خبرنامہ
(اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)
٭…صومالیہ میں پولیس نے صدارتی انتخابات کے اختتام تک دارالحکومت موغادیشو میں کرفیو نافذ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ ہنگامی خدمات کے علاوہ تمام عوامی سرگرمیاں 33گھنٹے یعنی ہفتہ کی شام سے پیر کی صبح تک بند رہیں گی۔ صومالیہ میں صدارتی انتخابات طویل تاخیر کے بعد اتوار 15؍مئی کو منعقد ہو رہے ہیں۔ ووٹنگ میں صدر کے عہدے کے لیے درجنوں امیدوار مدمقابل ہیں۔ یہ افریقی ملک ایک عرصے سے مسلم انتہا پسندوں سے نبرد آزما ہے۔ حکام کو خدشہ ہے کہ صدارتی الیکشن عسکریت پسند گروپ الشباب کے حملوں کا شکار ہو سکتا ہے جو اسے ناکام بنانے کی کوشش کرے گا۔ 2021ء کے اوائل میں صومالیہ کا موجودہ سیاسی بحران اُس وقت شروع ہوا تھا جب صدر محمد عبدل الٰہی محمد کی مدت نئے انتخابات کے بغیر ہی ختم ہو گئی تھی۔ موجودہ الیکشن میں محمد کے علاوہ سابق صدور شریف شیخ اور حسن شیخ محمد بھی 30سے زائد امیدواروں میں شامل ہیں۔
٭…لکسمبرگ کے وزیر خارجہ ژاں ایزلبورن نے ترکی پر زور دیا کہ وہ سویڈن اور فن لینڈ کی نیٹو میں شمولیت کی مخالفت ترک کر دے، نیٹو کے 30موجودہ ارکان میں سے کسی کو بھی دونوں ممالک کی رکنیت کی مخالفت نہیں کرنی چاہیے۔ فن لینڈ اور سویڈن دونوں طویل عرصے سے عسکری طور پر غیر جانبدار رہے ہیں لیکن اب ایسے آثار نظر آ رہے ہیں کہ نیٹو کی رکنیت کے لیے یہ دونوں ممالک درخواست دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ترک وزیر خارجہ مولوت چاؤش اوغلو نے فن لینڈ اور سویڈن پر دہشت گرد تنظیموں کردستان ورکرز پارٹی (PKK) اور شام میں اس سے وابستہ YPG ملیشیا جیسی تنظیموں کی حمایت کا الزام عائد کیا ہے۔ ترکی میں ان دونوں تنظیموں پر پابندی عائد ہے۔ ترک وزیر خارجہ کے مطابق ترکی کی اکثریتی آبادی سویڈن اور فن لینڈ کی نیٹو میں رکنیت کی مخالفت کرتی ہے۔دوسری جانب فن لینڈ کے وزیر خارجہ پیکا ہاودسٹو نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ ترکی کے تحفظات کا کوئی حل نکل آئے گا۔
٭…سری لنکا میں حکومت مخالف مظاہروں کے دوران پیر کوسابق وزیراعظم مہندا راجاپکسےکے استعفے کے بعد اب سری لنکا میں رانیل وکرماسنگھےکو ملک کا نیا وزیراعظم مقرر کردیا گیا۔دوسری جانب عدالت نے سابق وزیراعظم، ان کے بیٹے اور ان کے 15ساتھیوں کے ملک سے باہر جانے پر پابندی لگادی ہے۔ سری لنکا میں پُرتشدد مظاہروں میں 9؍افراد ہلاک جبکہ 300سے زائد افراد زخمی ہوئے۔یاد رہے کہ رانیل وکرما سنگھے چھٹی مرتبہ سری لنکا کے وزیر اعظم منتخب ہوئے ہیں۔
٭…13؍مئی کو متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زاید النہیان انتقال کر گئے۔ ابوظہبی کے حکمران شیخ محمد بن زاید النہیان خاندان کے افراد نے جمعے کے روز ابوظہبی کے البطین قبرستان میں شیخ خلیفہ کی آخری رسومات ادا کیں۔ دوسری جانب ملک کی سب سے بڑی شیخ زید گرینڈ مسجد میں ہزاروں افراد نے نماز جنازہ غائب ادا کی۔اماراتی افواج کے دستے نے شیخ خلیفہ کی میت اہل خانہ کے سپرد کی تھی۔جبکہ چالیس روزہ سوگ اور 3 دن کی عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔شیخ خلیفہ 3؍نومبر 2004ء سے متحدہ عرب امارات کے حکمران تھے۔ انہوں نے والد شیخ زاید بن سلطان النہیانکی وفات کے بعد یو اے ای کی قیادت سنبھالی تھی۔
