قرآن سیمینار مجلس انصاراللہ ناروے
حضرت مسیح موعودؑ کا ارشاد پاک ہے کہ جو لوگ قرآن کو عزت دیں گے وہ آسمان پر عزت پائیں گے۔ اور جماعت احمدیہ کے قیام کا ایک بنیادی مقصد خدا تعالیٰ کی اس مقدس کتاب کی تعلیم کو دنیا میں عام کرنا اور بنی نوع انسان کو اس کے معارف سے آگاہ کرنا ہے جس سے فیض پاکر انسان خدا تعالیٰ کا قرب پاسکتا ہے۔ اسی عظیم مقصد کے لیے آخری زمانہ میں خدا تعالیٰ نے اپنے پیارے محبوب محمد مصطفیٰﷺ کے عظیم روحانی فرزند کو مبعوث فرمایا جس نے آکر فی زمانہ قرآنی علوم کے سمندر سے معرفت کے چشمے جاری فرمائے اور اسی طرح آپ کی تقلید میں آپ کے خلفاء اور ان کی نیابت میں آپ کی جماعت قرآن کریم کی عظمت کو قائم کرنے اور اس کی محبت کو دلوں میں بٹھانے کے لیے کوشاں ہے۔ اسی سلسلہ کی ایک کڑی کے طور پر مجلس انصاراللہ ناروے کو اللہ تعالیٰ کے فضل کے ساتھ ایک قرآن سیمینار کے انعقاد کی توفیق ملی۔ الحمدللہ
مورخہ 12؍مارچ 2022ء بروز ہفتہ بعد از نماز ظہر و عصر مسجد بیت النصر اوسلو ناروے میں اس بابرکت پروگرام کا آغاز تلاوت قرآن مجید سے ہوا جو خاکسار نے کرنے کی توفیق پائی۔ مکرم عبدالمنعم ناصر صاحب نے اپنی خوبصورت آواز میں حضرت مسیح موعودؑ کا منظوم کلام ’’ہے شکر رب عز وجل خارج از بیاں‘‘ پیش کیا۔ اس کے بعد صدر مجلس انصاراللہ ناروے ڈاکٹر احمد رضوان صادق صاحب نے تمام احباب کو خوش آمدید کہا اور بتایا کہ حضرت مسیح موعودؑ نے قرآن پاک کے متعلق فرمایا ہے کہ اس میں وہ روحانی روشنی پائی جاتی ہے جو کہ ظاہری طور پر ہزار سورج بھی مل جائیں تو وہ اتنی روشنی نہیں دے سکتے۔ اس لیے ہمیں اپنی زندگیوں کو اس بابرکت کتاب کی روشنی سے منور کرناچاہیے۔ قرآن مجید کو سیکھنے اور اس کی تعلیم کو اپنی زندگیوں میں ڈھالنے کی ضرورت ہے۔ اور اگر ہم یہ کر لیں گے تو ہمارے بہت سے مسائل خود بخود حل ہو جائیں گے۔ آپ نے مثال دی کہ جیسے انسان جسمانی بیماریوں کا علاج کرنے کے لیے ہر قیمت پر کسی ماہر ڈاکٹر کا پتا چلانے اور علاج کروانے کی کوشش کر تا ہے۔ مگر اسی طرح اپنی روحانی بیماریوں کو دور کرنے کی کوشش نہیں کرتا۔ جسمانی بیماریوں کی طرح روحانی بیماریوں کی ابتدا میں علامات محسوس نہیں ہوتیں۔ ہم اپنی تمام روحانی بیماریوں مثلاً شرک، بدظنی، بغض و عناد، حسد اور دیگر روحانی بیماریوں کا علاج قرآن کریم کی تعلیم پر عمل کرکے کر سکتے ہیں اور شفا یاب ہوکر خدا تعالیٰ کا قرب پاسکتے ہیں۔ پھر آپ نے قرآن کریم سیکھنے کے لیے مختلف ذرائع بیان کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم روزانہ چند آیات پر ہی غور کرلیں، باقائدگی سے قرآن کلاس میں شامل ہوں، MTA سے فاعدہ اٹھائیں اور حضرت خلیفۃ المسیح ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے خطبات سنیں تو اپنی اصلاح کرسکتے ہیں۔ اگر ہم الفضل کا صرف پہلا صفحہ ہی پڑھ لیا کریں تو اس میں قرآنی آیت، اس کی تفسیر میں حدیث اور پھر حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ارشادات کی صورت میں تشریح درج ہوتی ہے۔ اس سے فائدہ اٹھانا چاہیے اور گھروں میں اس کا درس دینا چاہیے۔ اس کے بعد آپ نے پروگرام کی تفصیل بتائی۔
تقاریر کے علاوہ مکرم بشارت احمد صابر صاحب اور وحید الدین چودھری صاحب نے تجوید اور عربی گرائمر کے اصول بھی مختصراً بتائے۔ مقابلہ حسن قراءت بھی ہوا جس میں انصاربھائیوں نے بھرپور حصہ لیا۔
مکرم ڈاکٹر صفدر ملک صاحب سیکرٹری تربیت نے قرآن مجید پر ایک انٹر یکٹو پریزنٹیشن پیش کی۔ اس میں ان کی معاونت محترم صدر مجلس نے بھی کی۔ پریزنٹیشن کے دوران مکرم ظہور احمد چودھری امیر جماعتت ناروے، مکرم شاہدمحمود کاہلوں صاحب مربی سلسلہ اور مکرم سیّد کمال یوسف صاحب نے سوالات کے جوابات اور مختلف تبصرہ جات بھی پیش کیے۔
محترم مربی صاحب نے ’’تلاوت کی اہمیت‘‘ کے موضوع پر ایک مختصر تقریر کی۔ جس میں آپ نے کہا کہ قرآن مجید ہماری روزانہ بنیادوں پر اصلاح کرتا ہےشرکو دور کرتا ہے اور خیر پیدا کرتا ہے۔ نیزروزانہ تلاوت اور اس پر عمل کی تلقین کی۔
محترم امیر صاحب نے ’’قرآن علوم کا خزانہ‘‘ کے موضوع پر اپنی مختصر تقریر میں کہا کہ قرآن مجید کی ہر آیت اور ہر لفظ اپنے اندر ایک مضمون رکھتا ہے۔ سائنس جو علوم اب پیش کررہی ہے اس کا پتہ قرآن نے آج سے چودہ سوسال پہلے ہی دے دیا تھا۔ اس لیے ہمیں قرآن پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ اسی طرح ہمیں قرآن مجید کو بھی اپنی زندگی میں لازمی حصہ کے طور پر شامل کرنا چاہیے۔
آخر میں مقابلہ حسن قراءت میں پہلی تین پوزیشنز حاصل کرنے والے انصار جن میں اوّل مکرم عبدالمنعم ناصر صاحب، دوئم مکرم عامرحسین خالدصاحب اور سوم پوزیشن پر آنے والے مکرم وحیدالدین چودھری صاحب میں انعامات تقسیم کیے گئے۔ دعا کے ساتھ یہ پروگرام اختتام پذیر ہوا۔ یہ پروگرام دور کی مجالس کے لیے پورے ناروے میں آن لائن بھی نشر کیا گیا۔ احباب نے یہ پروگرام بہت پسند کیا اور ایسے مزید پروگرام منعقد کرنے کی درخواست کی۔ پروگرام کے بعد ضیافت کا بھی انتظام کیا گیا تھا۔ شام چار بجے یہ سیمینار اختتام پذیر ہوا۔
(رپورٹ: رانامبشر محمود۔ قائد عمومی مجلس انصار اللہ ناروے)
٭…٭…٭