فرانس میں اسلام احمدیت کا تعارف
جامع مسجد پیرس کے ریکٹر سے ملاقات
اللہ تعالیٰ کے فضل سے مورخہ 7؍مارچ بروز سوموار خاکسار (مشنری انچارج فرانس) اور نیشنل سیکرٹری امور خارجیہ مکرم طلحہ رشید صاحب نے جامع مسجد پیرس کے ریکٹر مکرم شمس الدین حافظ سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات ایک گھنٹہ سے زائد جاری رہی۔ مکرم شمس الدین حافظ الجیرین نژاد ہیں اور تقریباً دو سال سے اس ذمہ داری کو نبھا رہے ہیں۔ یہ ذمہ داری الجزائر حکومت کے تعاون سے انہیں سونپی گئی ہے۔
خاکسار کی ان سے ملاقات ایک فنکشن میں ہوئی تھی۔ مختصر تعارف ہوا اور رابطہ رکھنے کی باہمی خواہش کا اظہار ہوا۔ انہوں نے ذکر کیا کہ پیرس کی اس بڑی مسجد کی صد سالہ تقریب منانے کا پروگرام بنا رہے ہیں۔ یاد رہے کہ حضرت مصلح موعودؓ نے 1924ء کے سفر یورپ کے دوران جب آپؓ نےفرانس کی سرزمین کو شرف بخشا تھا تو اُس وقت اس زیر تعمیر مسجد کا وزٹ بھی کیا تھا جس کا چرچا اس وقت کے اخبارات میں ہوا تھا۔ خاکسار نے اس حوالہ سے انہیں بتایا کہ اس مسجد سے متعلق بعض ایسی تاریخی معلومات و تصاویر ہمارے پاس ہیں جو آپ کے پاس یقیناً نہیں ہوں گی جس پر انہوں نے تعجب کیا۔
ہم جب ان سے ملنے گئے تو موصوف نے ہمارا پرتپاک استقبال کیا۔ انہوں نے بڑی تسلی اور دلچسپی سے ہماری گفتگو کو سنا۔ہمیں حضرت مسیح موعودؑ کا دعویٰ، جماعت کا قیام،مسلمانوں، عیسائیوں اور ہندوؤں کی طرف سے مخالفت، وفات مسیحؑ، نظام خلافت، اختلاف عقیدہ کی وجہ سے مظالم کے ادوار، افریقہ میں تعلیم و صحت کے میدان میں خدمات، پاکستان میں ظالمانہ آرڈیننس اور اس کے اثرات، ایم ٹی اے کا آغاز و ترقی کی منازل، ہیومینٹی فرسٹ کے تحت غریب ممالک اور بطور خاص افریقہ میں خدمت انسانیت کے متعدد منصوبے، دنیا میں احمدیت کا پھیلاؤ اور پاکستان کے علاوہ دیگر ممالک بشمول الجزائر میں حکومتی سطح پر مخالفت کا ذکر کرنے کا موقع ملا۔ موصوف نے عقائد میں اختلاف کی بنا پر ظالمانہ قوانین اور اسلام کے نام پر مظالم پر بڑی حیرت کا اظہار کیا۔
اس کے علاوہ فرانس میں مسلمانوں کی حالت، ان کے باہمی اختلافات، ان میں شدت پسند عناصر کی موجودگی اور حکومتوں کی سیاست پر کافی شاکی تھے۔
ملاقات کے آخر پر ہم نے انہیں مشن ہاؤس میں آنے کی دعوت دی اور ’’اسلامی اصول کی فلاسفی‘‘،’’عالمی بحران اور امن کی راہ‘‘ سمیت جماعتی کتب تحفۃً پیش کیں۔
عورتوں کے عالمی دن پر ایک کانفرنس میں شرکت
8؍مارچ کو خواتین کے حقوق کے عالمی دن کے حوالہ سے فرانس میں قائم ایک انٹرنیشنل ایسوسی ایشنL‘Ambassadrice نے ’’تعلیم، اخوت، ہمدردی، امن اور باہمی اتحاد کے قیام میں عورت کا کردار‘‘ کے موضوع پر نیشنل اسمبلی پیرس کی بلڈنگ میں کانفرنس منعقد کی۔ اس تنظیم کی صدر مادام مغیرناعمہ نے خاکسار (مشنری انچارج فرانس) کو اس میں شمولیت کی دعوت دی۔ اس کانفرنس میں مختصر خطاب کے لیے 25 افراد کو دعوت دی گئی تھی جن میں پارلمنٹیرینز، میئرز اور مختلف تنظیموں کے سربراہان شامل تھے۔
تقاریر کرنے والوں نے عموماً خواتین کے حقوق اور قوانین کے حوالہ سے بات کی۔ خاکسار نے اسلامی تعلیمات کے حوالہ سےآنحضرتﷺ کی سیرت اور نصائح سے مزین عورت کے مقام، احترام اور مختلف حیثیتوں سے معاشرہ کی بہتری کے لیے اس کے کردار کو بیان کیا۔ کئی مسلمان شرکاء نے خاکسار کے بیان کو بہت سراہا۔
اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے کانفرنس کے حوالہ سےحضرت چودھری محمدظفراللہ خان صاحبؓ کا ایک کتابچہ ’’اسلام میں عورت‘‘ اور موجودہ عالمی حالات کی نسبت سے تیسری جنگ عظیم کے حوالہ سے حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے انذار اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی پیشگوئی پر مشتمل ایک پمفلٹ 50 افراد کو پیش کیا۔ متعدد نئے رابطے بھی ہوئے۔ کووڈ کی پابندیوں کے باوجودمختلف طبقات سے تعلق رکھنے والےحاضرین کی تعداد70سے زائد تھی۔
اللہ تعالیٰ جماعت فرانس کی تبلیغی کوششوں کو مزید تیز کرے اور لوگ حقیقی اسلام کو جلد پہچاننے والے بنیں۔آمین
(رپورٹ: نصیر احمد شاہد۔ مبلغ انچارج فرانس)