اطلاعات و اعلانات
سانحہ ارتحال
٭… مکرم شفیق احمد صاحب اوکاڑہ تحریر کرتے ہیں کہ میرے بیٹے عزیزم فیضان شفیق کو 5؍دسمبر2021ءکو کار ایکسیڈنٹ میں دماغ اور چھاتی میں شدید چوٹیں آئیں جن کی وجہ سے پندرہ دن آئی سی یو میں رہنے کے بعد 19 دسمبر 2021ء بروز اتوار رات ایک بجے سیالکوٹ ہسپتال میں وفات پا گیا ۔انا للہ و انا الیہ راجعون ۔ فیضان شفیق 25؍اگست 2004ءکو اوکاڑہ شہر میں پیدا ہوا۔ میٹرک کا امتحان اچھے نمبروں سے پاس کیا ۔سکالرشپ کی بنا پر سپیریئرگروپ آف کالج اوکاڑہ میں داخلہ ملا۔ پارٹ ون ایف اے آئی ٹی میں زیر تعلیم تھا ۔ پانچ وقت کا نمازی اور بلاناغہ قرآن مجید کی تلاوت کرنے والا تھا۔ وفات سے دو ماہ قبل قرآن مجید ترجمہ کے ساتھ پڑھنا شروع کیا۔ ہر ایک سے خوش خلقی سے پیش آتا۔ ماں باپ کا فرمانبردار تھا۔جماعتی پروگراموں میں میرے ساتھ شرکت کرتا ۔ چندہ و صدقہ خود ادا کرتا ۔ 14؍سال کی عمر سے رمضان المبارک کے روزے رکھنا شروع کیے اور نوافل بھی باقاعدہ ادا کرتا تھا۔ فیضان اپنوں کے علاوہ غیروں سے بھی محبت سے پیش آتا ۔ غیر از جماعت بھی اس سے محبت و شفقت سے پیش آتے۔
عزیز مرحوم کی والدہ کہتی ہیں کہ میرا بیٹا نہایت نیک صفت انسان تھا۔گھر کے کام کاج میں میرا ہاتھ بٹاتا۔ اسلامی کتب کا مطالعہ کثرت سے کرتا اور شہداء کے متعلق سوال پوچھتا۔ کالج جانے سے پہلے میرا ماتھا چومتا اور دعائیں لے کر رخصت ہوتا۔ ہر وقت چہرے پر مسکراہٹ رہتی۔ وفات سے ایک ماہ قبل مجھ سے سوالات کرتا کہ جو لوگ دنیا میں تکلیف اٹھاتے ہیں انہیں آخرت میں تو کوئی تکلیف نہیں اٹھانی پڑتی۔ ان کے گناہ دنیا میں ہی معاف ہوجاتے ہیں اور کیا ان کو جنت مل جاتی ہے اور اللہ سے جو چیز مانگتے ہیں انہیں وہی ملتی ہے اورجن کی وفات ہو جاتی ہے انہیں معلوم ہوتا ہے کہ ان کے اہل و عیال رورہے ہیں۔ مطلب یہ ہے کہ دنیا وآخرت کی فکر ہر وقت رہتی تھی۔ ہمیشہ لوگوں کو نیکی کی تلقین کرتا ۔
عزیزم فیضان شفیق کے بہن بھائی کہتے ہیں کہ ہمارے بھائی کا ہمارے ساتھ بہت پیار تھا۔ عزت سے پیش آتا اور مختلف سوالات کرتا۔ فیضان نے کبھی کسی قسم کی کوئی فرمائش نہیں کی بلکہ اپنے جیب خرچ سے اپنی ضروریات پوری کرتا۔ اپنے کھانے پینے کی کوئی چیز لاتا تو سب سے پہلے ہمیں پیش کرتا پھر خود کھاتا۔ ہم بہن بھائیوں میں سے اگر کوئی بیمار ہوتا تو ہماری صحت یابی کے لیے خصوصی دعائیں کرتا۔احباب سے درخواست دعاہے کہ اللہ تعالیٰ میرے بیٹے کو غریق رحمت فرمائے اور اس کے درجات بلند فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ آمین