برازیل کے شہر پیٹروپولس میں بارشوں سے شدید تباہی اور جماعتی خدمات
پیٹروپولس برازیل کے صوبہ ریو ڈی جانئیرو کا ایک چھوٹا سا شہر ہے جہاں جماعت احمدیہ کا مرکز اور خوبصورت مسجد بیت الاول بھی ہے۔ یہ سر سبز و شاداب انتہائی خوبصورت پہاڑی علاقہ ہے اور اکثر بارشیں تو ہوتی رہتی ہیں لیکن 15 فروری کو شام تین بجے کے قریب مسلسل چھ گھنٹے جاری رہنے والی موسلا دھار بارش نے سب ریکارڈ توڑتے ہوئے شدید تباہی مچادی اور سارے شہر میں بجلی، فون اور انٹرنیٹ کا نظام درہم برہم ہوگیا۔ آپس میں رابطے منقطع ہوگئے۔ جگہ جگہ تودے اور درخت گرنے اور ٹرانسپورٹ نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ شہر کے نچلے علاقے ندی نالوں میں تبدیل ہوگئے جن میں بیسیوں کاریں کھلونوں کی طرح بہتی دکھائی دیتی تھیں بلکہ کچھ بسیں بھی اس قدرتی آفت کا مقابلہ نہ کر سکیں اور بہت سے بے بس مسافر پانی کے تیز بہاؤکی نذر ہو گئے۔ سنٹر کی بے شمار دکانوں اور گھروں میں پانی نے الگ تباہی مچادی غرض جو چیز بھی سامنے آئی پانی کی تند و تیز لہروں کا شکار ہوتی گئی۔ کئی علاقوں میں پہاڑی تودے گرنے سے بیسیوں مکان منہدم ہو گئے جن کی زد میں آکربے شمار لوگ ابدی نیند سو گئے۔ گورنمنٹ کے ادارے ان میں سے کچھ لوگوں کا سراغ لگانے میں کامیاب ہوئے جبکہ بہت سے ابھی تک ’’لاپتہ‘‘ کی فہرست میں ہیں جو ان کے عزیزوں، دوستوں اور ملنے والوں کے لیے اشکوں کے سہارے ملنے کی آس لگائے ہوئے ہیں سینکڑوں ابھی بھی ایسے مکان ہیں جو خطرات کے دامن میں گھرے ہوئے ہیں۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 300 کے لگ بھگ اموات کی تصدیق کی گئی ہے جو کہ اس شہر کے لیے ایک ریکارڈ ہے۔
یہ اللہ تعالیٰ کا بے حد فضل اور احسان ہے کہ جماعت کی مسجد، مشن ہائوس اور تمام احمدی احباب اور ان کے مکان غیرزعمولی طور پر محفوظ رہے جس کے لیے ہم اپنے رب کریم کا جتنا بھی شکر ادا کریں کم ہے۔
اس نازک وقت میں ہمیشہ کی طرح جماعت احمدیہ نے اپنے وسائل کے مطابق اپنی خدمات پیش کیں۔ خاکسار (نیشنل صدر جماعت و مبلغ انچارج) نے فوری طور پر شہر کے میئر اور کونسل کے صدر کے نام جماعت احمدیہ کی طرف سے ہمدردی کاخط لکھا اور جماعت کی طرف سے ہر ممکن مدد کرنے کی یقین دہانی کروائی۔ یہ خط خاکسار نے متعلقہ دفاتر کا وزٹ کر کے ان کے ذاتی سیکرٹریان کو جا کردیے بعد میں جناب میئر صاحب کے ذاتی دستخط سے خط بھی موصول ہوا جس میں انہوں نے اس مشکل وقت میں خدمات پر شکریہ ادا کیا۔ اسی طرح پیارے آقا کی خدمت اقدس میں بھی متعدد بار دعا کے لیے لکھا چنانچہ ایک خط میں حضور انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا ’’اللہ تعالیٰ فضل فرمائے۔ اللہ تعالیٰ مزید نقصان سے محفوظ رکھے۔ اللہ آپ کی فلاحی کوششوں میں برکت ڈالے اور اس کے مثبت نتائج پیدا فرمائے۔ آمین‘‘۔ اس کے علاوہ خاکسار نے تمام ان افراد سے، جن کا رابطہ نمبر میرے پاس تھا، ذاتی رابطہ کرتے ہوئے ان کا حال احوال پوچھا جس کا بھی بہت اثر ہوا اور سب نے جماعتی رواداری پر بے حد شکریہ کا اظہار کیا۔
