مسجد بیت الحمد Wittlich جرمنی میں نئے سال کی آمد پر ایک پُر وقار تقریب
اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے جرمنی میں نئےسال کی آمدو ورود پر ایک پُروقار تقریب کا اہتمام جماعتوں میں کیا جاتاہے۔ جس کو جرمن میں’’Der Neujahrsempfang‘‘ کے نام سے جانا جاتاہے۔ انگلش میں اس کا ترجمہ New Year receptionکیا جا سکتا ہے۔ اصل میں تو یہ تقریبات یورپ میں اور دنیا بھر میں سرکاری اور غیر سرکاری طور پر منعقدکی جاتی ہیں۔ بڑی بڑی فرمیں بھی سال کے شروع کے مہینوں میں اس قسم کی تقریبات کا انعقاد کرواتی ہیں۔ لیکن Covidکے نزول کے بعد اس کا رنگ پھیکا پڑگیا ہے۔
جماعت Wittlich بھی اپنا حصہ ہر ایسے پروگرام میں ڈالتی ہے جس میں الٰہی پیغام خداکی مخلوق تک پہنچاناہو۔ چنانچہ یہ پروگرام سو مساجدسکیم کی سب سے پہلی مسجد ’’بیت الحمد‘‘ میں مورخہ 12 جنوری کی شام کو منعقد ہوا۔ جس میں شامل ہونے کے لیےجرمنی جماعت کے امیر مکرم Abdullah Uwe Wagishauserصاحب تشریف لائے۔ ہمارے شہر کے میئر مکرم Joachim Rodenkirsch صاحب اور قریب کے شہر Traben Trarbachکے میئر Marcus Heintelکو بھی شامل ہونے کی توفیق ملی۔ بعض سیاسی لیڈز نےپیغامات لکھ کراور بعض نے ویڈیوز کی صورت میں بھجوائے۔
پروگرام کا آغاز قرآن پاک کی تلاوت اور جرمن ترجمہ سے ہوا۔ جس کی سعادت مکرم Kasim Dalkilic صاحب کے حصّہ میں آئی۔ صدر جماعت مکرم طاہر احمد صاحب ظفر نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔
بعد ازاں شہر Wittlich اور Traben Trarbach کے میئرصاحبان نے اظہار خیال کیا۔ جس کے بعد مقامی گاؤں کے میئر مکرم Matthias Linden کا ویڈیو پیغام سنایا گیا۔ پھر مکرم Bernhard Lehnen جو Wittlich میں Social Democratic Party کے صدر ہیں نے اظہار خیال کیا۔
اس کے بعد خاکسار نے پروجیکٹر کی مدد سے جماعت احمدیہ جرمنی کی سال 2021ء کی کارگزاری پر مشتمل ایک ویڈیو دکھائی۔ پھر Lena Werner صاحبہ (ممبر آف پارلیمنٹ Social Democratic Party) اور Patrick Schnieder صاحب (ممبر آف پارلیمنٹChristian Democratic Union)کے ویڈیو پیغامات سنائے گئے۔
سب معززین نے جماعت احمدیہ کے خدمت انسانیت اور فلاحی کاموں کو بہت سراہا اور جماعت احمدیہ کا تہ دل سے شکریہ ادا کیا۔
آخر میں مکرم امیر صاحب نے جماعت کا مختصر تعارف کروایا اور بتایا کہ Covid کے باوجود جماعت احمدیہ خدمت انسانیت میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہے، اور پچھلے دنوں جب جرمنی کے ایک صوبہ Rheinland Pfalzمیں سیلاب نے تباہی مچا ئی تو جماعت کے 1000 خدام نے ریسکیومیں حصہ لیا اور کئی دن تک کھانا بھی پکواکر بھجوایا جاتا رہا۔ آپ نے سب شاملین کا شکریہ ادا کیا۔ نئے سال کی مبارک با د پیش کی اورمہمانوں کو کھانے کی میز کی طرف آنے کی دعوت دی۔
مہمانان کے لیے پر تکلف پاکستانی کھانے کا انتظام کیا گیا تھا۔ مسجد سے رخصت کرتے ہوئے مہمانوں کو مختلف چھوٹی چھوٹی کتب کا تحفہ بھی پیش کیا جاتا رہا۔اور یوں مہمانان کرام ایک دوسرے کو دوبارہ ملنے کا وعدہ کرتے ہوئے اپنی اپنی منزل کی طرف رواں دواں ہوئے۔ اس پروگرام کو کامیاب کرنے میں خاص طور پرمکرم طاہراحمد ظفر صاحب صدرجماعت ،مکرم نوید حبیب صاحب سیکرٹری امور خارجیہ، مکرم رانا جاوید اقبال صاحب سیکرٹری ضیافت، برادرم قمرزمان صاحب، مکرم بلال احمد صاحب، برادرم ذیشان بٹ صاحب، اسامہ قمر صاحب قائدمجلس خدام الاحمدیہ اور عمران ظفر صاحب نے بھرپور کام کیا۔ دو اطفال مامون قمر اور رانا حسام جاوید بھی اس کام میں پیش پیش رہے۔ اللہ تعالیٰ ان سب کے اموال و نفوس میں برکت ڈالے جنہوں نے اس پروگرام کو کامیاب کرنے میں حصہ لیا۔ آمین
(رپورٹ: جاوید اقبال ناصر۔ مربی سلسلہ جرمنی)