خلافت سے وابستگی کی برکات
مجلس خدام الاحمدیہ نیوزی لینڈ کی مکرم مولانا عطاءالمجیب راشد صاحب سے آن لائن نشست
وبائی ایام کے دوران صحبت صالحین کے مواقع پیدا کرنے اور احباب کو گھر بیٹھے دینی و تربیتی ماحول مہیا کرنے کی غرض سے مجلس خدام الاحمدیہ نیوزی لینڈ ہفتہ وار تربیتی سیشن منعقد کرتی چلی آرہی ہے۔ گزشتہ ایک سال کے دوران بزرگان سلسلہ، جماعت کے مرکزی عہدیداران اور مختلف میدانوں میں خدمت دین کی توفیق پانے والے دیگر نمایاں شخصیات کے ساتھ تقریباً 50آن لائن نشستیں منعقد کی جاچکی ہیں۔
خدام اور اطفال کے علاوہ احباب جماعت احمدیہ نیوزی لینڈ نہایت ذوق و شوق سے ان پروگراموں میں شامل ہوتے اور بزرگان کی نصائح سننے کے علاوہ سوال و جواب کے مواقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے دینی اور فقہی مسائل کے بارہ میں آگاہی حاصل کرتے ہیں ۔
صحبت صالحین کی ان نشستوں میں بسا اوقات دیگر ممالک میں خدمت دین پر مامور مبلغین اور شخصیات نے بھی شرکت کی اور خدام و احباب جماعت نیوزی لینڈ کے لیے یہ معلومات نہایت ایمان افروز ثابت ہوئیں کہ آج جماعت احمدیہ اسلام احمدیت کی اشاعت کے میدان میں مشرق و مغرب میں مصروف عمل ہے ۔
اس سلسلہ کی ایک نہایت بابرکت نشست امام مسجد فضل لندن و مشنری انچارج برطانیہ مکرم مولانا عطاء المجیب راشد صاحب کے ساتھ منعقد کی گئی۔ یہ آن لائن سیشن دو نشستوں پر مشتمل تھا۔ پہلا پروگرام مورخہ 30؍اکتوبر 2021ء اور دوسرا مورخہ 6؍نومبر 2021ء بروز ہفتہ منعقد ہوا۔
مکرم عطاء المجیب راشد صاحب نے تین خلفاء یعنی حضرت خلیفۃ المسیح الثالث رحمہ اللہ، حضرت خلیفۃالمسیح الرابع رحمہ اللہ اور حضرت خلیفہ المسیح الخامس ایدہ اللہ بنصرہ العزیز کے ساتھ ذاتی واقعات اور مشاہدات کی روشنی میں برکات خلافت اور خلفاء سے وابستگی کی برکات و فیوض کو بیان کیا۔
حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ کی ربوہ سے لندن ہجرت کا واقعہ خدام کے لیے نہایت دلچسپی کا باعث تھا۔ پاکستان میں حاکم وقت کی مخالفانہ روش اور جماعت کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی تائید و نصرت کا یہ واقعہ احباب کے ایمان کی تازگی اور حلاوت کا باعث بنا۔
حضرت خلیفۃ المسیح لندن ہجرت کے بعد مکرم امام صاحب اولین میزبان کی حیثیت سے ان واقعات کے عینی شاہد تھے۔
خلافت خامسہ کے انتخاب کے وقت آپ کو سیکرٹری مجلس انتخاب خلافت کی حیثیت سے خدمت کی توفیق ملی۔ خلیفہ المسیح الرابع رحمہ اللہ کی وفات اور خلافت خامسہ کے انتخاب کے نتیجہ میں جماعت کے خوف کے امن میں بدلنے کے نظارہ کو بھی آپ نے نہایت جامعیت سے بیان کیا۔
خدام اور احباب جماعت نے سوال و جواب کے ذریعہ مکرم امام صاحب سے ان کی نصف صدی سے زائد عرصہ پر محیط خدمات دینیہ کے حوالہ سے آگاہی حاصل کی اور پروگرام کے بارہ میں تاثرات اور جذبات کا اظہار کرتے ہوئے دعا گو ہوئے کہ اللہ تعالیٰ ہم سب کو ہمیشہ خلافت سے وابستگی کی توفیق بخشے۔ ہم خلفاء کے بابرکت سائے میں آگے بڑھتے ہوئے اللہ تعالیٰ کے فیوض و انعامات کے وارث بنتے رہیں اور اللہ تعالیٰ روح القدس کے ذریعہ سے خلفاءکی تائید و نصرت فرماتا رہے۔
چند تاثرات آپ کی خدمت میں پیش ہیں :
صدر لجنہ اما ءاللہ نیو زی لینڈ، مکرمہ زبیلہ چیمہ صاحبہ کہتی ہیں کہ محترم امام صاحب کے ساتھ یہ بابرکت مجلس ہمارے لیے نہایت ایمان افروز تھی۔ خصوصاً حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ کی لندن ہجرت کا واقعہ سن کر ایمانوں کو تقویت نصیب ہوئی کہ اللہ تعالی کی تائید و نصرت خلافت احمدیہ کے ساتھ ہے۔ امام صاحب کے ساتھ منعقدہ سیشن ہمارے لیے علوم و معرفت کا خزانہ ثابت ہوا۔ اور یہ نصائح اور واقعات ہمیشہ میری یادوں کا حصہ رہیں گے۔
صدر مجلس خدام الاحمدیہ نیوزی لینڈ مکرم عظیم ظفراللہ صاحب کہتے ہیں کہ ہم احمدی نوجوانوں کے لیے اپنے بزرگوں کی زندگی اوران کی نصائح روحانی غذا کی مانند ہیں۔ خصوصاً جب یہ نصائح اور واقعات خلفائے احمدیت سے متعلق ہوں تو والدین کے لیے اس سے بڑھ کر تربیتی مواد کچھ اور نہیں ہوسکتا۔ ہمیں اس سیشن کے ذریعہ نہایت بیش قیمت خزانہ عطا ہوا۔ اللہ کرے یہ ہمارے لیے بہت مفید ثابت ہو۔ آمین
نیشنل صدر صاحب جماعت نیوزی لینڈ مکرم بشیر خان صاحب کہتے ہیں کہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ ہم اس بابرکت مجلس میں شامل ہوئے۔ خلفاء کے واقعات نہایت ایمان افروز اور دلوں پراثر چھوڑنے والے تھے۔ واقفین زندگی مبلغین کی اشاعت اسلام کے لیے قربانی ہم سب کے لئے قابل تقلید ہیں ۔
(رپورٹ:صباح الظفر۔ مبلغ سلسلہ نیوزی لینڈ)