مجلس خدام الاحمدیہ یو ایس اے کی طرف سے پیش کردہ ورچوئل ٹاؤن ہال بعنوان ’’خلافت کی برکات‘‘
مجلس خدام الاحمدیہ یو ایس اے کی جانب سے 15؍جنوری 2022ء بروز ہفتہ کو ایک ورچوئل ٹاؤن ہال منعقد کی گئی۔ ٹاؤن ہال کا بنیادی موضوع ’’خلافت کی برکات‘‘ تھا۔ اس ویبنار کی صدارت محترم امیر جماعت یوایس اے مرزا مغفور احمد صاحب نے کی اور مہمان خصوصی ڈائریکٹر ایم ٹی اے پروگرامنگ مکرم آصف محمود باسط صاحب تھے۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے اس ویبنار میں جماعت کے تقریباً 4000 ارکان نے شرکت کی۔
ویبنار کا آغاز قرآن پاک کی سورۃ النور کی آیات 55تا58کی تلاوت سے ہوا جس کاانگریزی ترجمہ بھی پڑھا گیا۔ حدیث کے بعد حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی اردو نظم پڑھی گئی۔
ٹاؤن ہال کی افتتاحی تقریر محترم آصف باسط صاحب نے کی جس میں خلافت احمدیہ کی تاریخ کا مختصر جائزہ پیش کیا گیا۔ مہمان خصوصی صاحب نے خلافت احمدیہ کی کامیابیوں کا موازنہ دوسری خلافت مثلاً سلطنت عثمانیہ سے کیا۔ ایک تاریخی حقیقت جو موصوف نے بیان کی وہ خلافت احمدیہ کی الٰہی مدد تھی جو لندن میں پہلے اسلامی مشن قائم کرنے کی صورت میں ظاہر ہوئی: 1910ء میں غیر احمدی مسلمانوں کی طرف سے لندن مسجد فنڈ قائم کیا گیا تھا جس میں بہت بڑا سرمایہ تھا۔ سید امیر علی جیسے ٹرسٹی جنہوں نے یہ فنڈ قائم کیا۔ ان کے پاس فارس کے بادشاہ کی طرف سے 1000پاؤنڈز، عثمانی خلیفہ کی طرف سے 1000پاؤنڈز، بیگم آف بھوپال کی طرف سے 5000پاؤنڈز اور متفرق ذرائع سے 2000پاؤنڈز کا عطیہ تھا۔ ان کے اکاؤنٹ میں 9000پاؤنڈز تھے لیکن وہ لندن میں مسجد کو شروع نہ کرسکے۔ بلکہ حضرت خلیفۃ المسیح کی وہ کوشش جس میں ہندوستان کی غریب خواتین نے قربانیاںپیش کیں،اس سے لندن میں پہلی مسجد بنائی گئی۔
پروگرام کی مرکزی پریزنٹیشن ’’خلافت کی برکات‘‘ کے حوالے سے تھی جو مہتمم تربیت ابراہیم چودھری صاحب نے دی۔ پریزنٹیشن میں خلافت کی ضرورت، اللہ کی طرف سے ایک خلیفہ مقرر ہوتا ہے، خلافت کی اطاعت کی اہمیت، خلیفہ سے محبت اور خلافت کے سائے میں رہنا جیسے بہت سے اہم موضوعات پر گفتگو کی گئی۔
پینلسٹس نے ان موضوعات پر براہ راست راہنمائی کے لیے ملفوظات حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور خلفائے احمدیت کے ارشادات پیش کیے۔ پریزنٹیشن کے دوران، امریکہ کی مختلف مجالس کی طرف سے خدام نے خلافت کی برکات کے ذاتی تجربات بیان کیے۔ اِن واقعات اور تجربات سے بہت سی اہم باتوں کو سیکھنے کا موقع ملا۔ ہیوسٹن مجلس سے تعلق رکھنے والے رحمان ناصر نے اپنی انڈر گریجویٹ ڈگری حاصل کرنے کے دوران مشکلات کا سامنا کیا تھا۔ پیارے حضور ایدہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ ملاقات اور حضور انو رکی خصوصی دعاؤں کے بعد ان کی تعلیمی کارکردگی بہتر ہوگئی۔ایک اَور ذاتی تجربہ ساؤتھ ورجینیا مجلس کے ایک خادم فارس احمد نے بیان کیا۔ روزانہ کی بنیاد پر پیارے حضور ایدہ اللہ تعالیٰ کو خط لکھنے کےحوالےسے وابستہ برکات کا وہ عملی نمونہ ہیں۔
شعبہ تربیت کی طرف سے ایک ویڈیو کمپلیشن پیش کی گئی جس میں خدام نے جواب دیا کہ ’’خلافت ان کے لیے کیا معنی رکھتی ہے؟‘‘۔
پروگرام کی اختتامی تقریر محترم امیر جماعت یو ایس اے مرزا مغفور احمد صاحب نے کی۔ محترم امیر صاحب نے آغاز میںخلافت کی برکات پر مزید روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ احمدی مسلمان اپنی روزمرہ کی زندگی میں ان برکات کومحسوس کرتے ہیں۔ پھر امیر صاحب نے سامعین کی توجہ خلیفۃ المسیح سے تعلق قائم کرنے کی اہمیت کی طرف مبذول کرائی تاکہ ان برکات کا مشاہدہ کیا جا سکے۔ بیعت کی دسویں شرط پڑھ کر سنائی جو کچھ یوں ہے: ’’خدا کے اس عاجز بندے کے ساتھ اخوت کا رشتہ، محض خدا کی خاطر، باقرارِ طاعت در معروف باندھ کر اس پر تاوقتِ مرگ قائم رہے گا، اور اس عقدِ اخوت میں ایسا اعلیٰ درجہ کا ہوگاکہ اس کی نظیر دنیوی رشتوں اور تعلقوں اور تما م خادمانہ حالتوں میں پائی نہ جاتی ہو ۔‘‘
اختتامی تقریر کے بعد محترم امیر صاحب اور آصف باسط صاحب کی زیر صدارت سوال وجواب کی مجلس ہوئی۔
(رپورٹ: شمشاد احمد ناصر۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)