یومِ مسیح موعودؑ کی مناسبت سے دارالسلام تنزانیہ میں ایک تعارفی نشست
شہر کے اہم مذہبی اور سیاسی راہنماؤں سمیت دیگر سماجی شخصیات کی شرکت
’’جماعت ہر سطح پر اپنے ماننے والوں کو معاشرہ کا بہترین شہری بننے کا درس دیتی ہے۔‘‘ ( وارڈ کونسلر)
محض اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے جماعت احمدیہ تنزانیہ کو یوم مسیح موعودؑ کی مناسبت سے ایک تعارفی نشست منعقد کرنے کا موقع ملا۔ الحمدللہ علی ذالک۔ یہ پروگرام دارالسلام شہر میں قائم مسجد سلام کے ہال میں منعقد ہوا اور اس کا بنیادی مقصد شہر کی اہم مذہبی اور سیاسی شخصیات نیز مسجد کےہمسایہ میں رہنے والے عوام الناس کو جماعت احمدیہ کی تعلیمات سے متعارف کروانا اور ان سے روابط بڑھانا تھا۔ اس پروگرام کے کامیاب انعقاد کے لیے تقریباً دو ہفتہ قبل تیاری کا آغاز کیا گیا۔ اور مہمانان سے ملاقات کرکے انہیں تشریف لانے کی دعوت دی گئی۔
مورخہ 19؍مارچ بروز ہفتہ شام 5بجے اس پروگرام کا آغاز ہوا۔ مکرم فضلِ الٰہی عبد الرحمٰن صاحب نے تلاوت قرآن کریم کی سعادت حاصل کی اور سواحیلی ترجمہ پڑھ کر سنایا۔ مکرم محمد حبیب صاحب نے حضرت اقدس مسیح موعودؑ کا پاکیزہ منظوم کلام نہایت خوش الحانی سے پڑھ کر سنایا ۔نظم کے بعد مکرم عبدالرحمٰن عامے صاحب (نائب امیر) نے معزز مہمانان کو خوش آمدید کہا اور جماعت احمدیہ عالمگیر کا تعار ف کروانے کے ساتھ ساتھ جماعت تنزانیہ کی خدمات پر مختصراً روشنی ڈالی۔
بعدازاں مہمانان کرام نے اپنا تعارف کروایا اور جماعت کو اس نشست کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد دی۔ مکرم مریم Lulidaصاحبہ (وارڈ کونسلر) نے تمام مہمانوں کی طرف سے جماعت احمدیہ کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے بتایا کہ جماعت ہر سطح پر اپنے ماننے والوں کو معاشرہ کا بہترین شہری بننے کا درس دیتی ہے۔ میں گزشتہ سات سال سے جماعت کو جانتی ہوں اور ہمیں بہت خوشی ہے کہ ہمارے علاقہ میں اس جماعت کی مسجد ہے۔ گورنمنٹ جماعت کی خدمت انسانیت کی سہولیات فراہم کرنے کو بھی نہایت قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔
مکرم Polycarp Mwandanji صاحب (اسسٹنٹ آفیسر ٹریفک پولیس )نے بتایا کہ جماعت ایک مذہبی تنظیم ہے اور آپ لوگ معاشرہ میں امن عامہ کے قیام کے لیے بھر پور ممد و معاون ثابت ہوسکتے ہیں۔ خاص طور پر نوجوانوں اور نئی نسل کی بہتر تربیت سے ہمارا معاشرہ مزید خوبصورت ہوسکتا ہے۔
مکرم طاہر محمود چودھری صاحب (امیر و مشنری انچارج)نے اپنے اختتامی خطاب میں بتایا کہ جماعت احمدیہ دنیا بھر میں حقیقی اسلامی تعلیمات پھیلانے میں کوشاں ہے۔ خلافتِ احمدیہ کے زیرِ سایہ ’’محبت سب کے لیے، نفرت کسی سے نہیں‘‘ کا پیغام اس وقت پوری انسانیت کی ضرورت ہے۔ جماعت احمدیہ کسی دین سے عداوت نہیں رکھتی بلکہ تمام انبیاء کی عزت اور عصمت کے قیام کی علمبردار ہے۔ آخر میں اجتماعی دعا کے بعد مہمانوں کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا۔
اس پروگرام کی کل حاضری 60 رہی جن میں سے اکثریت غیر از جماعت مہمانوں کی تھی۔ ان مہمانوں میں گورنمنٹ آفیشلز کے علاوہ سیاسی پارٹی CCMکےWomen wingکے نمائندگان، دارالسلام سکھ کمیونٹی کے چیئرمین اور دیگر ہمسایوں نے بھی شرکت کی۔ معزز قارئین الفضل سے دعا کی عاجزانہ درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ اس ادنیٰ کاوش کو قبول فرمائے اور اس کے مثبت اثرات ظاہر فرمائے۔ آمین
(رپورٹ: شہاب احمد۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)