خبرنامہ (اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)
Covid-19 کی تازہ عالمی صورتِ حال
(06؍دسمبر ۔ 08:00 GMT)
کل مریض: 266,164,142
صحت یاب ہونے والے: 239,801,711
وفات یافتگان: 5,271,987
٭…امریکی محکمہ خارجہ کے 9 ملازمین کے آئی فونز کو ایک نامعلوم حملہ آور نے اسرائیلی NSOگروپ کے تیار کردہ جدید ترین اسپائی ویئر کا استعمال کرتے ہوئے ہیک کیے جانے کے انکشاف پر امریکی کامرس ڈپارٹمنٹ نے اسپائی ویئر بنانے والی اس اسرائیلی کمپنی کو تجارتی بلیک لسٹ میں شامل کرلیا۔
امریکی کامرس ڈپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی گروپ نے غیر ملکی حکومتوں کو اسپائی ویئر فروخت کیا، جس کا نشانہ سرکاری اہلکار، صحافی اور دیگر افراد بن رہے ہیں۔ دوسری جانب NSOگروپ کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملے میں ملوث نہیں تھے، تاہم ہیکنگ کے لیے استعمال کیے جانے والے اکاؤنٹس کو منسوخ کرکے تحقیقات جاری ہیں۔
٭…افغان نگراں وزیر خارجہ امیر خان متقی نے کابل میں افغانستان کے لیے چینی سفیر وانگ یو سے ملاقات میں دوطرفہ تعلقات، تجارت، انسانی امداد اور افغان طلبا ءکے لیے چین میں تعلیمی مواقع حاصل ہونے پر بات کی۔
٭…بھارتی ریاست مدھیا پردیش کے وزیر اعلیٰ شیوراج نے پولیس کو کاغذی کارروائی میں اردو الفاظ استعمال نہ کرنےکی ہدایت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پولیس تمام کاغذی کارروائی میں ہندی الفاظ کا استعمال کرے۔ بھارتی وزارت داخلہ نے بھی محکمہ پولیس کو اردو، فارسی الفاظ کےاستعمال پر پابندی کا حکم دے دیا۔ مدھیا پردیش پولیس برطانوی راج کے زمانے سے اردو اور فارسی اصطلاحات استعمال کر رہی ہے۔
٭…ایران جوہری معاہدہ بحالی کے لیے ایران اور امریکا کے بالواسطہ مذاکرات اگلے ہفتے تک کے لیے ملتوی ہوگئے۔ جوہری معاہدہ بحالی کے لیے ایران نے تجاویز پر مشتمل دو مسودے جمع کرا دیے ہیں۔ یورپی سفارتی عہدیدار کا کہنا ہے کہ ایران نے جوہری معاہدے میں بڑی تبدیلیوں کا مطالبہ کیا ہے۔ ایران کی دی جانے والی کچھ تجاویز 2015ء کے معاہدے سے مطابقت نہیں رکھتیں۔ ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان جوہری معاہدہ بحالی کا ساتواں دور 29 نومبر کو شروع ہوا تھا۔
جوہری معاہدہ بحالی میں ایران، برطانیہ، روس، چین، فرانس، جرمنی اور یورپی یونین کے نمائندے شریک تھے جبکہ مذاکرات میں امریکی وفد بالواسطہ شریک ہوا تھا۔
٭…طالبان حکومت نے خواتین کے حقوق سے متعلق حکم نامہ میں ہدایت کی گئی ہے کہ لڑکیوں کی شادی کے لیے اُن کی رضامندی حاصل کرنی چاہیے، حکم نامے کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سزائیں دی جائیں گی۔ نیز خواتین کو زبردستی شادی پر مجبور نہیں کیا جانا چاہیے اور بیواؤں کو ان کے مرحوم شوہر کی جائیداد میں حصہ ملنا چاہیے۔
امریکی نمائندے تھامس ویسٹ نے طالبان کے خواتین سے متعلق حکم نامے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغان خواتین کو تمام شعبوں تک رسائی یقینی بنانا بہت ضروری ہے۔
واضح رہے کہ افغانستان کا اقتدار سنبھالنے کے بعد سے تاحال کسی ملک نے طالبان کی حکومت کو تسلیم نہیں کیا ہے۔ عالمی قوتوں کا کہنا ہے کہ طالبان کے خواتین کے ساتھ رویے اور برتاؤ کو دیکھتے ہوئے طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
٭…پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر سیالکوٹ میں ایک فیکٹری کے غیر مسلم سری لنکن مینیجر کو فیکٹری ملازمین نے تشدد سے ہلاک کردیا جس کے بعد مشتعل افراد نے لاش کو سڑک پر گھسیٹا اور پھر آگ لگادی تھی۔ مشتعل افراد کا دعویٰ ہے کہ مقتول نے مبینہ طور پر مذہبی جذبات مجروح کیے تھے۔
