مجلس انصار اللہ ناروے کی بعض سرگرمیاں
جلسہ سیرت النبیﷺ
اللہ تعالیٰ کے فضل سے مجلس انصار اللہ ناروے کو مورخہ 6؍فروری 2022ء مسجد بیت النصر کے مسرور ہال میں بعد از نماز ظہر وعصر شعبہ تبلیغ کے تحت جلسہ سیرت النبیﷺ کے انعقاد کی توفیق ملی۔ پروگرام میں انصار نے بھر پور شرکت کی اور مسجد میں موجود حاضری تقریباً 60 انصار پر مشتمل تھی۔ مزید برآں یہ پروگرام براہ راست آن لائن ناروے کی تمام مجالس میں بھی نشر کیا گیا تاکہ ایسے انصار جو کہ دور کے علاقہ میں رہائش پذیر ہیں اور ایسے انصار جو کہ کسی بیماری یا مجبوری کی وجہ سے اس پروگرام میں براہ راست مسجد میں شامل نہیں ہوسکے وہ اپنے گھروں سے ہی اس پروگرام میں شامل ہوکر اس سے علمی اور روحانی استفادہ کر سکیں۔
اس پروگرام کی صدارت امیر جماعت احمدیہ ناروے مکرم چودھری ظہور احمد صاحب نے کی۔ پروگرام کے آغاز میں مکرم صداقت احمد صاحب نے سورت احزاب کی آیات 41 تا 48کی تلاوت کی اور پھر متلو آیات کا اردو و نارویجن ترجمہ بھی پیش کیا۔ اس کے بعد مکرم رانا طاہر محمودصاحب نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا نعتیہ کلام ’’وہ پیشوا ہمارا جس سے ہے نور سارا‘‘ اپنی خوبصورت آواز میں پیش کیا۔
جلسہ سیرت النبیﷺ کی پہلی تقریر نارویجن زبان میں مکرم خالد محمود صاحب، قائد تبلیغ نے کی جس میں انہوں نے نبی کریمﷺ کے تبلیغ کے طریقوں پر روشنی ڈالتے ہوئے مجلس انصاراللہ کو تبلیغی میدان میں اپنے آقا ومولیٰ محمد مصطفیٰﷺ کے نقش قدم کو اختیار کرتے ہوئے دین متین کی اشاعت کے لیے پُر حکمت طریق اختیار کرنے کی طرف توجہ دلائی۔ اس کے بعد پروگرام کی دوسری تقریر مکرم عبد الرحمٰن قریشی صاحب قائد تعلیم کی اردو میں تھی۔ انہوں نے اسلام میں احادیث کی تعریف، جمع اور تدوین کی تاریخ سے متعلق ایک تفصیلی پریزنٹیشن کی مدد سے نہایت معلوماتی، مفید اور جامع مواد پیش کیا جس میں مختلف ائمہ، راوی، اسماءالرجال، احادیث کو پرکھنے کے طریق روایت اور درایت جیسے موضوعات کو بیان کیا۔
اس کے بعد مکرم چودھری افتخار احمد اظہر صاحب نے حضرت مسیح موعودؑ کا فارسی نعتیہ کلام ’’جان و دلم فدائے جمال محمد است‘‘ خوش الحانی سے پڑھ کر سنایا۔ اور بعد میں اس کا اردو میں ترجمہ بھی بیان کیا۔ پھر محترم صدر مجلس انصاراللہ ڈاکٹر احمد رضوان صادق صاحب نے تمام شاملین جلسہ کا شکریہ ادا کیا۔ نیز آنحضورﷺ کے تربیت کے ایک طریق پر روشنی ڈالی جس میں حضورﷺ اپنے صحابہ کو تمثیلی واقعات اور کہانیاں سنایا کرتے تھے۔ آنحضورﷺ کی تقلید میں ایک تمثیلی واقعہ بھی سنایا جس میں آنحضورﷺ نے بڑے خوبصورت انداز میں یہ بتا یا کہ مال موت تک، اولاد قبر تک اور اعمال حشر تک ساتھ دیتے ہیں۔ آخر میں دعا کی کہ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اعمال صالح بجا لانے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔
