یکم ذوالحج سے قربانی تک بال اور ناخن نہ کٹوانے کا ارشاد ہر قربانی کرنے والے کےلیے ہے
سوال: ایک دوست نے دریافت کیا ہے کہ کیایکم ذوالحج سے قربانی تک بال اور ناخن نہ کٹوانے کا ارشاد صرف حاجیوں کےلیے ہے یا ہر قربانی کرنے والے کےلیے ہے۔ نیز یہ کہ اگر کسی علاقے میں ذوالحج کےنکلے ہوئے چاند کا بعد میں پتہ چلے تو اس علاقہ کےلوگوں کےلیے کیا ہدایت ہے؟ حضور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اپنے مکتوب مورخہ 11؍اگست 2020ء میں اس بارے میں درج ذیل ارشاد فرمایا۔ حضور انور نے فرمایا:
جواب: احادیث سے تو یہی پتہ چلتا ہے کہ یہ حکم ہر قربانی کرنے والے کےلیے ہے۔ چنانچہ حضرت ام سلمہؓ کی روایت ہے کہ حضورﷺ نے فرمایا کہ جب تم ذوالحجہ کا چاند دیکھ لو تو جو شخص قربانی کرنا چاہتا ہواسے قربانی کرنے تک اپنے بال اور ناخن نہیں کٹوانے چاہئیں۔ (صحیح مسلم کتاب الاضاحی)
باقی اگر کسی علاقے میں ذوالحج کا چاند نکلنے کا 29؍ ذوالقعد کو نہ علم ہو سکے اور ایک دو روز بعد وہاں کے لوگوں کو اس کی اطلاع ملے تو اس علاقے کے لوگ اسی وقت حضورﷺ کے اس حکم کے مکلف ہوں گے جب انہیں چاند کے نکلنے کی اطلاع ملے۔