نمازِجنازہ حاضر و غائب
مکرم منیر احمد صاحب جاوید پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے 05؍مئی 2022ء بروز جمعرات 12بجے دوپہر اسلام آباد(ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرم ماسٹرچودھری فضل کریم صاحب (روہمپٹن۔ یوکے) کی نماز جنازہ حاضر اور 07مرحومین کی نماز جنازہ غائب پڑھائی۔
نماز جنازہ حاضر
مکرم ماسٹرچودھری فضل کریم صاحب (روہمپٹن۔ یوکے)
30؍اپریل2022ءکو89 سال کی عُمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ مکرم میاں اللہ دتہ کھرل صاحب آف کورٹ رحمت ضلع شیخوپورہ کے بیٹے تھے۔مرحوم کو 1948ء میں فرقان فورس میں شامل ہو کر خدمت کرنے کی توفیق ملی۔ پیشہ کے لحاظ سے ٹیچر تھے۔ملازمت کے دوران آپ کو احمدی ہونے کی وجہ سے شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑا لیکن آپ ہمیشہ ثابت قدم رہے ۔سکول میں ہیڈ ماسٹر نے آپ کے سپرد تنخواہیں دینے کی ڈیوٹی لگائی ہوئی تھی۔ 1974ء میں جب احمدیوں کو غیر مسلم قرار دیا گیا تو بعض ٹیچرز نے ان سے تنخواہ لینے سے انکار کر دیا اور مطالبہ کیا کہ ان کو ٹرانسفر کیاجائے۔ لیکن ہیڈ ماسٹر نے مرحوم کی دیانتداری کے پیش نظر تمام ٹیچرز کو کہا کہ میں ان کو مسلمان سمجھتا ہوں۔ تنخواہ انہی کے ہاتھ سے ملے گی۔ اگر کسی کو تکلیف ہے تو اپنا تبادلہ کروالے۔ آپ نے ضلع شیخوپورہ میں اور 1993ء میں ربوہ شفٹ ہونے کےبعد فیکٹری ایریا میں مختلف جماعتی اور تنظیمی عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی۔مرحوم بہت دیندار، صوم و صلوٰۃ کے پابند،لوگوں کےساتھ انتہائی پیار و محبت سے پیش آنے والے، خوش گفتاراور خلافت کےساتھ اخلاص و وفا کا تعلق رکھنے والےایک نیک انسان تھے ۔ مرحوم اللہ تعالیٰ کے فضل سے موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ پانچ بیٹے اور تین بیٹیاں اور کثیر تعداد میں پوتے پوتیاں اور نواسے نواسیاں شامل ہیں۔ آپ کے پانچوں بیٹے کسی نہ کسی رنگ میں جماعتی خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔
نماز جنازہ غائب
1۔مکر م بشارت احمد صاحب ابن مکرم بشیر احمد صاحب (بہاولپور شہر )
یکم اپریل 2021ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ ۔ مرحوم جماعت بہاولپور کے بہت فعال ممبراو ر پورے ضلع میں اپنے اخلاق کی وجہ سے بہت ہر دلعزیز تھے ۔ بہاولپور میں ضلعی سطح پر جنرل سیکرٹری کے علاوہ مختلف جماعتی عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی ۔ زعیم اعلیٰ انصار اللہ بہاولپور شہر بھی رہے ۔ صوم و صلوٰۃ کے پابند ،تہجد گزار، دعا گو اور بہت خوش مزاج انسان تھے ۔ قرآن کریم کی تلاوت بڑی باقاعدگی اور اونچی آواز سے کرتے تھے۔ خلافت کے ساتھ انتہائی عقیدت اور اخلاص کا تعلق تھا۔ مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ چار بیٹیاں شامل ہیں ۔
2۔مکر م محمد حنیف صاحب(جرمنی)
10؍ اپریل 2022ءکو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم بہت شفیق ،غریبوں اور ضرورت مندوں کی مدد کرنے والے اور رشتہ داروں سے حسن سلوک سے پیش آنے والے ایک نیک اور مخلص انسان تھے۔واقفین زندگی اور عہدیداروں کا بہت احترم کرتے تھے۔ مرحوم موصی تھے۔
3۔مکر م خالد حسین زبیر صاحب (کینیڈا)
مارچ 2022ء میں 80سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ ۔ مرحوم محترم ڈاکٹر محمد زبیر لکھنوی صاحب (کراچی) کے بیٹے اور محترم ڈاکٹر محمد عمر صاحب لکھنوی کے بھتیجے تھے ۔ بہت مخلص خاندان سے تعلق رکھتے تھے ۔خود بھی بہت مخلص اور خلافت کے ساتھ گہرا عقیدت کا تعلق رکھنے والے ایک نیک انسان تھے۔جماعتی اور تنظیمی پروگراموں میں باقاعدگی سے شرکت کرتے تھے۔
4۔مکر مہ چودھری امۃ الحفیظ سرویا صاحبہ اہلیہ مکرم چودھری بشیر احمد سرویا صاحب (کیلگری ۔کینیڈا)
5؍اپریل 2022ء کو86 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ ۔ مرحومہ صوم و صلوٰۃ کی پابند،تہجد گزار،بہت نیک اور باوفا خاتون تھیں۔ خلافت کے ساتھ انتہائی عقیدت اور اخلاص کا تعلق تھا۔اپنے چندے ہمیشہ بروقت ادا کرتی تھیں۔ربوہ میں اپنے محلہ کی نائب صدر لجنہ کے طورپر خدمت کی توفیق پائی ۔
5۔مکر م مشتاق احمد صاحب ابن مکرم محمدفاضل صاحب ( ربوہ)
17؍ستمبر 2021ء کو 54 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ ۔ مرحوم صوم و صلوٰۃ کے پابند، اچھے اخلاق کے مالک، ایک شریف النفس اور مخلص انسان تھے۔2013ءسے 2021ءتک دفتر جائیداد میں سٹور کیپر کے طور پر خدمت بجالاتے رہے۔
6۔مکر م مبشر احمد ورک صاحب ابن مکرم مبارک احمد ورک صاحب (ضلع شیخوپورہ حال کینیڈا)
6؍مارچ 2022ء کوبقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم نے ساری زندگی درویشی کے ساتھ گزاری اور بہت سادہ مزاج انسان تھے ۔پسماندگان میں چار بیٹیاں اور چار بیٹے شامل ہیں ۔
7۔ عزیزہ رہنما ترنم اُجالا بنت مکرم جسیم الدین صاحب(نارائن گنج۔بنگلہ دیش )
18؍اپریل2022ء کو 20 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ ۔ مرحومہ تحریک وقف نو میں شامل ایک مخلص اور فدائی بچی تھی ۔ تقریبا ًاڑھائی سال سے کینسر کے مرض میں مبتلا تھیں ۔ علالت کا یہ طویل عرصہ بڑے صبر اور حوصلہ سے گزارا ۔ نمازوں اور چندوں میں باقاعدہ تھیں اور جماعتی اجلاسات میں بھی بڑی باقاعدگی سے شرکت کرتی تھیں۔ وقف نو کی ہفتہ وار کلاسوں میں بڑے شوق سے حصہ لیتی تھیں ۔آپ کی تلاوت اور نظم میں بہت خوش الحانی تھی۔ مرحومہ موصیہ تھیں ۔پسماندگان میں والدین کے علاوہ دو بہنیں شامل ہیں۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین
٭…٭…٭