٭…یوکرین کے علاقے لوویو کے گورنر ماکسم کوسٹسکی نے اتوار کے روز ایک بیان میں کہا کہ روس کی طرف سے داغے گئے چار میزائلوں نے مغربی علاقے یاووریو کے پولینڈ کی سرحد کے نزدیکی علاقے میں قائم ایک فوجی تنصیب کے بنیادی ڈھانچے کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے۔ گورنر کا مزید کہنا تھاکہ’’یہ عمارت مکمل طور پر تباہ ہو گئی ہے۔‘‘قبل ازیں یوکرین کی فضائیہ کے ایک کمانڈر نے اتوار کی صبح ایک بیان میں کہا تھا کہ بحیرہ اسود سے لیوویو کے علاقے میں میزائل داغے گئے ہیں۔
٭…برطانوی وزارت دفاع کی طرف سے ٹویٹر پر جاری پیغام میں کہا گیا ہے کہ ’’چھوٹے پیمانے پر ابتدائی پیش رفت کے باوجود روس علاقائی فوائد کے ضمن میں خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں کر سکا ہے۔ مزید یہ کہ فروری کے ماہ میں روس نے یوکرین میں جو اپنی بری عسکری قوت کے ساتھ پیش قدمی کی کوشش کی تھی اُس میں اُسے ایک تہائی گراؤنڈ فورس کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ برطانوی فوجی انٹیلیجنس نے پیشگوئی کی ہے کہ آئندہ 30دنوں کے دوران روس کی فوجی پیش رفت میں کسی ڈرامائی تیزی کے آثار نظر نہیں آرہے۔ جبکہ روس غالباً یوکرین میں تعینات اپنی زمینی فورسز کا ایک تہائی حصہ کھو چکا ہے اور ڈونباس میں روس کی جارحانہ پیش قدمی کا زور ٹوٹ چکا ہے۔
٭…صنعتی ممالک کے گروپ جی سیون کے وزرائے خارجہ نے روس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ یوکرین کے اناج کی برآمدات کی بحری ناکہ بندی ختم کرےکیونکہ یوکرین پر روسی حملہ حالیہ تاریخ میں خوراک کے سب سے شدید بحران کا سبب بنا ہے۔ جرمن وزیر خارجہ انالینا بیئربورک نےکہا کہ جی سیون راہنما یوکرین کے ذخائر سے اجناس حاصل کرنے کے طریقے تلاش کر رہے ہیں۔یہ صورت حال مشرق وسطیٰ اور افریقہ میں بھوک کے بحران کا سبب بن سکتی ہے۔ یوکرین کا شمار دنیا بھر میں اناج فراہم کرنے والے اہم ترین ممالک میں ہوتا ہے۔جی سیون ممالک کے وزرائے خارجہ نے چین پر بھی زور دیا کہ وہ روس اور یوکرین کی جنگ میں روس کی مدد سے باز رہے ساتھ ہی انہوں نے عندیہ دیا ہے کہ اگر ضرورت پڑی تو وہ یوکرین کو ہتھیار فراہم کریں گے۔
٭…نائیجیریا میں ہفتے کے روز سینکڑوں افراد نے ایک مسیحی طالب علم کے قتل میں ملوث ملزمان کی رہائی کا مطالبہ کرنے کے لیے احتجاج کیا۔حکام نے شمال مغربی ریاست سوکوٹو میں کرفیو کا حکم دے دیا ہے۔مسیحی طالب علم پر الزام تھا کہ اس نے سوشل میڈیا پر پیغمبر اسلام ﷺکی توہین کرنے والی پوسٹ شائع کی تھی۔ اسے جمعے کو شیہو شگاری کالج آف ایجوکیشن میں مارا پیٹا گیا، سنگسار کیا گیا اور پھر جلا دیا گیا۔ اس کے نتیجے میں حکام نے اسکول کو بند کر دیا اور طلبہ کو احاطے خالی کرنے کے احکامات جاری کردیے۔ مسیحی اور مسلم دونوں راہنماؤں نے طالب علم کے قتل کی مذمت کی ہے اور قصورواروں کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ نائیجیریا کے صدر محمدو بوہاری نے واقعے کی وسیع تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
