متفرق مضامین

سورج کے متعلق چند دلچسپ معلومات

(شہود آصف۔ استاذ جامعہ احمدیہ گھانا)

ماہرین کے اندازوں کے مطابق ہمارا سورج ابھی مزید 5ارب سال تک باقی رہ سکتا ہے

کائنات کی تخلیق کی ابتدا اور زمین پر ایسا ماحول قائم کرنا جس میں انسان زندہ رہ سکے اللہ تعالیٰ کا ایک ایسا معجزہ اور عظیم نشان ہے جس پر غور و تدبّر کرنے سے ہر ذی فہم اس نتیجے پر پہنچتا ہے کہ کوئی نہ کوئی بالا ہستی اس کائنات میں موجود ہے جس نے اس لامحدود وسعت رکھنے والی کائنات کی تخلیق کی۔اس میں اربوں کھربوں کی تعداد میں اجسام بنائے۔زمین پر انسان کو پیدا کرنے سے پہلے ہر ضروری چیز کی تکمیل نہایت حسابی ترکیب،عمدہ ڈیزائن اور احسن طریق کے مطابق کی۔یہ اربوں مراحل اور مدارج کسی بھی طور پر محض اتفاقات نہیں ہو سکتے۔ وہ لوگ جو اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ یہ زمین محض ایک اتفاق کے نتیجے میں پیدا ہو گئی ہے اور اس کےپیچھے کسی قادر مطلق خالق کا ہاتھ نہیں،ان کے پاس اس دلیل کا کوئی جواب نہیں۔لا محالہ کائنات کی ابتدا سے انسانیت کے آغاز تک کے مراحل چند سالوں یا صدیوں کی بات نہیں بلکہ یہ اربوں کھربوں سال پر محیط ایک ایسا منصوبہ ہے جس کی ابتدا اور انتہا سے صرف اور صرف باری تعالیٰ ہی باخبر۔

ذیل میں ہم انسانیت کی بقا کے لیے اللہ تعالیٰ کی پیدا کردہ نعمتوں میں سے ایک بڑی نعمت سورج کے حوالے سے چند معلومات کا احاطہ کرنے کی کوشش کریں گے۔

روشنی اور حرارت زمین پر زندگی کی ابتدا اور بقا کے لیے لازم وملزوم امر ہیں۔ روشنی اور حرارت کا سب سے بڑا ذریعہ سورج ہے۔ اللہ تعالیٰ قرآن کریم میں بیان فرماتا ہے:

ہُوَ الَّذِیۡ جَعَلَ الشَّمۡسَ ضِیَآءً وَّ الۡقَمَرَ نُوۡرًا۔(یونس:6)

وہ ہے جس نے سورج کو روشنی کا ذریعہ بنایا اور چاند کو نور بنایا۔

پھر اللہ تعالیٰ نے متعدد مواقع پر اس حقیقت کو بھی بیان فرمایا کہ سورج اور چاند دراصل بنی نو ع انسان کی خدمت پر مامور کیے گئے ہیں اور یہ بھی باوجود اپنی بے پناہ وسعت کے ہمیشہ نہیں رہیں گے بلکہ اپنی مقررہ مدت اورمنزل کی طرف رواں دواں ہیں۔ جیسا کہ فرمایا:

وَ سَخَّرَ الشَّمۡسَ وَ الۡقَمَرَ ؕ کُلٌّ یَّجۡرِیۡ لِاَجَلٍ مُّسَمًّی(الرعد:3)

اور سورج اور چاند کو بنی نوع کی خدمت پر مامور کیا۔ہر چیز ایک معین مدت تک کے لئے حرکت میں ہے۔

پھر فرمایا:

وَ الشَّمۡسُ تَجۡرِیۡ لِمُسۡتَقَرٍّ لَّہَا ؕ ذٰلِکَ تَقۡدِیۡرُ الۡعَزِیۡزِ الۡعَلِیۡمِ۔ (یٰس:39)

اور سورج (ہمیشہ) اپنی مقررہ منزل کی طرف رواں دواں ہے۔ یہ کامل غلبہ والے اور صاحب علم کی جاری کردہ تقدیر ہے۔

