ریفریشر کورس نیشنل عاملہ مجلس خدام الاحمدیہ سیرالیون
مکرم مولوی محمد مورث کمارا صاحب (مبلغ سلسلہ ) صدر مجلس خدام الاحمدیہ سیرالیون تحریر کرتے ہیں کہ
محض اللہ تعالیٰ کے فضل سے مورخہ 11 اور 12؍دسمبر 2021ء کو مجلس خدام الاحمدیہ سیرالیون کی نیشنل عاملہ برائے سال 22-2021ء کاریفریشر کورس منعقد ہوا۔
اس ریفریشر کورس کو کامیاب بنانے کے لیے دو روز پر مشتمل پروگرام ترتیب دیا گیا جس میں تربیت کا پہلو مد نظر رکھا گیا تھا۔ پروگرام کے آغاز سے قبل حضور انور کی خدمت میں دعائیہ خط لکھا گیا اور صدقہ دیا گیا۔ ریفریشر کورس کی مختصر رپورٹ پیش خدمت ہے۔
11دسمبر 2021ء۔ پہلا روز
افتتاحی تقریب
ریفریشر کورس کا باقاعدہ افتتاح مورخہ 11؍دسمبر 2021ء کو صبح ساڑھے نو بجے ہوا۔ اس تقریب کے مہمان خصوصی مکرم حافظ محمود احمد طاہر صاحب ریجنل مشنری فری ٹاؤن مغربی ریجن تھے۔ تلاوت قرآن کریم اور انگریزی ترجمہ مکرم مولوی جبریل کروما صاحب مہتمم تبلیغ نے پیش کیا۔ خاکسار نے عہد دہرایا۔ جس کے بعد مکرم مولوی حامد علی بنگورا صاحب مبلغ سلسلہ و مہتمم اطفال نے نہایت مترنم آواز میں حضرت مصلح موعودؓ کی نظم
نونہالان جماعت مجھے کچھ کہنا ہے
پر ہے یہ شرط کہ ضائع میرا پیغام نہ ہو
کے چند اشعار پیش کیے۔ اس کے بعد محترم مہمان خصوصی صاحب نے اس ریفریشر کورس کے باثمر ہونے کے لیے دعا کروائی۔
دعا کے بعد مہمان خصوصی صاحب نے ریفرشر کورس کی اہمیت اور دو روزہ پروگرام کا تعارف کروایا۔ جس کےبعد خاکسار نے جملہ عاملہ ممبران کے شعبہ جات بتائے اور ان کا ذاتی تعارف پیش کیا۔ بعد ازاں محترم مہمان خصوصی صاحب نے عہد مجلس خدام الاحمدیہ کے حوالہ سے تقریر کی۔ آپ نے عہد میں شامل پانچ امور جان، مال، وقت اور عزت کی قربانی اور خلافت احمدیہ کی اطاعت و حفاظت کی طرف توجہ دلائی۔
دعا کے ساتھ پہلا اجلاس اختتام پذیر ہوا۔
ساڑھے دس بجے دوسرے اجلاس کی کارروائی کا آغاز ہوا۔ جس میں شاملین پروگرام کو مجلس خدام الاحمدیہ کی مختصر تاریخ، اجتماع مجلس خدام الاحمدیہ کی مختصر تاریخ، حضور انور کی مجلس خدام الاحمدیہ سے توقعات۔(از آن لائن ملاقات۔ This week with Hazoor) کے بارہ میں ویڈیو پروگرامز دکھائے گئے۔
قریباً پونے بارہ بجے اگلے پروگرام کا آغاز ہوا جس میں مکرم منیر حسین صاحب مبلغ سلسلہ مشرقی ریجن فری ٹاؤن نے نیشنل عاملہ کے فرائض اور ذمہ داریوں کے موضوع پر لیکچر دیا۔ انہوں نے خدام الاحمدیہ کے عہدیداران کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلاتے ہوئے نیشنل، ریجنل ومقامی مجالس کی عاملہ کے باہم رابطےاور مل کر کام کرنے کی اہمیت کو تفصیلاً بیان کیا۔ نیز آپ نے مجالس سے رابطہ اور اپنے شعبہ کو روزانہ باقاعدگی سے وقت دینے کی ضرورت سے بھی آگاہ کیا۔
اس کے بعد عاملہ ممبران نے یکے بعد دیگرے مجلس خدام الاحمدیہ کا دستور اساسی اور تمام شعبہ جات کا لائحہ عمل لفظاً لفظاً پڑھ کر سنایا۔ جس کے ساتھ ساتھ صدر صاحب مجلس نے سامعین کی جانب سے شعبہ جات سے متعلقہ پوچھے جانے والے سوالات کے جوابات دیے۔ یہ سلسلہ نماز عصر تک جاری رہا۔
اس دوران نماز ظہر کے بعد شاملین کی خدمت میں ظہرانہ پیش کیا گیا۔
دوسرا روز۔ 12؍دسمبر 2021ء
دوسرے روز مکرم مولوی الحاجی ابوبکر بنگورا صاحب مہتمم تربیت نےاجتماعی نماز تہجد اور نماز فجر پڑھائی اور درس دیا جس میں حضور انور ایدہ للہ تعالیٰ کے حالیہ خطبات بابت بدری صحابہ کی نسبت سے اولین صحابہ کی قربانیوں کا ذکر کر کے آخرین کے گروہ کی ذمہ داریوں پر توجہ دلائی۔
