جامعہ احمدیہ تنزانیہ کے زیرِ ہتمام اہلِ علاقہ میں تحائف کی تقسیم
محض اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے جامعہ احمدیہ تنزانیہ کی طرف سے 110 خاندانوں میں گھریلو ضرورت کا راشن تحفۃً تقسیم کیا گیا۔ الحمدللہ علیٰ ذٰلک۔ گذشتہ سالوں میں حسبِ روایت اس نوعیت کی تقریب کا انعقاد رمضان المبارک میں کیا جاتا رہا ہے۔ جبکہ امسال عید الفطر کے بعد ان تحائف کی تقسیم کے لیے مورخہ 9؍مئی 2022ء بروز سوموار جامعہ کے احاطہ میں یہ تقریب منعقد ہوئی۔
جامعہ احمدیہ تنزانیہ موروگورو میں واقع ہے۔ جہاں کے قریبی تین محلہ جات (Msamvu-B، Ngerengere اور Kitata) کے سرکاری دفاتر کے تعاون سے مستحق افراد کی فہرستیں تیار کی گئیں ۔
اس تقریب میں ریجنل کمشنر صاحب کو بطور مہمان مدعو کیا گیا۔ انہوں نے بہت خوشنودی کا اظہار کیا اور دیگر مصروفیات کے باعث شامل نہ ہوسکنے کی وجہ سے ڈسٹرکٹ کمشنر صاحب موروگورو کو اپنا نمائندہ بنا کر بھجوایا۔ ان کے علاوہ لوکل گورنمنٹ کے عہدیداران کو بھی اس تقریب میں شرکت کی دعوت دی گئی۔ جماعت احمدیہ تنزانیہ کی مجلس شوریٰ کی وجہ سے ملک بھر سے تشریف لانے والے مبلغین سلسلہ بھی اس تقریب کا حصہ تھے۔ اس تقریب کے مہمان خصوصی مکرم طاہر محمود چودھری صاحب (امیر و مشنری انچارج تنزانیہ) تھے جو دیگر مبلغین کے ہمراہ اسی دن دارِالسلام سے سفر کرکے موروگورو تشریف لائے۔
اس تقریب کا آغاز شام 5 بجے ہوا۔ عزیزم عیدی تمیم (طالب علم جامعہ) نے تلاوت قرآن کریم کی۔ مکرم عابد محمود بھٹی صاحب (پرنسپل جامعہ احمدیہ و نائب امیر) نے مہمانان کو خوش آمدید کہا اورمختصراً اس تقریب کے انعقاد کا پس منظر بیان کیا۔ جس کے بعد لوکل گورنمنٹ کے عہدیداران کی طرف سے جماعت کی طرف سے گاہے بگاہے ہونے والے خدمتِ خلق کے کاموں پر شکریہ ادا کیا گیا۔
مکرم Albert Msando صاحب (ڈسٹرکٹ کمشنر) نے اپنی تقریر میں جماعت احمدیہ کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا: مجھے خوشی ہے کہ اس تقریب میں ہر سطح کے گورنمنٹ آفیشلز کو دعوت دی گئی ہے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ جماعت اپنے کاموں کے ساتھ ساتھ علاقہ میں موجود سرکاری نمائندگان کو بھی قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ اسی طرح مستحقین کی امداد معاشرہ میں رہنے والے ہر فرد کا فرض ہے اور جماعت اس فرض کو بہترین صورت میں نبھا رہی ہے۔ جماعت احمدیہ کا خدمت خلق کا جذبہ واقعۃً مثالی ہے اور دیگر مذہبی جماعتوں کو بھی اسے اپنانا چاہیے۔ عید کے موقع پر اپنی خوشی میں دوسروں کو بھی شریک کرکے جماعت نے ان سب کو ایک بہترین پیغام دیا ہے۔
مکرم امیر صاحب نے اپنے خطاب میں جماعت احمدیہ کی خدمتِ انسانیت پر مختصراً روشنی ڈالی۔ آپ نے بتایا کہ جماعت ساری دنیا میں ’’محبت سب کے لیے، نفرت کسی سے نہیں‘‘ کے پیغام کے تحت بلا تمیز رنگ و نسل خدمت کی توفیق پارہی ہے۔ اور یہی وجہ ہے کہ ہم اپنے قرب و جوار میں رہنے والے بھائیوں کو کبھی بھول نہیں سکتے۔ اجتماعی دعا کے بعد قریبی محلہ جات سے تشریف لانے والے مہمانوں میں تحائف تقسیم کیے گئے۔ ان تحائف میں فی خاندان 10 کلو آٹا اور 5 کلو چاول کا تحفہ تھا۔ اس طرح مجموعی طور پر 2 ملین شلنگ سے زائد رقم کا راشن تقسیم کرنے کی توفیق ملی۔ انفرادی طور پر بھی لوگوں نے شکریہ اداکیا۔ نیز مکرم ڈسٹرکٹ کمشنر صاحب کوقرآن کریم (سواحیلی ترجمہ) کا تحفہ پیش کیا گیا۔
اس تقریب کی میڈیا کوریج کے لیے MTA تنزانیہ کے علاوہ مقامی اور ملکی ٹی وی چینلز کے صحافیوں نے بھی شرکت کی۔ TBC اور Abood ٹی وی نے اس پروگرام کی تفصیلی رپورٹس نشر کیں اور سوشل میڈیا کے ذریعہ بھی لوگوں تک پیغام پہنچا۔
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ ہماری یہ ادنیٰ سی کاوش جماعت کے لیے ہر لحاظ سے بابرکت اور باثمر ثابت ہو۔ آمین
(رپورٹ: شہاب احمد۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)