حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز
حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ فرماتے ہیں:
پس اللہ تعالیٰ کا بار بار مختلف ذریعوں سے استغفار کی طرف توجہ دلانا یہ بتا رہا ہے کہ بندے کی استغفار اللہ تعالیٰ کی رحمت کو ضرور بالضرور جذب کرتی ہے۔ وہ لوگ غلط ہیں جو کہتے ہیں کہ استغفار انہیں کوئی فائدہ نہیں دیتی جیسا کہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے بھی فرمایا۔ یہ آنحضرتﷺ کی حدیث بھی ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ جب بندہ میری طرف چل کر آتا ہے تو مَیں دوڑ کر آتا ہوں۔ اسی طرح قرآن کریم میں خود اللہ تعالیٰ نے فرمایاکہ وَالَّذِیۡنَ جَاہَدُوۡا فِیۡنَا لَنَہۡدِیَنَّہُمۡ سُبُلَنَا (العنکبوت: 70) اور وہ لوگ جو ہم سے ملنے کی کوشش کرتے ہیں ہم ضرور اُنہیں اپنے رستوں کی طرف آنے کی توفیق بخشیں گے۔ پس استغفار اللہ تعالیٰ کی طرف جانے کا ایک رستہ ہے۔
(خطبہ جمعہ فرمودہ 19؍ ستمبر 2008ء مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل 10؍ اکتوبر 2008ء صفحہ 6)