متفرق شعراء
لاجرم حقّا امیرالمومنیں ہیں آپ ہی
نائبِ ختم الرسل کے جانشیں ہیں آپ ہی
لاجرم حقّا امیرالمومنیں ہیں آپ ہی
سر پہ دستارِ خلافت مثلِ تاباں آفتاب
اس زمیں پر دین کے ماہِ مبیں ہیں آپ ہی
نور سے روشن سراپا ہے درخشندہ جبیں
پُرزِ انوارِ خدا عبدِ حسیں ہیں آپ ہی
نصرت و تائید کا وعدہ میسر ہے جسے
ساتھ جس کے ہے خدا وہ بالیقیں ہیں آپ ہی
آپ کے پیرو جواں عاشق ہیں اور کیوں کر نہ ہوں
ان سے ہیں نزدیک اور رب کے قریں ہیں آپ ہی
امنِ دنیا آپ ہی کی ذات سے وابستہ تر
کہ محافظ وعدۂ حصنِ حصیں ہیں آپ ہی
ہر رخِ روشن کو روشن تر کیا ہے آپ نے
نور کے اس سلسلے کے اب امیں ہیں آپ ہی
آپ کی طاعت فلاح و کامرانی کی کلید
ہر سعادت کی بھی تزئینِ جبیں ہیں آپ ہی
آپ کے ادنیٰ سے چاکر اس ظفرؔ ناچیز کے
دل میں جس نے گھر کیا وہ دلنشیں ہیں آپ ہی