس شعبہ کی نگرانی بھی مکرم مرزا عبدالرشید صاحب کے سپرد ہے جبکہ روٹی پلانٹ کے انچارج مکرم آغا عابد کریم صاحب ہیں۔ اس پلانٹ پر بڑی محنت سے کام کرنے والے رضاکاروں کی ایک ٹیم ہے جو بڑے ہی انہماک سے کا م میں مصروف نظر آتے ہیں، روٹی پلانٹ کو انتظامی طور پراب کئی حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ اس میں مختلف نظامتیں قائم ہیں۔ انجینئرنگ، پلانٹ آپریٹنگ، آٹا گوندھنے کی مشین وآٹا گوندھنا اور روٹی پیکنگ وغیرہ۔روٹی پلانٹ پر روٹی کی تیاری کے مراحل دیکھنے سے تعلق رکھتے ہیں۔ نہایت ہی لذیذ روٹی اوراس کی خوشبو کیا خوب بھلی محسوس ہوتی ہے۔
روٹی پلانٹ بھی جماعتی ترقیات کو اُجاگر کرتاہے کہ کس طرح اللہ تعالیٰ نے اپنے مسیح پاک ؑکےمہمانوں کے لیے ان کی بڑھتی ضروریات کے مطابق اس کے سامان بھی پیدا فرمادیے ہیں۔الحمدللہ
3۔تقسیم کھانا
کھانے کی تیاری کے بعد اسے ڈائننگ مارکیوں تک لے جانا بھی بڑا اہم شعبہ ہے۔ خاص طور پر امسال بارش اور کیچڑ اور پھسلن نے اس کام کو بڑا مشکل کردیا تھا۔ بڑے دیگچے جو خاصے بھاری ہوتے ہیں انہیں اٹھا کر وین میں رکھنا اور متعلقہ جگہ پر پہنچانا بڑا مشقت طلب کام ہے۔ باربار دیکھنے کو مل رہا تھا کہ کس طرح رضاکار کارکنان پھسلن میں پوری احتیاط کے پہلو اختیارکرتے ہوئے کھانا اتارتے، گاڑی کیچڑ میں پھنستی تو نکالنے کے لیے جہاں دھکا لگانا پڑتا گاڑی کو دھکالگاتے، رستہ بہتر کرنے کےلیے زمین پر شیٹ بھی بچھاتے رہے، کئی کارکن پھسلتے لیکن اپنے کام میں مگن اور بلاخوف مہمانوں تک کھانا پہنچانے میں مشغول رہے۔ کھانا تقسیم کرنے والی ٹیمیں مردوں اور لجنہ دونوں کو بروقت کھانا پہنچاتی رہیں۔
4۔کھانے کی مارکیاں (ڈائننگ مارکیز)
جلسہ سالانہ کی کھانے کی مارکیاں کیاخوب امتزاج رکھتی ہیں۔ لنگرخانہ کے تیار کھانے جہاںاپنی خوشبو بکھیر رہے ہوتے ہیں وہیں مسیح پاکؑ کے غلامان محبت و اخوت کی ایک تاریخ رقم کرتے ہیں۔ ایک دوسرے کی خیرخیریت کی دریافت، اپنا اور دوستوں کاتعارف، اللہ تعالیٰ کے فضلوں کا حسین تذکرہ اور اس کے ساتھ کھانے سے لطف اندوز ہونا منفرد اور ناقابل بیان لمحات ہوتے ہیں۔ بھائی چارہ کے عجیب اوردل کو موہ لینے والے مناظرہوتے ہیں۔ کالا، گورا، پیرو جوان سبھی بلاتفریق اس من و سلوی سے محظوظ ہوتے ہیں۔
پرہیزی کھانے کے لیے الگ سے مارکی لگائی گئی تھی جہاں مسکراتے ہوئے چہروں کے ساتھ کارکنان آنے والے مہمانان کرام کی خدمت میں کھانا پیش کررہے تھے۔ پرہیزی کھانے والی مارکی میںرات دیر تک وہاں پہنچنے والے مہمانوں کی مہمان نوازی کا سلسلہ جلسہ کے آخری دن تک جاری رہا۔ الحمدللہ