سورج درحقیقت کیا ہے؟سورج دراصل مختلف گیسوں پر مشتمل ایک ستارہ ہے۔جب ہم رات کو آسمان پر نظر دوڑاتے ہیں تو ہمیں لاتعداد ستارے نظر آتے ہیں۔ سورج بھی دارصل انہیں کی طرح کاایک ستارہ ہےجو قریب ہونے کی وجہ سے ہمیں بڑا دکھائی دیتا ہے۔

ماہرین فلکیات کے مطابق ہماری گیلکسی( ملکی وے گیلکسی Milky Way Galaxy)میں سورج کی طرح کے ستاروں کی تعداد سو بلین تک ہوسکتی ہے۔جن میں بہت سے سورج سے بہت بڑے ہیں اور کچھ چھوٹے بھی ہیں۔ملکی وے میں ہمارے سورج کاسائز چھوٹا ہونے کی وجہ سے زرد بونا (Yellow Dwarf) کہا جاتا ہے۔ یہSecond-Generation Star بھی کہلاتا ہے یعنی سورج دراصل کسی اور ستارے کا حصہ تھا جو کسی وجہ سے ٹوٹ گیا اور اس کا حصہ سورج کے طورپر آج ہمارے سامنے موجود ہے۔

اسی طرح ہماری گلیکسی میں ایسے ستارے جن کے گرد سیارے گردش کر رہے ہوں(ہمارے سولر سسٹم کی طرح ) کی تعدادبھی اربوں میں ہے۔

The Hubble Deep Field دُوربین سے حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق اس کائنات میں ابھی تک دریافت ہونے والی گیلکسیوں کی کل تعداد 125بلین تک ہے۔ اس سے ہم اندازہ لگا سکتے ہیں کہ اس کائنات میں ہماری گیلکسی،ہمارے سورج اور زمین کی حیثیت کیا ہے۔

اب ذیل میں سورج کے متعلق کچھ دلچسپ حقائق بیان کیے جاتے ہیں:

٭…سورج ہمارے سولر سسٹم کے 99.86فیصد Mass پرمشتمل ہے۔ یعنی وہ تمام سیارے اورچاند وغیرہ جو سورج کے گرد گھوم رہے ہیں۔ ان کا کل Mass صرف 0.14فیصد ہے۔سورج کاMass زمین سے تین لاکھ تیس ہزار گنا زیادہ ہے۔

٭…سورج مختلف گیسوں کا ایک مجموعہ ہے۔ جس میں سے 91.2فیصد ہائیڈروجن اور تقریباً 8.7فیصد ہیلیم پر مشتمل ہے۔ باقی دیگر گیسیں وغیرہ ہیں۔

٭…سورج کا قطر (Diameter۔) 1,392,684 کلو میٹر ہے اور equator پر اس کی گولائی4,370,005.6 کلو میٹر ہے۔

٭…اگر ہم سورج کو زمین سے بھرنا چاہیں تو دس لاکھ سے زائد زمینیں آسانی سے سورج کے اندر پوری آ سکتی ہیں۔ چونکہ زمین کروی شکل میں ہے۔اس لیے اگر ہم سورج کوایسے بھرنا چاہیں کہ کوئی جگہ باقی نہ رہے تو تقریباً 13لاکھ زمینیں سورج کے برابر ہوں گی۔

٭…سورج کی بیرونی سطح زمین سے 11990گنا بڑی ہے۔

٭…سورج اپنی عمر میں سے تقریباً آدھی گزار چکا ہے۔اس وقت سورج کی عمر ساڑھے چار ارب سال ہے۔ ماہرین کے اندازوں کے مطابق ہمارا سورج ابھی مزید 5ارب سال تک باقی رہ سکتا ہے۔

٭…130ملین سال بعد جب سورج پر موجود ہائیڈروجن اور ہیلیم گیس ختم ہو جائے گی تو پھر اس کا سائز بڑا ہونا شروع ہو گا۔ یہاں تک کہ وہ مرکری (Mercury)،وینس (Venus)اور زمین کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لے گا۔ اس وقت اس کو عظیم سرخ ستارہ (Red Giant Star)کہا جائے گا۔ پھر سورج سکڑنا شروع ہو گا اور اس کا سائز زمین کے برابر ہو جائے گا مگر اس کاماس (Mass) بہت زیادہ ہو گا۔اس وقت اس کانام سفید بونا (White Dwarf Star)ہو گا۔