٭…الجزیرہ کی خاتون صحافی شیرین کی نماز جنازہ میں 10ہزار افراد نے شرکت کرکے انہیں خراج عقیدت پیش کیا جبکہ جنازے کے شرکا پر اسرائیلی پولیس نے لاٹھی چارج کیا جس سے بھگدڑ مچ گئی اور کئی افراد زخمی ہوئے۔بھگدڑ مچنے کی وجہ سے تابوت سنبھالنا بھی مشکل ہوگیا تھا۔
شیرین کو اسرائیلی فوج کے آپریشن کی کوریج کے دوران سر میں گولی لگی تھی، جائے وقوعہ سے ملنے والی فوٹیج میں شیریں ابوعاقلہ کو پریس شرٹ اور ہیلمٹ پہنے دیکھا گیا تھا۔انہوں نے کئی دہائیوں تک اسرائیل اور فلسطین کو کور کیا۔خاتون صحافی کے ساتھیوں اور دوستوں نے اُن کی موت پر گہرے دُکھ کا اظہار کرتے ہوئے صحافت کے لیے بڑا نقصان قرار دیا۔ فلسطینی صدر محمود عباس کا کہنا ہے کہ خاتون صحافی کے قتل کے ذمہ دار مکمل طور پر اسرائیلی حکام ہیں، صحافی کے قتل کی اسرائیلی حکام کےساتھ تحقیقات مسترد کرتے ہیں۔
الجزیرہ کی مقتول صحافی کے جنازے کے جلوس پر اسرائیلی بربریت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے یورپین خارجہ امور کے سربراہ جوزپ بوریل نے کہا کہ یورپین یونین مقبوضہ مشرقی یروشلم میں امریکی فلسطینی صحافی شیرین ابو عاقلہ کے جنازے کے جلوس کے دوران سامنے آنے والے مناظر سے حیران ہے۔یورپین یونین ماتمی جلوس کے شرکاء کے خلاف طاقت کے غیر مناسب استعمال اور اسرائیلی پولیس کی طرف سے ہتک آمیز رویّے کی مذمت کرتی ہے۔
انہوں نے اس موقع پر یونین کی جانب سے مطالبہ کیا کہ ’یورپین یونین اسرائیل سے ایک مکمل اور آزادانہ تحقیقات کے اپنے مطالبے کا اعادہ کرتی ہے کہ شیریں ابو عاقلہ کی موت کی تحقیقات کرکے ان کے قتل کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔‘
٭…امریکی ریاست نیویارک کے دوسرے بڑے شہر بفلو کی ’ٹاپس فرینڈلی مارکیٹ‘نامی سپر مارکیٹ میں بڑے پیمانے پر فائرنگ میں کم از کم دس افراد ہلاک ہوگئے جبکہ دیگر تین افراد بھی زخمی ہوگئے۔ امریکی تفتیشی ادارے ایف بی آئی نےاسے ’نفرت آمیز جرم‘اور ’نسلی تعصب کی بنیاد پر شدت پسندی‘کا واقعہ قرار دیا۔حکام کے مطابق ایک اٹھارہ سالہ سفید فام شخص نے فوجیوں کے انداز کا لباس اور باڈی آرمر پہنے بھاری اسلحے کے ساتھ سپر مارکیٹ میں داخل ہوکر فائرنگ کی ۔یہ شبہ ہے کہ حملہ آور اس شوٹنگ کے مناظر انٹرنیٹ پر براہ راست نشر کر رہا تھا۔
صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ تفتیش کار ابھی فائرنگ کے محرکات پر غور کر رہے ہیں لیکن ہمیں سچائی بیان کرنے کے لیے واضح طور پر کسی اور چیز کی ضرورت نہیں،نسلی تعصب کی بنیاد پر کیا گیا نفرت آمیز جرم اس قوم کی ساخت کے لیے سخت ناگوار ہے۔