جہاں کھانے کی تیاری اور ڈائننگ ہال تک کھانے کی ترسیل ایک نہایت محنت طلب کا م تھا وہیں کھانے کی مارکی میں مہمانوں کو کھانامہیا کرنا، کھانے کے لیے ڈسپوزایبل برتنوں کا انتظام اور کووڈ کی حفاظتی تدابیر کوا ختیار کرتے ہوئے ڈیوٹی دینا کوئی آسان کام نہ تھا۔ کووڈ کی تدابیر کے تابع امسال کھانے کے لیے Social Distancingکو ملحوظ رکھا گیا تھا۔ مناسب فاصلے پر کرسیوں کو ترتیب سے لگایا گیا تھا۔ تمام مہمانوں کو کرسیاں مہیا کی گئی تھیں۔
کھانے کی مارکی میں بزرگ اور نوجوان سبھی اپنی ڈیوٹیوں کا گویا حق ادا کررہے تھے۔ ہرایک مہمان کو باری باری سالن ڈال کر ان کی خدمت میں پیش کرنا غیرمعمولی مشقت طلب کام ہوتا ہے۔ خاص طورپر جہاں دسیوں بیسیوں نہیں بلکہ ہزاروں کھانے والے ہوں۔ جھکی نگاہوں اورادب کے ساتھ کھانا ڈال کردینابہت ہی پیارے لمحات ہوتے ہیں۔ کھانے کی مارکی میں بھی رضاکاران کی خدمات سرانجام دینے والوں میں بھی سبھی شامل ہوتے ہیں۔ مجلس انصاراللہ کے بہت سے ممبران بڑے شوق اور ولولہ سے کھانے کی مارکیوں میں کھانے کی تقسیم میں معاونت کرتے دکھائی دیتے ہیں۔
جلسہ کے سب کا م بڑی ہی ترتیب اور خاموشی سے جاری رہتے ہیں۔ ان کاموں میں معاونت کرنے والے سبھی افراد شامل ہوتے ہیں۔ اپنے اپنے پیشے سے ہٹ کر جلسہ کی ڈیوٹی کو خدائی انعام سمجھنے والے ہرجگہ ملیں گے۔ ان میں ڈاکٹرز، انجینئرز اور دیگرماہرین سبھی حضرت مسیح موعودؑ کے مہمانوں کی خدمت میں مصروف نظرآتے ہیں۔
کھانے کی مارکی میں کھانا پیش کرنے والے اور پھر کھانے کے معاً بعد اس کی صفائی کے لیے مقر ر ٹیم بھی ہروقت مستعد نظر آئے گی۔ اس ٹیم میں بھی انصار اور خدام کا بلاتفریق حصہ ہوتا ہے۔ بہت سارے خدام اور اراکین مجلس انصاراللہ بھی صفائی اور ہائی جین کی اس ٹیم کے ممبر تھے اور وہ بھی دوسرے کارکنا ن کے ساتھ صفائی میں مشغول دکھائی دیے۔
خدمت خلق
جلسہ سالانہ کے شعبہ جات میں خدمت خلق کا شعبہ بہت سارے پہلوؤں سے منفرد اورسب سے اہم شعبہ ٹھہرتا ہے۔ اس شعبہ کی اہمیت کا اندازہ یوں کیاجاسکتا ہے کہ جلسہ سائٹ پر کام کے اجرا کے ساتھ ہی ان کی ڈیوٹیوں کاآغاز ہوجاتا ہے اور تمام اہم مقامات پر حفاظت کے انتظامات خدمت خلق کے شعبہ کے سپرد ہوتے ہیں۔ قبل ازیں ذکر ہوچکا ہے کہ اس شعبہ کے انچارج بالعموم صدرمجلس خدام الاحمدیہ ہوتے ہیں جو افسر خدمت خلق کہلاتے ہیں۔ امسال مکرم عبدالقدوس عارف صاحب افسر خدمت خلق ہیں۔
مکرم افسر صاحب خدمت خلق کے 7 نائب افسران خدمت خلق ہیں ۔ ان سات افسران خدمت خلق کے ماتحت 76 نظامتوں کا ایک وسیع سسٹم بنایا جاتا ہے۔ عام جلسوں میں ٹرین اسٹیشنز سے لے کرجلسہ گاہ تک، مسجد بیت الفتوح، مسجد مبارک، جامعہ احمدیہ پھر جلسہ سائٹ کے تمام مقامات، داخلی و خارجی گیٹ اور رہائش کے مقامات جہاں پر مہمانا ن کرام یا ڈیوٹی کارکنان قیام پذیر ہوں سبھی اس شعبہ کے سپرد ہوتاہے۔
اسی طرح بہت سارے دیگر اہم کام بھی اسی شعبہ کے سپرد ہیں۔ جن میں نمایاں دکھائی دینے والی نظامتیں کارپارکنگ، ٹریفک کا انتظام اور مکمل عمومی نگرانی ہے۔ جیسا کہ ذکر ہوچکا ہے 76 مختلف نظامتیں ہیں جن کا الگ الگ ذکر کرنا بظاہر ممکن نہیں۔ تاہم چند ایک شعبہ جات کا طائرانہ ذکر کیاجاتا ہے۔