٭…سورج میں موجود توانائی دراصل ایک کیمیاوی عمل کا نتیجہ ہے جس کو Nuclear Fusionکہا جاتا ہے یعنی جب ہائیڈروجن کے چار Nuclei ہیلیم گیس کے ایک Nucleusسے ملتے ہیں تو بہت زیادہ حرارت پیدا ہوتی ہے۔ سورج میں یہ عمل ہر وقت جاری و ساری رہتا ہے۔اسی لیے سورج سے بے پناہ حرارت کا اخراج ہوتا رہتا ہے۔

٭…سورج ایک مکمل گول شکل کا حامل ہے جبکہ زمین کروی شکل کی ہے۔

٭…سورج 220کلو میٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے محو گردش ہے۔ملکی وے گیلکسی کے مرکز سے ہمارا سورج تقریباً 24 یا 26 ہزار نوری سال کے فاصلے پرموجود ہے۔سورج کو ملکی وے گیلکسی میں اپنا ایک چکر (Orbit)مکمل کرنے کے لیے تقریباً225سے 250ملین سال درکار ہیں۔

٭…روشنی کی رفتار تقریباً تین لاکھ کلومیٹر فی سیکنڈ ہے۔ سورج سے روشنی کو زمین تک پہنچنے میں 500سیکنڈ درکار ہوتے ہیں یعنی سورج سے روشنی آٹھ منٹ اور بیس سیکنڈ کے بعد ہم تک پہنچتی ہے۔

٭…زمین سے سورج کا فاصلہ کم یا زیادہ ہوتا رہتا ہے۔ زمین سے سورج کا کم سے کم فاصلہ 147ملین کلو میٹر اور زیادہ سے زیادہ فاصلہ152ملین کلو میٹر ہے۔اس فاصلے میں کمی بیشی کی وجہ زمین اور سورج کا محو گردش رہنا ہے ۔سال کے بعض دنوں میں زمین سورج سے کچھ دور چلی جاتی ہے اور بعض دنوں میں قریب آ جاتی ہے۔

٭…زمین اور سورج کا فاصلہ،زمین اور چاند کے فاصلے سے 391گنا زیاہ ہے۔

٭…سورج اپنے مدار پر زمین سے الٹ گردش کرتا ہے۔زمین مشرق سے مغرب کی طرف گردش کرتی ہے جبکہ سورج مغرب سے مشرق کی طرف گردش کرتا ہے۔

٭…سورج کے مرکز(Core)کا درجہ حرارت 15ملین ڈگری سنٹی گریڈ تک ہو سکتا ہے۔سورج کی بیرونی سطح کا درجہ حرارت تقریباً 5000 سے 5700ڈگری سینٹی گریڈ تک ہو سکتا ہے۔زمین کا اوسطاً درجہ حرارت 17ڈگری سنٹی گریڈ ہوتا ہے۔

٭…سورج میں بہت طاقتور مقناطیسی فیلڈ (Magnetic Field) ہے۔

٭…سورج کا نام Sun دراصل قدیم یونانی دیوتا Solکے نام پر ہے۔اسی سے سورج کے گرد گھومنے والے سیاروں کے نظام کو سولر سسٹم کہا جاتا ہے۔

٭…سورج کی کشش ثقل زمین سے 27گنا زائد ہے۔ یعنی اگر زمین پر آپ کا وزن 75کلو ہو تو سورج پر آپ کا وزن 2025کلو گرام ہو گا۔

٭…سورج ہر سیکنڈ میں اتنی توانائی کا اخراج کر رہا ہے جتنی انسانوں نے گذشتہ دس ہزار سال میں بھی استعمال نہیں کی۔

٭…سورج سے تین طرح کی شعاعیں نکلتی ہیں جن میں سے ایک حصہ انسان کے لیے بہت خطرناک ہے ۔یہ نقصان دہ شعاعیں اوزون تہ کی وجہ سے زمین تک نہیں پہنچ پاتی۔

٭…اگر سورج نہ ہو تو زمین ایک سیدھی قطار میں سفر کرناشروع کر دے۔

٭…خلا میں سورج زرد رنگ کی بجائے سفید رنگ کا نظر آتا ہے۔

٭…اس زمین پرزندگی کی بقا سورج کی مرہون منت ہے۔ سورج کے بغیر انسان ،دیگر جاندار اور درخت زندہ نہیں رہ سکتے۔

معلومات وتصاویرماخوذ از

Https://Theplanets.Org/The-Sun

Https://Thefactfile.Org/Sun-Facts/

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button