لجنہ اماء اللہ کینیا کی طرف سے تعمیر کردہ تیسری مسجد ’’بیت الرحیم‘‘ کا مبارک افتتاح
خدا تعالیٰ کے فضل سے لجنہ اماء اللہ کینیا کا شمار تاریخ احمدیت کی ابتدائی لجنات میں ہوتا ہے اور اس اعزاز کے ساتھ ساتھ لجنہ اماء اللہ کینیا کو تبلیغی، تربیتی اور تعلیمی میدان میں بھی ہمیشہ جماعت کی دیگر تنظیموں کے شانہ بشانہ کام کرنے کی توفیق ملی ہے۔ دیگر شعبوں کے علاوہ تعمیر مساجد میں بھی لجنہ اماء اللہ کینیا نے قابل تعریف خدمات کی توفیق پائی ہے اور حال ہی میں مجنگو جماعت میں ایک نئی مسجد تعمیر کر کے ایثار و قربانی کا ایک نیا باب رقم کیا ہے۔ الحمد للہ علیٰ ذٰلک
یہ مسجد ووئی کے علاقہ نیاکا میں تعمیر کی گئی ہے جو نیروبی ممباسہ ہائی وے سے 6 کلو میٹر اندر کی طرف واقع ہے اور ووئی کے مقام سے یہ راستہ اندر کی طرف جاتا ہے۔ اس جماعت کا نام مجنگو ہے جو 2005ء میں قائم ہوئی اور 2007ء میں یہاں شیعہ کمیونٹی سے کچھ لوگ جماعت میں شامل ہوئے اور پھر کچھ مقامی روایتی مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد کو بھی داخل احمدیت ہونے کی توفیق ملی۔ اس طرح بفضل خدا جلد ہی یہاں ایک مضبوط جماعت قائم ہوگئی، جس کے ساتھ ہی یہاں مسجد کی تعمیر کی ضرورت محسوس کی جانے لگی۔ چنانچہ جماعت کے ایک مخلص ممبر مکرم رشید نڈیکا صاحب نے زمین کا ایک ٹکڑا عارضی طور پر تعمیر مسجد کے لیے پیش کیا جس پر عارضی طور پر ایک مسجد تعمیر کی گئی جس سے نمازوں اور دیگر پروگراموں کے لیے معقول انتظام ہو گیا۔
اس کے بعد جماعت کو یہ جگہ خریدنے کی توفیق ملی اور باقاعدہ طور پر اس کے مالکانہ حقوق حاصل ہونے پر یہاں ایک مستقل طور پر پختہ مسجد کی تعمیر کا پروگرام بنایا گیا۔ جس کی تعمیر کے جملہ اخراجات لجنہ اماءاللہ کینیا نے ادا کرنے کا وعدہ کیا کیونکہ وہ لجنہ اماءاللہ کی صد سالہ جوبلی کے مبارک اور تاریخی موقع پر یہ مسجد اپنے پیارے آقاکی خدمت میں بطور شکرانہ ہدیہ کرنا چاہتی تھیں جس کی باقاعدہ درخواست کر کے پیارے آقا سے اجازت حاصل کر لی گئی تھی۔ بعد ازاں 12 جون 2021ء کو لجنہ اماء اللہ کی درخواست پر مکرم طارق محمود ظفر صاحب امیر و مشنری انچارج کینیا نے مکرمہ صدر صاحبہ لجنہ اما اللہ کینیا، ان کی مرکزی عاملہ کی ممبرات، علاقائی و مقامی عہدیدارات اور متعدد ممبران نیشنل عاملہ جماعت و مرکزی مبلغین کی موجودگی میں اس مسجد کا سنگ بنیاد رکھا ۔ اگرچہ کورونا کی وباء کی وجہ سے زیادہ لوگوں کے اکٹھا ہونے پر پابندی تھی تاہم مقامی احمدیوں کی ایک اچھی تعداد کورونا پروٹوکول کے ساتھ اس موقع پر حاضر تھی۔ عمومی طور پر مسجد کی تعمیر میں کسی قسم کی رکاوٹ پیدا نہ ہوئی اور چار ماہ کے مختصر عرصہ میں یہ مسجد مکمل ہو گئی لیکن بعض شر پسندوں نے اس خانہ خدا کی تعمیر میں رکاوٹ ڈالنے اور تعمیر شدہ حصے کو ایک دو بار نقصان پہنچانے کی بھی کوشش کی جسے مقامی انتظامیہ کے تعاون اور سیکورٹی کے بہتر بندوبست کے ذریعے نا کام بنا دیا گیا اور یہ تعمیراتی کام بخیر و عافیت اپنے اختتام کو پہنچا۔
مورخہ 10؍اکتوبر 2021ء بروز اتوار اس مسجد کا باقاعدہ افتتاح مکرم امیر و مشنری انچارج صاحب کینیا نے ہی کیا اس موقع پر نیشنل صدر لجنہ اماء اللہ کینیا اپنی نیشنل عاملہ اور ریجنل و مقامی عہدیدارات و ممبرات لجنہ کی ایک کثیر تعداد کے ساتھ موجود تھیں۔ ان کے علاوہ نائب امیر و ممبران نیشنل عاملہ کینیا ، کوسٹ ریجن کے مرکزی مبلغین، معلمین و دیگر احباب جماعت بھی اس بابرکت تقریب میں شامل ہوئے۔ مسجد کی تعمیر اور دیگر جملہ امور میں ووئی ریجن کے انچارج مبلغ مکرم عبد الباسط صاحب کا تعاون قابل ستائش ہے۔ اللہ تعالیٰ انہیں اس کی جزائے خیر دے اور ہم سب کو مقبول خدمت کی توفیق بخشے۔ آمین
لجنہ اماء اللہ کینیا کی طرف سے تعمیر کی جانے والی یہ تیسری مسجد ہے جس کا نام حضرت خلیفتہ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ازراہ شفقت ’’بیت الرحیم‘‘ عطا فرمایا۔ اس کے مسقف حصہ میں ایک سو کے لگ بھگ افراد کے لیے نماز ادا کرنے کی گنجائش ہے۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس مسجد کو مخلص اور نیک نمازیوں سے بھر دے اور مخلوق خدا کے لیے رشد و ہدایت کا منبع بنادے۔ آمین