اگلی تقریر محترم شاہد محمود کاہلوں صاحب مربی سلسلہ و مشنری انچارج کی تھی جس کا موضوع تھا ’’آنحضورﷺ بحیثیت امن کے علمبردار‘‘۔ آپ نے اپنی تقریر میں نبی کریمﷺ کی زندگی کے مختلف حالات کا جائزہ پیش کرتے ہوئے بہترین دلائل کے ساتھ ثابت کیا کہ کس طرح ہمارے پیارے آقا و مولیٰ مجسم رحمت بن کر دنیا کے لیے امن اور سلامتی کے بادل برساتے رہے اور اس وقت تک تلوار نہیں اٹھائی جب تک دشمنان حق نے آپ کو اپنے اور دین حق کے دفاع میں تلوار کے ساتھ دفاع پر مجبور نہیں کر دیا۔ نیز آپ نے نبی کریمﷺ پر کثرت ازدواج کے الزامات کی بھی تردید کرتے ہوئے ہمارے پیارے نبیﷺ کی شادیوں کی حقیقت اور ان کی حکمت پر بھی روشنی ڈالی۔
پروگرام کی آخری تقریر میں محترم امیر صاحب نے بتایا کہ نبی کریمﷺ کو اللہ تعالیٰ نے شاہد، مبشر اور نذیر بنا کر عالم کی اصلاح کےلیے بھیجا ہے۔ اور اس طرح آج ہمارے پاس وہ کلام کتاب کی شکل میں موجود ہے جو کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے محبوب پر نازل فرمایا۔اس لیے ہمیں اس کو بہت تدّبر اور غور و فکر کے ساتھ پڑھنا چاہیے اور اس کے ترجمہ کو سمجھ کر اپنی زندگی پر لاگو کرنا چاہیے۔ اس کے بعد امیر صاحب نے دعا کرائی۔
جلسہ کے بعد صحت سیمینار ہوا جس کے بعد کھانا پیش کیا گیا۔
صحت سیمینار
اللہ تعالیٰ کے فضل سے مجلس انصار اللہ ناروے کو مورخہ 6؍فروری 2022ء مسجد بیت النصر کے مسرور ہال میں جلسہ سیرت النبیﷺ کے معاً بعد صحت سیمینار کے انعقاد کی توفیق ملی۔ اس پروگرام میں بھی انصار نے بھر پور شرکت کی۔ یہ پروگرام بھی تمام انصار کے استفادہ کے لیے براہ راست آن لائن ناروے کی تمام مجالس میں نشر کیا گیا۔
اس مرتبہ صحت سیمینار کا موضوع ایک عام مرض ہائی بلڈ پریشر کے بارہ میں معلومات فراہم کرنا تھا۔ سب سے پہلے ڈاکٹر صفدر ملک صاحب جو احمدیہ میڈیکل ایسوسی ایشن ناروے کے صدر بھی ہیں، نے ایک پاور پوائنٹ پریزینٹیشن کے ذریعہ بلڈ پریشر کے بارہ میں نہایت وضاحت کے ساتھ احباب کو ضروری معلومات دیں۔ اس کی وجوہات، اس سے بچاؤ کے طریق اور علاج پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ ہائی بلڈ پریشر ایک ’’silent killer‘‘ یعنی ’’خاموش قاتل‘‘ ہے اور اکثر ابتدا میں اس کی کوئی علامات نہیں ہوتیں۔ اور جب علامات ظاہر ہوتی ہیں تو بعض اوقات دیر ہو چکی ہوتی ہے اور دل، دماغ اور گردوں پر اثر ہو چکا ہوتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ انصار کی عمر تک پہنچنے کے بعد ہر ناصر کو کم از کم سال میں دو دفعہ اپنے ڈاکٹر کے پاس جا کر بلڈ پریشر چیک کروانا چاہیے۔ آپ کا بلڈ پریشر آرام کی حالت میں mmHg ۔90/140 سے بہرحال زیادہ نہیں ہونا چاہیے۔ مارکیٹ میں ملنے والے اچھے الیکٹرانک آلہ جات سے آپ خود بھی اپنا بلڈ پریشر چیک کرسکتے ہیں۔ آخر پر حاضرین کو سوالات کا موقع بھی دیا گیا جن کے جوابات ڈاکٹر صفدر صاحب (General Practitioner) اور ڈاکڑ احمد رضوان صادق صاحب (Pulmonary Consultant) نے دیے۔ انہوں نے بتایا کہ اگر کسی کو ہائی بلڈ پریشر ہے تو اس کو اپنے ڈاکٹر کے مشورہ سے باقاعدگی سے اس کی دوائی لینی چاہیے۔ اور بلڈپریشر چیک کرواتے رہنا چاہیے کہ وہ کنٹرول میں ہے یا نہیں۔ دوائی کو چھوڑ چھوڑ کر کھانے سے نقصان کا خدشہ ہوتا ہے۔ اسی طرح اپنے لائف سٹائل کو بھی بہتر بنانا ضروری ہے۔ بھوک لگے تو کھائیں اور تھوڑی بھوک ابھی باقی ہو تو کھانا بس کردیں۔ کھانے کی احتیاط کے ساتھ ساتھ ہر روز کم از کم آدھ گھنٹہ ورزش کریں، اپنا وزن بڑھنے نہ دیں، خاص طور پر اپنے پیٹ کو ہر گز بڑھنے نہ دیں۔ نمک کا استعمال کم کریں۔ کولیسٹرول کی زیادتی کی صورت میں اس کی دوائی بھی ڈاکٹر کے مشورہ سے لینی چاہیے۔ وٹامن ڈی کے سوال کے جواب میں ڈاکٹر صاحب نے تلقین کی کہ چونکہ سردیوں میں یورپ اور خاص طور پر ناروے میں دھوپ بہت کم ہوتی ہے اور اگر ہو بھی تولوگ اس میں کم ہی بیٹھتے ہیں اس لیے یہ ضروری ہے کہ ایسی غذاؤں مثلاً مچھلی، انڈا، وغیرہ کا استعمال کیا جائے جس میں وٹامن ڈی ہو یا پھر وٹامن ڈی کی گولیاں استعمال کرنی چاہئیں۔ وٹامن ڈی سارے جسم کے لیے نہایت ضروری ہے اور اس کی کمی سے صحت کے بہت سے مسائل ہوسکتے ہیں۔ گرمیوں میں اگر آپ صبح کی دھوپ میں بیٹھ رہے ہیں تو وٹامن ڈی کی گولیاں کچھ عرصہ چھوڑ سکتے ہیں۔
دعا سے یہ پروگرام اختتام پذیر ہوا۔ پروگرام کے آخر میں تمام احباب کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے یہ پروگرام احباب نے بہت پسند کیا۔ اس طرح یہ پروگرام بھی نہایت کامیاب رہا۔
تبلیغی سٹال
امسال 5؍فروری 2022ء کو قائد صاحب تبلیغ مکرم خالد محمود صاحب نے مجلس خدام الا حمدیہ کے ساتھ مل کر اوسلو شہر میں ایک تبلیغی سٹال لگایا۔جس میں نارویجین زبان میں لڑیچر رکھا گیا تھا۔ پروگرام کو کامیاب بنانے کے لیے انصار اور خدام نے شرکت کی اور یہ سٹال تقریباً 3 گھنٹے تک جاری رہا۔
(رپورٹ : رانامبشرمحمود۔ قائد عمومی مجلس انصار اللہ ناروے)