حفاظت خاص
والنٹیئرز پر مشتمل حفاظت خاص کی ٹیم ہے، اس ٹیم کے ناظم مکرم عمران ظفر صاحب ہیں یہ شعبہ براہِ راست مکرم افسر صاحب حفاظت خاص کی نگرانی میں اپنی مفوّضہ ذمہ داریاں انجام دیتا ہے۔ یہ ٹیم چاک وچوبند نوجوانوں پرمشتمل ہے اورحضورِانور کے زیرِسایہ ڈیوٹی سرانجام دینے کی سعادت پر مامور ہے اور حضورانور کے سفر، جلسہ گاہ و سٹیج، حضورانور کے وزٹ اور معائنہ وغیرہ کے دوران بڑی مستعدی سے اپنی ڈیوٹی سرانجام دیتی ہے۔ اس ٹیم کے کچھ ممبران جلسہ سالانہ کے ایام میں قصرخلافت کے ماحول میں ہمہ وقت موجود رہتے ہیں۔ اسی طرح اپنے مخصوص ایریا اور جگہ پر ڈیوٹی کا سلسلہ جاری رکھتے ہیں۔
مربیان سلسلہ کا ایک اور منفرد اعزاز:مکرم عمران ظفر صاحب ناظم حفاظت خاص نے بتایاکہ امسال جامعہ احمدیہ یوکے سے فارغ التحصیل 12 ایسے خوش نصیب مربیان کرام ہیں جنہیں براہِ راست حضورانور نے ازراہِ شفقت حفاظت خاص کی ٹیم میں شامل فرمایا۔
دنیا کے بگڑتے ہوئے حالات اورسیکیورٹی صورت حال کو ملحوظ رکھتے ہوئے جلسہ سائٹ کی حفاظت اور سیکیورٹی کی اہمیت دوچند ہے۔
اگرچہ ہماری حفاظت تو اللہ تعالیٰ کی ذات کرتی ہے۔ لیکن اللہ تعالیٰ کے حکم اور اس کے پیارے حبیبؐ کے ارشاد کی تعمیل میں یہ سب کا م جاری ہیں
اِعْقِلْهَا وَتَوَكَّلْ
کہ (اونٹنی کو پہلے )باندھو اور پھر توکل کرو۔
اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ کا سیکیورٹی سسٹم دنیاکے بہترین سسٹمز میں سے ایک ہے کیونکہ ہر فرد جماعت اپنے آقا کی حفاظت کو اپنی جان و مال پر فوقیت دیتاہے اور پیارے مسیحؑ کی نصائح کے تابع ہر وقت دعا میں مشغول رہتا ہے ۔
خدمت خلق کا شعبہ خالصۃً خدام الاحمدیہ کے ماتحت کام کرتا ہے اور صدر صاحب مجلس مرکزی ہدایات کی روشنی میں خدام کی راہنمائی کرتے ہیں۔ ہرخادم اور رضاکاریقیناً بانی مجلس خدام الاحمدیہ کے اس قول اور زریں ہدایت سے آگا ہ ہے جس میں حضرت فضلِ عمرؓ فرماتے ہیں:
’’ہر قوم کی زندگی اس کے نوجوانوں سے وابستہ ہے۔‘‘
2021ء کاجلسہ سالانہ کئی پہلوؤں سے جداگانہ ہے۔ اس جلسہ نے افراد جماعت اورکارکنان و رضاکاران کے حوصلوں اور ارادوں کو ایک نئی روح بخشی ہے ۔
جلسہ کے پہلے روز ہی موسم جس شدت سے خراب ہوا اس کا قطعاً اندازہ نہ تھا۔ تمام مہمانانِ کرام کی آمد حدیقۃ المہدی میں ہوئی۔ ڈیوٹی پر مامور خدام اور دیگرکارکنان نے موسم کی شدت کا جس رنگ میں مقابلہ کیایقیناً غیرمعمولی تھا۔ نوجوانوں نے مہمانوں کی مددکی غیرمعمولی مثالیں قائم کیں۔ خواہ رستوں کو درست کرنا، نئی شیٹس ڈالنا، سامان کی منتقلی، بزرگوں اور ضرورت مندوں کو سہارا دے کر منزلِ مقصودتک لے جانا، شدید کیچڑ میں کھانے کی ترسیل کرنا الغرض سبھی کا م ہی قابلِ تحسین تھے۔
(باقی آئندہ)
٭…٭…٭