متفرق

سوشل میڈیا کا بے پردگی میں کردار

آج کل موبائل فون اور دیگر ذرائع سے پیغامات کا تبادلہ اتنی تیزرفتاری سے ہورہا ہوتا ہے کہ ایسا کرتے ہوئے یہ احساس بھی نہیں ہوتا کہ ہمارا کوئی پیغام یا تصویر اسلامی اور اخلاقی قدروں کے بھی منافی ہوسکتی ہے۔ چنانچہ حضورانور ایدہ اللہ اس حوالہ سےلجنہ اماء اللہ کے نام اپنے ایک پیغام میں فرماتے ہیں :

’’پھر آجکل سوشل میڈیا پر بہت سی بُرائیاں جنم لے رہی ہیں۔ نوجوان لڑکے لڑکیاں ماں باپ کے سامنے خاموشی سے چَیٹنگ کررہے ہوتے ہیں۔ پیغامات کا اور تصاویر کا تبادلہ ہورہا ہوتا ہے۔ نئے نئے پروگراموں میں اکاؤنٹ بنالئے جاتے ہیں اور سارا سارا دن فون، آئی پیڈ اور کمپیوٹر وغیرہ پر بیٹھ کر وقت ضائع کیا جاتا ہے۔ اس سے اخلاق بگڑتے ہیں، مزاج میں چڑچڑا پن پیدا ہونے لگتا ہے اور بچے دیکھتے ہی دیکھتے ہاتھوں سے نکل جاتے ہیں۔ ان ساری باتوں پر نظر رکھنے اور انہیں محدود کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے لئے آپ کو ان کے لئے متبادل مصروفیات بھی سوچنا ہوں گی۔ انہیں گھریلو کاموں میں مصروف کریں۔ جماعتی خدمات میں شامل کریں اور ایسی مصروفیات بنائیں جو ان کے لئے اور معاشرہ کے لئے مثبت اور مفید ہوں۔ یہ بڑی اہم ذمہ داری ہے جسے احمدی مستورات نے بجا لانا ہے۔ ‘‘

(پیغام برموقع سالانہ اجتماع لجنہ اماءاللہ جرمنی 10؍جولائی 2016ء)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Check Also
Close
Back to top button