کینیا کے ویسٹرن ریجن اے (شیانڈہ) میں مجلس انصاراللہ کے تربیتی پروگرام
مکرم احمد عدنان ہاشمی صاحب ریجنل مبلغ ویسٹرن ریجن اے (شیانڈا) اپنے ریجن میں مجلس انصاراللہ کے تحت منعقدہونے والے دوتربیتی پروگراموں سے متعلق رپورٹ میں لکھتے ہیں:
محض اللہ تعالیٰ کے فضل اور پیارے آقا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی دعاؤں سے مجلس انصار اللہ ویسٹرن اے ریجن کینیا کو مورخہ 7؍نومبر بروز اتوار شیانڈا مسجد میں اور مورخہ 14؍نومبر بروز اتوار کو نڈیویسی نماز سنٹر میں ریجنل لیول پہ تربیتی جلسہ جات منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ ان دونوں پروگرامز میں 13مجالس سے 76؍انصار نے شرکت کی توفیق پائی۔ کورونا کی وبا کی وجہ سے بڑے جلسے اور اجتماعات بند تھے اور حال ہی میں کورونا کے کیسز کم ہونے کی وجہ سے حکومت نے کافی پابندیا ں کم کی تھیں۔ ایسی صورتِ حال میں احباب کے تربیت اور خدماتِ دینیہ کےجذبہ کو اجاگر کرنے کے لیے یہ پروگرام ترتیب دیے گئے تھے۔ فالحمدللہ علیٰ ذالک
پہلا پروگرام مورخہ 7؍نومبر کو شیانڈا مسجد میں جو ریجنل ہیڈ کوارٹربھی ہے منعقد ہوا۔ اس جلسہ میں 10مجالس سے 52انصار شریک ہوئے۔ وبائی حالات کی وجہ سے سب احباب نے ماسک پہنے تھے نیز جلسہ میں شامل ہونے سے قبل سب کا باقاعدہ ٹمپریچر چیک ہوا اور رجسٹریشن ہوئی۔ جلسہ کا آغاز تلاوتِ قرآنِ کریم سے ہوا۔ مکرم آدم ویرے صاحب، مجلس شیانڈا نے سورۃ الحشر کا آخری رکوع مع سواحیلی ترجمہ پڑھ کر سُنایا جس کے بعد مکرم عیدی حمیسی صاحب، زعیم انصار اللہ ویسٹرن اے ریجن نے انصار اللہ کا عہد دہرایا۔ بعد ازاں مکرم رجب شیسیا (Shisia)صاحب، مجلس شیبینگا (Shibinga) نے حضرت مسیح موعودؑ کا پاکیزہ منظوم کلام سواحیلی زبان میں سنایا۔ اس کے بعد زعیم صاحب انصار اللہ ویسٹرن اے ریجن نے نماز اور عبادات کی اہمیت پر سیر حاصل تقریر کی۔ اسی طرح مکرم ایوب وابویابو(Wabuyabo) صاحب، مجلس شیانڈا نے تلاوتِ قرآنِ کریم اور اس کے مطالب پہ غور کرنے کے حوالے سے تقریر کرنے کی توفیق پائی۔ اس کے بعدمکرم ومحترم قاسم خاطب صاحب، مجلس ممیاس (Mumias) نے حضر ت مسیحِ موعودؑ کی رسولِ پاک ﷺ سے محبت کے حوالے سے تقریر کی توفیق پائی اور آپؑ کے اقوال اور واقعاتِ زندگی سے اس مضمون پہ روشنی ڈالی۔ بعد ازاں بعد مکرم عثمان اخوئینا (Akhonya) صاحب مجلس شیانڈانے آنحضرت ﷺ کی آمد کی بائبل میں مذکور پیشگوئیوں پہ تفصیلی تقریر کی توفیق پائی۔ اس کے بعد مکرم صدّام رجب صاحب، مبلغ سلسلہ نے نظامِ جماعت سے تعاون اور تبلیغی سرگرمیوں پہ زور دینے کے حوالے سے تقریر کی توفیق پائی۔ آخر پہ خاکسار نے شرکائے جلسہ سے اختتامی تقریر میں عبادات، انفاق فی سبیل اللہ، گناہوں سے اجتناب، اطاعتِ خلافت و نظامِ جماعت نیز اپنے علمی معیار بڑھانے کی طرف توجہ دلائی۔ جلسہ کا اختتام اجتماعی دعا سے ہوا جومکرم صدّام رجب صاحب، مبلغ سلسلہ نے کروائی۔ اس کے بعد نمازِ ظہر وعصر باجماعت ادا کی گئیں جس کے بعد شرکائے جلسہ کے لیے طعام کا انتظام تھا۔ اس طرح یہ مبارک تقریب اپنے اختتام کو پہنچی۔
دوسرا پروگرام مورخہ 14؍نومبر کو نڈیویسی نماز سنٹر میں منعقد ہوا جہاں ریجنل ہیڈکوارٹر سے دور کی جماعتوں کے لیے اس پروگرام کا انتظام کیا گیا تھا۔ اس جلسہ میں3مجالس سے 22انصاراللہ شریک ہوئے۔ کورونا وبا کے پیش نظر احتیاطی تدابیر کا خیال رکھا گیا تھا۔ جلسہ کا آغاز تلاوتِ قرآنِ کریم سے ہوا۔ مکرم نور سلیمان صاحب، مجلس سنوکو نے سورۃالقارعۃ مع سواحیلی ترجمہ پڑھ کر سُنائی جس کے بعد مکرم عیدی حمیسی صاحب، زعیم انصار اللہ ویسٹرن اے ریجن نے انصار اللہ کا عہد دہرایا جس کے بعد مکرم نور سلیمان صاحب، ناصر مجلس سنوکو نے حضرت مسیح موعودؑ کا پاکیزہ منظوم کلام سواحیلی میں سنایا۔ بعد ازاں مکرم زعیم صاحب انصار اللہ ویسٹرن اے ریجن نے نماز اور عبادات کی اہمیت پر سیر حاصل تقریر کی۔ جس کے بعد مکرم قاسم موانگی (Mwangi) صاحب، معلم سلسلہ نڈیویسی سنٹر نے تلاوتِ قرآنِ کریم اور اس کے مطالب پہ غور کرنے کے حوالے سے تقریر کرنے کی توفیق پائی۔ اس کے بعدمکرم عبد اللہ حاجی صاحب، معلم سلسلہ سنوکو سنٹر نے حضر ت مسیحِ موعودؑ کی رسولِ پاکﷺ سے محبت کے حوالے سے تقریر کی توفیق پائی اور آپؑ کے اقوال اور واقعاتِ زندگی سے اس مضمون پہ روشنی ڈالی۔ بعد ازاں مکرم ناصرعبد الراشد صاحب مجلس نڈیویسی نے آنحضرتﷺ کی آمد کی بائیبل میں مذکورہ پیشگوئیوں پہ تفصیلی تقریر کی توفیق پائی۔ آخر پہ اس عاجز نے شرکائے جلسہ سے اختتامی تقریر میں عبادات، انفاق فی سبیل اللہ، گناہوں سے اجتناب، اطاعتِ خلافت ونظامِ جماعت نیز اپنے علمی معیار بڑھانے کی طرف توجہ دلائی۔ جلسہ کا اختتام اجتماعی دعا سے ہوا۔جس کے بعد نمازِ ظہر وعصر باجماعت ادا کی گئیں۔ بعد ازاں شرکائے جلسہ کے لیے طعام کا انتظام تھا جس کے بعد یہ مبارک تقریب اپنے اختتام کو پہنچی۔
اس تقریب کے بعد خدام الاحمدیہ مجلس سنوکو نے ایک فٹبال میچ کا انتظام کیا ہوا تھا جو شام ساڑھے پانچ بجے ختم ہوا۔ فالحمدللہ علیٰ ذٰلک
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ان پروگرامزکے دور رس نتائج نکالے اور احبابِ جماعت کے علم و عمل کی قوت کو بڑھائے نیز سلسلہ احمدیہ اور خلافتِ حقہ سے سچا اخلاص و وفا کا تعلق بنا دے۔ آمین ثم آمین