سیرالیون کے Mile-91 ریجن میں افتتاح مسجد و تقریب آمین
مکرم محمد قاسم طاہر صاحب ریجنل مبلغ Mile -91 ریجن تحریر کرتے ہیں کہ خدا کے فضل سے جماعت احمدیہ سیرالیون کو ایک نومبائع جماعت مابوکی جنکشنMile-91ریجن Youniچیفڈم میں نئی تعمیر ہونے والی مسجد کی افتتاحی تقریب منعقد کرنے کی توفیق ملی۔مسجد کا مسقف حصہ25 *35 فٹ ہے جس میں 150سے زائد افراد نماز ادا کر سکتے ہیں۔
یہ مسجد احمدیہ ریجنل ہیڈکوارٹرز Mile-91کی اضافی آبادی میں تعمیر ہوئی ہے۔ اس مسجدکی تعمیر سے اس علاقہ میں جماعت کا ایک نیا سنٹر قائم ہوا ہے جس سے احباب جماعت کی تربیت کے ساتھ ساتھ اردگرد کے علاقہ میں تبلیغی کام کرنے میں بھی آسانی ہو گی۔
اس مسجد کی تعمیر کے جملہ اخراجات مکرم عطاء المجیب راشد صاحب امام و مشنری انچارج جماعت یوکے نے ادا کیے۔ اللہ تعالیٰ ان کے نفوس و اموال میں برکت عطا فرمائے اور اس کار خیر کی بہترین جزا دے۔
مسجد کے تعمیراتی کام کی نگرانی اس ریجن کے مبلغ انچارج مکرم محمد قاسم طاہر صاحب اور لوکل سرکٹ مشنری مکرم اسحاق کورما صاحب کو کرنے کی توفیق ملی جنہوں نے نہایت محنت اور لگن سے خوبصورت مسجد تعمیر کروائی۔ اللہ تعالیٰ ان کو مقبول خدمت کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
مورخہ 22؍جنوری 2022ء بروزہفتہ افتتاحی تقریب کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ امیر و مشنری انچارج سیرالیون مولانا سعید الرحمٰن صاحب نے اجلاس کی صدارت کی اور نماز ظہرکے ساتھ مسجد کا افتتاح کیا۔ آپ نے حاضرین کو بتایا کہ اکثر غیر از جماعت لوگ جماعت کے عقائد کے حوالہ سے غلط فہمی کا شکار ہیں۔ جماعت احمدیہ کے عقائد قرآنی تعلیم اوراحادیث و سنت رسول ﷺکے عین مطابق ہیں۔
اس تقریب میں کئی سکولوں کے اساتذہ و پرنسپلز، مساجد کے ائمہ، چیفس و دیگر مہمانان سمیت کل حاضری 470 افراد رہی۔ تقریب کے بعد احباب کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا۔
تقریب آمین
مسجد کے افتتاح کے موقع پر قرآن کریم کا پہلا دور مکمل کرنے والے 7 اطفال کی پر وقار تقریب آمین ہوئی۔ مکرم امیر صاحب نے بچوں سے قرآن کریم سنا، دعا کی اور بچوں کے والدین کو مبارک باد پیش کی۔
اس تقریب میں اطفال و ناصرات نے حضرت مسیح موعودؑ کے عربی قصیدہ کے کچھ اشعار زبانی ترنم کے ساتھ، احادیث باترجمہ،سادہ نماز،نماز باترجمہ، اطفال و ناصرات کا عہد پیش کیا۔ اور ایک طفل نے40 احادیث زبانی پیش کیں۔
مہمانوں کی تقاریر
٭…ریجنٹ چیف مکرم یوسف باری صاحب احمدیہ سکول کے پرانے طالب علم ہیں۔ انہوں نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ایک وقت تھا کہ میں بھی جماعت کے خلاف علماء کی پھیلائی ہوئی نفرت کا شکار ہو گیا تھا۔ لیکن آج میں تیسری بار جماعت کے پروگرام میں شامل ہوا ہوں۔ میں اور آپ آج اس بات کے گواہ ہیں کہ اس پروگرام کے شروع سے لے کر آخر تک ہم نے صرف قرآن، حدیث اور آنحضورﷺ پر درود و سلام کے سوا کچھ نہیں سنا۔ خاص طور پر یہ بچے اور بچیاں جنہوں نے قرآن مجید پڑھا، احادیث پیش کیں اور آنحضورﷺ کی شان میں قصیدہ پیش کیا یہ جماعت احمدیہ کی صداقت اور عقائد کے صحیح ہونے کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ آج صرف جماعت احمدیہ ہی سچے اسلام کی علمبردار ہیں۔
٭…وائس پرنسپل کینیڈین کالج، انسپکٹر آف سکولزاور سیکرٹری بورڈ آف امامزنے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور سیرالیون کی قوم کے لیے علمی و طبی میدان میں جماعت کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔ خاص طور پر مذہبی و روحانی تعلیم میں جماعت کی خدمات کودوسرے مسلمانوں کے لیے مشعل راہ قرار دیا۔
اللہ تعالیٰ کے فضل سے یہ تقریب بہت سے احمدی و غیر احمدی احباب و خواتین کے لیے تبلیغ کا باعث بنی۔ اللہ تعالیٰ قرآن کریم کا دور مکمل کرنے والے احباب کو باقاعدہ تلاوت کرنے والا اور قرآن کے حکموں پر چلنے والا بنائے اور مسجد کو لوگوں کے لیے امن و سلامتی اور ہدایت کا موجب بنائے۔
(رپورٹ: عبدالہادی قریشی۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)