ساؤتھ آسٹریلیا کے دو ریجنل ٹاؤنز ’’پورٹ بروٹن‘‘ اور ’’سنو ٹاؤن‘‘ کا تبلیغی وزٹ
محض اللہ تعالیٰ کے فضل سے مورخہ 19 ستمبر 2021ء کو جماعت احمدیہ ایڈیلیڈ ویسٹ کو ایک ریجنل ٹاؤن ‘‘سنو ٹاؤن ’’ میں قرآن کریم کی نمائش کا انعقادکرنے اور ایک قریبی ٹاؤن میں ایک مقامی چرچ کو وزٹ کرنے کی توفیق ملی۔ الحمدللہ۔ سنوٹاؤن مسجد محمود سے تقریباً دوگھنٹے کی مسافت پر واقع ہے۔ کل سات احباب جماعت اس تبلیغی پروگرام میں شامل ہوئے۔
وہاں پہنچ کر سنڈے مارکیٹ میں صبح نو بجے تا دوپہر دو بجے قرآن کریم کی نمائش اور بک سٹال کا انعقاد کیا گیا۔ الحمدللہ قرآن کریم کی نمائش اور بک سٹال بہت کامیاب رہا اور کافی لوگ اسے دیکھنے کے لیے تشریف لائے۔
اسی روز احباب جماعت کا پانچ افراد پر مشتمل ایک وفد خاکسار (مربی سلسلہ) کی قیادت میں پورٹ بروٹن (Port Broughton) میں ایک مقامی Uniting چر چ کو وزٹ کرنےکے لیے گیا۔ پورٹ بروٹن سنوٹاؤن سے تقریباً 45منٹ کے فاصلے پر واقع ہے۔ وہاں جماعت احمدیہ کے وفد کی ملاقات چرچ کی پادری صاحبہ اور عبادت کے لیے آئے 25سے زائد لوگوں سے ہوئی۔ چرچ کے بعض ممبران کا تعلق ایڈیلیڈ سے تھا اور وہ بھی وہاں وزٹ کےلیے آئے ہوئے تھے۔
چرچ کی پادری صاحبہ نے ہمیں خوش آمدیدکہا اور ہمیں اپنا تعارف کروانے کی دعوت دی۔ خاکسار کو جماعت احمدیہ کا تعارف، ہماری تعلیم، ہمارے عقائد اور انسانیت کی خدمت کے حوالے سے آسٹریلیا، افریقہ اور دوسرے ممالک میں جاری پروگراموں کے حوالے سے تفصیلی رنگ میں بتانے کی توفیق ملی۔ الحمدللہ۔ مکرم ناصر احمد صاحب، صدر جماعت ایڈیلیڈ ویسٹ نے ان کا شکریہ ادا کیا اور ان کو ایڈیلیڈ میں اپنی دو مساجد کے وزٹ اور دوسرے پروگراموں کے لیے مدعو کیا۔
احباب جماعت نے چرچ میں موجود لوگوں سے مذہب اور عصر حاضر کے مسائل کے بارے میں گفتگو کی اور اس طرح ان کو انفرادی طور پر بھی اسلام احمدیت کا پیغام پہنچایا۔ الحمدللہ
چرچ کے بعض ممبران mercy shipچیریٹی آرگنائزیشن سے بھی منسلک ہیں۔ mercy ship میڈیکل سامان سے آراستہ ایک بحری جہازہے جو افریقہ کے مختلف ممالک میں جا کر میڈیکل کی سہولیات مہیا کرتا ہے۔ ہم نے ان کو بنی نوع انسان سے ہمدردی کے حوالے سے اسلامی تعلیم سے آگاہ کیا نیز مختلف ممالک میں بنی نوع انسان کی خدمت کے لیے جاری پروگرام مثلاً سکول، کالجز، ہسپتال، سولر پاور اور صاف پانی کےپراجیکٹس کے بارے میں بتایا۔ ہم نےانہیں اس حوالے سے جماعت کی چیریٹی آرگنائزیشن ہیومینیٹی فرسٹ کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔
گفتگو کا عمومی موضوع یہی تھا کہ تمام مذاہب قطع نظر رنگ ونسل کے اس بات کی تعلیم دیتے ہیں کہ بنی نوع انسان کا خیال رکھا جائے اور یہ کہ دنیا کو جنگ وجدل کوفروغ دینے کی بجائے امن کا پرچار کرنا چاہیے۔