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ ’سیالکوٹ میں مشتعل گروہ کا ایک کارخانے پر گھناؤنا حملہ اور سری لنکن مینیجر کا زندہ جلایا جانا پاکستان کے لیے ایک شرمناک دن ہے۔ میں خود تحقیقات کی نگرانی کر رہا ہوں اور دوٹوک انداز میں واضح کر دوں کہ ذمہ داروں کو کڑی سزائیں دی جائیں گی۔ گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔‘
پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی اس واقعے کوانتہائی شرمناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسے ماورائے عدالت اقدام قطعاً ناقابل قبول ہیں۔ اس گھناؤنے جرم کے مرتکب افراد کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے سول ایڈمنسٹریشن کو ہر ممکن مدد فراہم کی جائے۔
سری لنکن وزیراعظم نے کہا تھا کہ پاکستان میں انتہا پسند ہجوم کا پریانتھا کمارا پر بہیمانہ تشدد دیکھ کر شدید صدمہ ہوا۔ میرا دل پریانتھا کے اہل خانہ کے لیے بہت دُکھی ہے، اُمید ہے وزیراعظم عمران خان تمام ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا وعدہ پورا کریں گے۔
وزیراعظم عمران خان نے سری لنکن صدر گوتابایا راجا پاکسے کو ٹیلی فون کیا اور سیالکوٹ میں سری لنکن شہری پریانتھا کمارا کے قتل پر پاکستانی قوم کے غم و غصے سے آگاہ کیا۔
پریانتھا کماراکے گھر پر سری لنکا کے وزراء کی آمد ہوئی اور انہوں نے ورثاء سے اظہار تعزیت کیا۔ اس موقع پر وزراء نے ان کی فیملی کو یقین دہانی کروائی کہ حکومت پریانتھا کمارا کی فیملی کو انصاف دلوانے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گی۔
سری لنکا کے وفاقی وزیر برائے کھیل و امور نوجوان اور سری لنکن وزیر اعظم کے بیٹے نامال راجا پاکسےنے بھی سیالکوٹ میں سری لنکن شہری کی ہلاکت پر ٹویٹ کیا کہ ’مشتعل ہجوم کے ہاتھوں پریا نتھا کمارا کا بہیمانہ قتل ناقابل فہم ہے، جبکہ میں وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے وعدے کو سراہتا ہوں۔ ہمیں یہ سوچنا ہو گا کہ اگر شدت پسند قوتوں کو آزادانہ کارروائی کرنے کی اجازت دی گئی تو ایسا واقعہ کسی کے ساتھ بھی پیش آ سکتا ہے۔‘
٭…یورپی یونین نے پاکستان میں حالیہ مذہبی انسانی حقوق، انتہاپسندی اور عدم برداشت کے ساتھ ساتھ آزادیٔ اظہار اور آزادی صحافت پر پابندیوں کے متعلق تشویش کا اظہار کیا ہے۔ یورپی یونین نے کہاکہ جبری گمشدگیاں، تشدد اور انصاف کے حصول میں رکاوٹیں ناقابلِ قبول ہیں، بتایا جائے کہ حکومت پاکستان نے نفرت پھیلانے والوں کے خلاف کیا کیا؟
٭…15سالہ افغان لڑکی سوتودا فوروتن کو برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز نے 2021ء کی 25 بااثر خواتین کی فہرست میں شامل کیا ہے۔ سوتودا نے طالبان کی نئی حکومت کی جانب سے لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی کے خلاف آواز اٹھائی تھی۔ 25 بااثر خواتین میں سوڈان کی سیاستدان خاتون مریم المہدی اور آئی ایم ایف کی چیف اکانومسٹ گیتا گوپیناتھ سمیت دیگر خواتین بھی شامل ہیں۔ ان تمام خواتین نے اپنی اپنی فیلڈ میں نمایاں کارنامے انجام دیے ہیں۔
٭…آئرش حکومت نے تاریخی اقدام کے تحت 4 سال سے بغیر دستاویزات مقیم مہاجرین اور 3 سال سے مقیم بچوں کو قانونی حیثیت دینے کا فیصلہ کیاہے۔ نیز وہ طالبعلم بھی اس اسکیم کے تحت اپلائی کرسکتے ہیں جن کے ویزوں کی میعاد ختم ہوچکی ہے۔
