متفرق شعراء
تیرا انعام ہے یا رب یہ خلافت کی قبا
نورِ اسلام سے دنیا میں سویرا کردے
دَورِ مسرور میں یا رب یہ کرشمہ کردے
وہ جسے تُونے چنا دیں کی امامت کے لیے
اُس کی تدبیر کو تقدیر سے یکجا کردے
جس سے وابستہ ہے اسلام کی عظمت مولیٰ
اُس کی عظمت کو نشانوں سے ہُویدا کردے
جس کے ہر کام میں ہے نصرتِ باری کی جھلک
اُس کے قدموں کو تُو ہمدوشِ ثریّا کردے
جس کے سینے میں ہوا نورِ سماوی کا نزول
اُس کے انوار سے ہر دل میں اُجالا کردے
تُو چُنے جس کو وہ بن جاتا ہے محبوبِ جہاں
اپنے محبوب کو ہر آنکھ کا تارا کردے
تُو ہے جب ساتھ، تو پھر ساتھ ہے سارا عالَم
ساری دنیا پہ تُو ظاہر یہ نظارہ کردے
روزِ روشن میں بھی جن آنکھوں میں کچھ نور نہیں
اپنی رحمت سے خدایا اُنہیں بِینا کردے
تیرا انعام ہے یا رب یہ خلافت کی قبا
تُو جسے چاہے عطا خلعتِ زیبا کردے
انتخاب اپنا تو ہے تیری رضا کا مظہر
کور چشموں پہ بھی یہ نکتہ ہُویدا کردے
(عطا ء المجیب راشد)