ایک مقامی چرچ ممبر نے ہمارے ساتھ ایک طویل اور بہت جذباتی گفتگو کی اور ہمارے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ اس نے ہماری دوسرے مذاہب کی عبادت گاہوں کو وزٹ کرنے اور مذہبی ہم آہنگی کو فروغ دینے کے حوالے سے کوششوں کو بھی بہت سراہا۔ اس نے بعض لوگوں کی جانب سے نسلی امتیاز اور متعصب رویے کی بھی مذمت کی۔
بعض ممبران کی جانب سے ہمارے ساتھ موجود نوجوانوں کو خدمت دین میں مصروف دیکھ کربہت خوشی کا اظہار کیا گیا، جبکہ انہوں نے چرچ میں نوجوانوں کی گرتی ہوئی تعداد پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔
ساؤتھ آسٹریلیا کی سٹیٹ میں سنڈے /کمیونٹی مارکیٹ میں سٹال bookکرنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ کیونکہ اکثر مارکیٹیں سیاسی اور مذہبی جماعتوں کو سٹال لگانے کی اجازت نہیں دیتیں جبکہ جو مارکیٹیں اجازت دیتی بھی ہیں وہ بھی مسلمانوں کا نام سن کر انکار کردیتی ہیں یا تردد سے کام لیتی ہیں۔ چرچ کے وزٹ کے آخر پر خاکسار نے پادری صاحبہ سےPort Broughtonکی کمیونٹی مارکیٹ میں سٹال bookکروانے کے لیے ان کا نام بطور referenceکے استعمال کرنے کےحوالے سے پوچھا؟ اس پر انہوں نہ صرف اس بات کی اجازت دی بلکہ کہا کہ وہ خود یہ سٹال ہمیں bookکرواکر دیں گی، اور 03؍اکتوبر کا سٹال bookکروا بھی دیا ہے۔ اس طرح اللہ تعالیٰ نے محض اپنے فضل سے خود ہمیں تبلیغ کا ایک اور موقع عنایت فرمادیا۔ الحمدللہ
چرچ کے بعض لوگوں کے چند تاثرات درج ذیل ہیں:
چرچ کی Lay ، Minister۔ Heather Dunstan نے کہا کہ مسلم کمیونٹی کے وزٹ کرنے سے ہمیں بہت راحت محسو س ہوئی۔ اِن کے بارے میں اور ان کی مسجد کے بارے میں جان کر ہمیں بہت خوشی محسوس ہوئی۔ انہوں نے ہمیں یقین دلایا ہےکہ وہ بھی ہماری طرح امن کو پسند کرنے والی کمیونٹی ہیں۔ ہماری نیک تمنائیں آپ کی جماعت کے ساتھ ہیں۔ آپ کا بہت بہت شکریہ۔ آپ کے وزٹ سے ہمارے چرچ میں برکت پڑ گئی ہے۔
ڈن کاسل Mercy Ship چیریٹی آرگنائزیشن کےایک نمائندے نے کہا کہ یہ بات بہت زبردست ہے کہ بنی نوع انسان سے ہمدردی کرنے کا ہمارا پیغام بالکل ایک جیسا ہے۔
ایک مقامی عورت نےکہا کہ آج صبح مسلمان مہمانوں کو دیکھ کر بہت اچھا لگا۔ دوسرے چرچ اور دوسرے مذاہب کے لوگوں کو مل کر ہمیشہ اچھا محسوس ہوتا ہے کیونکہ ہم سب خدائے واحد کی عبادت کرتےہیں۔
دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہماری اس عاجزانہ کاوش کو قبول فرمائے اور آئندہ بھی ہم کو اسلام احمدیت کا پیغام احسن رنگ میں لوگوں تک پہنچانے کی توفیق عطافرمائے۔ آمین