٭…اقوام متحدہ کے امن دستوں کے مطابق وسطی افریقی جمہوری کے دارالحکومت بنگوئی سے شمال مشرق میں باغیوں نے ایک حملے کے دوران دس شہریوں کو ہلاک کر دیا ہے۔باغیوں نے اس سے قبل بھی سکیورٹی فورسز کے ٹھکانوں پر حملے کیے تھے۔ اس واقعے کے بعد امن دستوں نے ماریشیا کے محافظین تعینات کر دیے ہیں۔ متاثرہ مقام پر نیپالی مشن کا دوسرا دستہ تعینات کر دیا گیا ہے۔ باغی راہنما علی دراسا نے گذشتہ پیر کو 30مسلمان شہریوں کے قتل عام کی مذمت کی تھی۔وسطی افریقی جمہوریہ 2013ء سے خانہ جنگی کا شکار ہے۔
٭…بھارتی ریاست آسام کے ضلع دیما ہساؤ میں مسلسل ہونے والی بارشوں کے باعث لینڈ سلائیڈنگ سے 3افراد ہلاک جبکہ 80گھر متاثر ہوئے ہیں۔سیلاب کے باعث 94گاؤں کے 25ہزار افراد متاثر ہوئے۔ پانی کا تیز ریلا سڑک کا ایک حصہ بہا کر لے گیا۔
٭…سعودی عرب کی سب سے بڑی تیل کی کمپنی آرامکو نے پہلی سہ ماہی کے منافع میں 82 فیصد کے اضافے کا اعلان کیا ہے۔ اتنے بڑے منافع کا سبب تیل کی قیمتوں میں عالمی سطح پر اضافہ اور بھاری مقدار میں اس کی فروخت ہے، جس نے اس کمپنی کو دنیا کی سب سے قیمتی کمپنی بنا دیا ہے۔ آرامکو کے 2021ء کے اسی عرصے کے دوران آرامکو کو 21.7 بلین ڈالر کی آمدنی ہوئی تھی جس کے مقابلے میں اس سال اسے 39.5 بلین ڈالر کی نقد آمدنی ہوئی ہے۔ واضح رہے کہ سعودی عرب نے اپریل میں اوپیک پلس معاہدے کے تحت تیل کی یومیہ پیداوار میں 48 لاکھ بیرل کی کمی کی تھی۔ آرامکو نے وزارت توانائی کی پیداوار میں ہدایات پر مئی کے ماہ کے دوران بھی مقررہ ہدف سے کم تیل نکالا۔
٭…پاکستان کی وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پر راتوں رات قابو پایا نہیں جاسکتا۔ پانی کی کمی پاکستان کے لیے ایک حقیقی خطرہ ہے۔ آگاہی دینے کی ضرورت ہے کہ موسمیاتی تبدیلی دنیا کے ماحول سے جڑی ہوئی ہے۔موسمیاتی تبدیلی سے کوئی ملک اکیلا نہیں لڑ سکتا، لیکن اقدامات کیے جاسکتے ہیں۔ پگھلتے گلیشیرز، بارشوں میں وقفہ اور دریائے سندھ کے باعث پانی کا تناؤ پیدا ہو رہا ہے، فصلوں اور مویشیوں کے بچاؤ کے لیے پانی کے تناؤ سے متعلق جلد اقدامات کرنے ہوں گے۔ملک کی 90 فیصد زراعت دریائے سندھ پر انحصار کرتی ہے۔
٭…سابق آسٹریلین کرکٹ لیجنڈ اینڈریو سائمنڈز ٹاونزول کے قریب کار حادثہ میں جاں بحق ہو گئے۔آسٹریلوی پولیس کے مطابق گاڑی میں 46سالہ شخص سوار تھا جو زخموں کی تاب نہ لاسکا، ایک شخص نے متاثرہ شخص کو بچانے کی کوشش کی تھی۔ اینڈریو سائمنڈز کی فیملی نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے اظہار ہمدردی کرنے والوں کا شکریہ ادا کیا ہے ۔46سالہ سائمنڈز نے 198ون ڈے، 26ٹیسٹ اور 14 T20 انٹرنیشنل میچز میں آسٹریلیا کی نمائندگی کی۔ اینڈریو سائمنڈز دو مرتبہ ورلڈ چیمپئن اسکواڈ کا حصہ بھی رہے۔
یاد رہے کہ انڈریو سائمنڈز شین وارن کے بعد اس سال انتقال کرجانے والے دوسرے آسٹریلوی کھلاڑی ہیں۔رواں سال 4؍مارچ کو آسٹریلیا کے لیجنڈری لیگ اسپنر شین وارن بھی حرکت قلب بند ہوجانے کی وجہ سے انتقال کرگئے تھے۔