٭…بھارتی ریاست آندھرا پردیش اور اڑیسہ میں سمندری طوفان ’جواد‘ کے پیش نظر ساحلی علاقوں سے54 ہزار سے زیادہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے ۔ نیز ساحلی علاقوں سے گزرنے والی 53 ٹرینیں منسوخ کردی گئی جبکہ اڑیسہ کے 19 اضلاع کے اسکول بند کر دیے گئے۔
٭…انڈونیشیا کے جزیرے جاوا میں ماؤنٹ سیمیرو کا آتش فشاں پھٹنے کے بعد آتش فشاں سے نکلنے والی راکھ اور دھویں سے 90 سے زائد افراد زخمی جبکہ 13 ہلاک ہو گئے۔ آتش فشاں سے راکھ اور دھویں کے بادل 40 ہزار فٹ تک بلند ہوئے تھے جس سے نزدیکی علاقے میں اندھیرا چھا گیا تھا۔ یاد رہے کہ ماؤنٹ سیمیرو انڈونیشیا کے 130 فعال آتش فشاں پہاڑوں میں سے ایک ہے۔
٭…پوپ فرانسس تین روزہ دورے پر قبرص میں موجود تھے۔ نکوسیا شہر کے اسٹیڈیم میں پوپ فرانسس کا دعائیہ اجتماع ہو رہا تھاکہ ایک غیر ملکی مسلح شخص کو اسٹیڈیم کے داخلی دروازے پر چیکنگ کے دوران حراست میں لےلیاگیا۔
٭…افغانستان کے مرکزی بینک کا جاری کیے گئے اعلامئے میں کہنا ہے کہ یو این مشن افغانستان سے 16 ملین ڈالر کیش کی امداد یکم دسمبر کو کابل ایئر پورٹ پہنچی جسے کیش امداد کو بینک منتقل کر دیا گیا۔ اعلامئے میں افغان مرکزی بینک کا یہ بھی کہنا ہے کہ لوگوں کو یقین دلاتے ہیں کہ ملک کا بینکنگ نظام جلد معمول پر آجائے گا۔ یہ نقد امداد یو این مشن افغان عوام میں تقسیم کرے گا۔
٭…رواں سال کا آخری مکمل سورج گرہن 4 دسمبر کو ہوا جو جنوبی افریقا، جنوبی آسٹریلیا، جنوبی امریکا کے علاوہ بحیرۂ اوقیانوس، بحرالکاہل، انٹارکٹیکا ، بحیرۂ ہند کے علاقوں میں بھی دیکھا گیا۔
٭…برطانیہ نے کورونا وائرس کی نئی قسم اومی کرون کا مقابلہ کرنے کے لیے اقدامات سخت کرتے ہوئے کہا ہے کہ منگل سے برطانیہ آنے سے 48گھنٹے پہلے کورونا کا لیٹرل فلو یا پی سی آر ٹیسٹ لازمی قرار دیا گیا ہے۔ ویکسینیٹڈ افراد کو بھی نئی پابندی پر عمل کرنا پڑے گا۔ اب تک اومی کرون 38 ممالک میں پھیل گیا ہے، خوش قسمتی سے تاحال کسی مریض کی موت واقع نہیں ہوئی۔
واضح رہے کہ انگلینڈ میں اومی کرون کے 55 فیصد کیسز کورونا ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوانے والوں میں سامنے آئے ہیں، ماہرین کو خدشہ ہے کہ اومی کرون پر موجودہ ویکسین کا کوئی اثر نہیں ہوتا۔ دوسری جانب سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اومی کرون جنوبی افریقہ میں کورونا کی ڈیلٹا قسم سے زیادہ تیزی سے پھیل رہا ہے۔
٭… ترکی کے شہر نصیبین میں پولیس افسر کی گاڑی میں بم کی نشاندہی ہوئی، بم کوناکارہ بنا کر تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔ پولیس افسر کو مشرقی ترکی میں اس ایونٹ کے لیے جانا تھا جہاں صدر اردوان کو بھی شرکت کرنی تھی۔ اردوان کی پارٹی کے نائب سربراہ حمزہ داغ کا کہنا ہے کہ پولیس نے افراتفری سے بچنے کے لیے معلومات جاری کرنے میں تاخیر کی۔
٭… میانمار کی فوج کی جانب سے بنائی گئی خصوصی عدالت نے سول راہنما آنگ سان سوچی کو عوام کو فوج کے خلاف اکسانے اور کورونا قوانین کی خلاف ورزی کےالزام میں4سال قید کی سزا سنا دی۔ ان کو 2 سال قید سیکشن 505 (بی) کے تحت جبکہ 2 سال قید قدرتی آفات کے قانون کے تحت سنائی گئی ہے۔ واضح رہے کہ 76 سالہ آنگ سان سوچی اس وقت سے جیل میں ہیں جب سے فوج نے ان کی حکومت کو معزول کر دیا تھا۔ آنگ سان سوچی کے دورِ حکومت میں سال 2016ء اور 2017ء کے درمیان روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام بھی کیا گیا جس پر دنیا بھر کی جانب سے میانمار حکومت پر شدید تنقید بھی کی گئی تھی اور سوچی سے امن کا نوبل انعام بھی واپس لے لیا گیا تھا۔