روزے کے دوران اگر کسی خاتون کے ایامِ حیض شروع ہو جائیں تو اسےروزہ کھول لینا چاہیے یا اس روزہ کو مکمل کر لینا چاہیے؟
سوال: اس سوال پر کہ روزے کے دوران اگر کسی خاتون کے ایام حیض شروع ہو جائیں تو اسےروزہ کھول لینا چاہیے یا اس روزہ کو مکمل کر لینا چاہیے۔ نیز جب یہ ایام ختم ہوں تو سحری کے بعد پاک صاف ہو سکتے ہیں یا سحری سے پہلے پاک ہونا ضروری ہے؟حضور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اپنے مکتوب مورخہ 30؍اپریل 2020ءمیں اس سوال کا درج ذیل جواب عطا فرمایا۔ حضور نے فرمایا:
جواب: عورت کی اس فطرتی حالت کو قرآن کریم نے ’’أَذًى‘‘ یعنی تکلیف کی حالت قرار دیا ہے۔ ا ور اسلام نے اس کیفیت میں عورت کو ہر قسم کی عبادات کے بجالانے سے رخصت دی ہے۔ اس لیے جس وقت ایام حیض شروع ہو جائیں اسی وقت روزہ ختم ہو جاتا ہے۔ اور ان ایام کے پوری طرح ختم ہونےپر اور مکمل طور پر پاک ہونے کے بعد ہی روزے رکھے جا سکتے ہیں۔ نیز جو روزے ان ایام میں (بشمول آغاز اور اختتام والے دن کے) چھوٹ جائیں، ان روزوں کو رمضان کے بعد کسی وقت بھی پورا کیا جاسکتا ہے۔