دوسرے روز کی کارروائی کا آغاز صبح ساڑھے نو بجے تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ مکرم مولوی فواد بشیر کمارا صاحب مہتمم تحریک جدید نے سورۃ البقرہ آیات 149-152 مع انگریزی ترجمہ پیش کیں۔ جس کے بعد خاکسارنے عہد دہرایا۔ دعا کے بعد باقی رہ جانے والے شعبہ جات کا لائحہ عمل پڑھ کر سنایا گیا اور سوالات کے جوابات دیے گئے۔
اس کے بعد مکرم ذیشان محمود صاحب (مربی سلسلہ) نائب صدر دوم نے درج ذیل موضوعات پر گزارشات پیش کیں اور ساتھ ساتھ سوالات کے جوابات دیے۔
سالانہ سکیم کیسے بنائی جائے، رپورٹ فارم کیسے چیک کیے جائیں اور کیسے تبصرہ جات بھجوائے جائیں، اپنے شعبے کی حقیقی اعدادوشمار پر مشتمل رپورٹ کیسے بنائی جائے، خدام و اطفال کے لیے اچھے پروگرام کیسے بنائے جائیں اور خدام و اطفال کے علیحدہ پروگرام کیوں ضروری ہیں۔
اس اجلاس کا آخری پروگرام ایک ڈسکشن فورم تھا۔ مکرم عثمان احمد طالع صاحب مبلغ سلسلہ و نائب صدر اول و مکرم ذیشان محمود صاحب نائب صدر دوم نے شعبہ جات اور ریجن کو درپیش مشکلات کے حوالے سے سوالات کے تسلی بخش جوابات دیے۔ عاملہ ممبران نے اپنے شعبہ کے حوالے سے متعلقہ امور بھی ڈسکس کیے۔
اختتامی اجلاس
اس دو روزہ ریفریشر کورس کی اختتامی تقریب کا دوپہر ساڑھے بجے آغاز ہوا۔ اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی مکرم سعید الرحمٰن صاحب امیر و مشنری انچارج سیرالیون تھے۔
آپ نے تمام شاملین پروگرام کا تعارف حاصل کیا اور چند شعبوں سے ان کی سالانہ سکیم کے متعلق استفسار کیا اور پھر مختصر نصائح کیں۔
آپ نے بتایاکہ ہر ایک خادم کو یہ خیال کر نا چاہیے کہ وہ جماعت احمدیہ کا ایک ستون ہے اور اگر ایک ستون بھی گر جائے تو عمارت کو نقصان ہو سکتا ہے۔ ہر ایک اپنے آپ کو دیکھے اور اپنی اصلاح کرے۔ خدام الاحمدیہ بھی دیگر ذیلی تنظیموں انصاراللہ، لجنہ اماء اللہ اور ناصرات الاحمدیہ کی طرح ایک ادارہ ہے۔ لیکن اس کی اہمیت دوسروں سے اس لحاظ سے بڑھ کر ہے کہ اس میں جماعت کے استحکام کے لیے مضبوط کندھے دینے ہیں۔ حضرت مصلح موعود رضی اللہ تعالیٰ نے خدام الاحمدیہ کو بہت نصائح فرمائی ہیں جو ایک بڑی ضخیم کتاب پر مشتمل ہیں۔ اس لیے جو ذمہ داری دی جاتی ہے اس کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے اس کو پورا کرنے کی کوشش کریں ۔
محترم امیر صاحب نے مختلف مثالوں سے لباس ، اپنا نمونہ پیش کرنے کے ساتھ ساتھ رپورٹس کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا۔ اسی طرح خدام کی تربیت کے حوالے سے نماز، نماز باترجمہ، خطبہ جمعہ اور حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کی ورچوئل ملاقاتیں دیکھنے کی اہمیت کی طرف توجہ دلائی۔ اطفال الاحمدیہ کے حوالہ سے آپ نے کہا کہ آج کے اطفال کل کے خدام ہیں۔ اس لیے ان کی تربیت پر زور دیں گے تو کل اچھے خدام ملیں گے۔ آخر میں آپ نے عاملہ ممبران کو ہدایت کی کہ وہ اپنا عملی نمونہ پیش کریں اور عاملہ ممبر جس مجلس میں رہ رہا ہو اس کو ضرور فعال کرے۔
دعا سے اس بابرکت پروگرام کا اختتام ہوا۔ جس کے بعد محترم امیر صاحب کے ساتھ نیشنل عاملہ اور شاملین پروگرام کا الگ الگ گروپ فوٹو ہوا۔ نماز ظہر سے قبل تمام شاملین کی خدمت میں ظہرانہ پیش کیا گیا۔
ریفریشر کورس میں نیشنل عاملہ کے ممبران کے ساتھ فری ٹاؤن کے ریجنل قائدین مع چند قائدین مجالس بھی شامل ہوئے۔ پروگرام کی حاضری پہلے روز 37 جبکہ دوسرے روز 35 رہی۔