امدادی کاموں کے لیے فوری طور پر ڈاکٹر اسلم دائود صاحب چیئرمین ہیومینٹی فرسٹ کینیڈا کو صورت حال سے آگاہ کیا گیا چنانچہ انہوں نے امدادی اشیاء کے لیےرقم کا انتظام کیا۔ اس کے علاوہ جماعت کے ممبران نے بھی اس کارخیر میں عطیہ دےکر حصہ لیا جن میں بعض نومبائعین بھی شامل ہیں۔ ہم ان سب کے شکر گزار ہیں اور دعا گو ہیں کہ اللہ تعالیٰ سب کو جزائے خیر عطا کرے اور ان کےاموال میں برکت ڈالے۔ آمین
امدادی کارروائیوں کے لیے خاکسار نے متعلقہ اداروں کا دورہ کر کے مشورہ کیا اور جائزہ لیا کہ کس قسم کی فوری امداد کی ضرورت ہے چنانچہ ہمیں بتایا گیا کہ راشن کے علاوہ صفائی وغیرہ کی چیزیں درکار ہیں چنانچہ کونسل کی مہیا کردہ لسٹ کے مطابق مندرجہ ذیل چیزیں خرید ی گئیں: صابن، ٹوتھ پیسٹ، ٹوتھ برش، ٹوائلٹ پیپرز، پیمپرز، باڈی سپرے، شیمپوا ور کمبل وغیرہ۔ جو راشن پیک بنائے گئے ان میں چاول، لوبیا، ککنگ آئل، چینی، نمک، کافی، نوڈلز اور ٹماٹر پیسٹ جیسی چیزیں شامل تھیں اس کے علاوہ بچوں کے لیے ریفریشمنٹ کے طور پر کینڈیز کے 700 سے زائد پیکٹس بھی بنائے گئے۔ یہاں دوکانیں اور مارکیٹس بند ہونے کی وجہ سے کچھ سامان ساتھ کے شہر ریو دی جانئیرو سے جا کرلانا پڑا۔ افراد جماعت مردوں، عورتوں اور بچوں نے بہت محنت کے ساتھ رضا کارانہ طور پرکام کرتے ہوئے ان کے پیکٹس بنائے ان پر اسٹکرز لگائے اور ان کی تقسیم میں مدد کی۔
ان امدادی چیزوں کی تقسیم بھی دو طرح سے کی گئی ایک کونسل کے اداروں کو دے کر اور دوسرے خود پناہ گاہوں کا دورہ کر کے اور متاثرہ لوگوں سے ملاقات کر کےجو مختلف سکولوں اور عمارتوں میں ٹھہرائے گئے تھے۔ اسی طرح انفرادی طور پر بھی گھروں میں جا کربھی یہ اشیاء دی گئیں اور ان کو بھی جو خود مشن ہائوس آ کر لیتے رہے اور امدادی کاموں کا یہ سلسلہ ابھی تک مسلسل جاری ہے۔
اسی طرح سول ڈیفنس والوں کو رضا کارانہ طور پر ایسے لائسنس یافتہ نوجوان انجینئرز کی مدد کی فوری ضرورت تھی جو کونسل کے کاموں میں مدد دے سکیں اس سلسلہ میں بھی ایک نوجوان مکرم اعجاز احمد ظفر صاحب نے اپنی خدمات پیش کیں اور کئی روز تک بڑی محنت اور جانفشانی کے ساتھ خدمت بجا لاتے رہے اس پر ان کے انچارج نے تعریفی رنگ میں شکریہ بھی ادا کیا۔ ایک اور نوجوان مکرم صہیب احمد صاحب نے بھی بتایا کہ وہ کئی متاثرہ فیملیز کا سامان دوسری جگہ منتقل کرنے میں مدد کرتے رہے۔
دعا ہے کہ جو افراد اور خاندان متاثر ہوئے ہیں اللہ تعالیٰ ان کے نقصانوں کو پورا کردےنیز ہماری عاجزانہ خدمات کو قبول فرمائے سب رضا کاروں کو جزائے خیر عطا فرمائے اور مثبت اثرات مرتب فرمائے۔ آمین
(رپورٹ: وسیم احمد ظفر۔ مبلغ انچارج و صدر جماعت برازیل)