متفرق

قرارداد تعزیت بروفات مکرم ومحترم مبارک احمد نذیر صاحب (مرحوم) ممبر مجلس تحریک جدید انجمن احمدیہ پاکستان، از مجلس تحریک جدید

بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم۔ نحمدہ و نصلی علیٰ رسولہِ الکریم وعلیٰ عبدہ المسیح الموعود

مجلس تحریک جدید انجمن احمدیہ پاکستان ،ربوہ کا یہ غیر معمولی اجلاس منعقدہ مورخہ 22.05.22مکرم محترم مبارک احمد نذیر صاحب ممبر مجلس تحریک جدید انجمن احمدیہ کی وفات پر اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتا ہے۔

آپ مورخہ 8؍مارچ 2022ء کو تقریباً87سال کی عمر میں وفات پا گئے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔

مکرم محترم مبارک احمد نذیر صاحب مورخہ یکم مئی 1934ء کو مکرم مولانا نذیر احمد علی صاحب مبلغ سلسلہ اور مکرمہ آمنہ بیگم صاحبہ کے ہاں پیدا ہوئے۔ آپ اللہ تعالیٰ کے فضل سے پیدائشی احمدی اور موصی تھے۔

آپ کے خاندان میں احمدیت کا نفوذ آپ کے دادامکرم حضرت بابو فقیر علی صاحب صحابی حضرت اقدس مسیح موعودعلیہ الصلوٰۃ والسلام کے ذریعہ ہوا۔آپ کے داداقادیان میں پہلے اسٹیشن ماسٹر مقرر ہوئے۔ آپ کے والد محتر م مکرم مولانا نذیر احمد علی صاحب کو حضرت مصلح موعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ارشاد کی تعمیل میں 1929ء میں پہلے غانا اوربعدازاں سیرا لیون میں خدمت کی توفیق ملی۔

بیچلر کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد مکرم مبارک احمد نذیر صاحب نے جنوری تا ستمبر1960ء بطورریسرچ اسسٹنٹ سروے پاکستان،دسمبر 1960ء تادسمبر 1962ء بطورسینئر ریسرچ اسسٹنٹ منگلا ڈیم پروجیکٹ پاکستان اوردسمبر 1962ء تا اگست 1963ء بطوراسسٹنٹ ریسرچ آفیسرS.D.Oپاکستان Soilسروے کے محکمہ جات میں سرکاری ملازمت کی۔

حضرت مصلح موعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی تحریک پر آپ نے سرکاری ملازمت سے استعفیٰ دے کر اپنے آپ کو عارضی وقف کے لیے پیش کیا۔ چنانچہ حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ارشاد پر وقف عارضی کے لیے سیرالیون تشریف لے گئے۔جہاںستمبر 1963ء تا اگست1966ء بطورٹیچر،ستمبر 1966ء تا اگست1967ء بطورسینئر ٹیچراحمدیہ سیکنڈری سکول بو اجے بو میں، ستمبر 1967ء تا اگست 1975ء بطورپرنسپل احمدیہ سیکنڈری سکول جورو میں، ستمبر 1975ء تا اگست1983ء بطورپرنسپل احمدیہ سیکنڈری سکول بو اجے بو میں اورستمبر 1983ء تا اگست1985ء بطورپرنسپل احمدیہ ایگریکلچرل سیکنڈری سکول نیوٹن میں خدمت کی توفیق ملی۔

سیرالیون میں آپ کے حوالہ سے حالات ناسازگار ہونے کے باعث جولائی1985ء کے آخر میں آپ سیرالیون سے لندن اور پھر وہاں سے پاکستان تشریف لے آئے۔ مورخہ 15؍دسمبر1985ء کو آپ نے اپنی زندگی خدمت سلسلہ کے لیے مستقل وقف کر دی۔ حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نے ازراہ شفقت آپ کا وقف منظور فرماتے ہوئے آپ کا تقرر بطور مبلغ کینیڈا کے لیے منظور فرمایا ۔چنانچہ یکم جولائی 1986ء کو آپ وکالت تبشیر ربوہ میں حاضر ہوئے ۔ جہاں سے 20؍اگست1988ء کو آپ کینیڈا کے لیے روانہ ہوئے۔ کینیڈا میںآپ نے 1988ء سے 2003ء تک بطور مبلغ، 2003ء تا2009ء بطور پرنسپل جامعہ احمدیہ کینیڈا، 2010ء سے جون 2019ء تک بطور مبلغ انچارج کینیڈاخدمت کی توفیق پائی۔ اس طرح آپ کا عرصہ خدمت کم و بیش تقریباً59سال پر محیط ہے۔

آپ جنوری 2012ء سے تا دم آخرمجلس تحریک جدیدانجمن احمدیہ پاکستان کے ا عزازی ممبر رہے۔2018ء میں آپ کو حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی نمائندگی میں نور ہسپتال گوئٹے مالا کا سنگ بنیاد رکھنے کی بھی توفیق ملی۔ آپ کو حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی کتب’’ فتح اسلام‘‘ ، ’’تجلیات الہیہ‘‘ اورحضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی کتاب’’ خلیج کا بحران‘‘ کا انگریزی ترجمہ کرنے کی بھی توفیق ملی۔ علاوہ ازیں آپ کے مضامین نیشنل نیوز کینیڈا،ٹورانٹو سٹار اور آٹوا سیٹیزن جیسے اخباروںکی زینت بنے۔

آپ کاخلافت کے ساتھ بے حد اخلاص، اطاعت اورمحبت کاتعلق تھا۔آپ بڑے بے نفس،سادہ مزاج، متوکل علی اللہ ، دعاگو ،قناعت پسنداور درویش صفت انسان تھے۔ جماعتی املاک و اموال کا درد رکھنے والے اور حفاظت کرنے والے تھے۔مالی قربانی کرنے والے اور غریب پرورتھے۔

آپ کے پسماندگا ن میں آپ کی اہلیہ محترمہ مکرمہ امۃ الحفیظ نذیر صاحبہ کے علاوہ تین بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں۔

سیدناحضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزنے 18؍مارچ2022ء کو نہایت خوبصورت اور شاندار الفاظ میںآپ کاذکرخیر فرمایا۔

’’…بہت سی خصوصیات کے حامل تھے اور ایک مثالی واقف زندگی تھے اور مربیان کے لیے خاص طور پر ایک نمونہ تھے۔ان کی زندگی دین کو دنیا پر مقدم کرنے کی ایک عملی تصویر تھی۔ ہمیشہ جماعت کی خدمت کی اور خلیفہ وقت کی اطاعت کو اپنا نصب العین بنایا …فن تقریر میں بھی مہارت رکھتے تھے۔ اردو اور انگریزی دونوں زبانوںمیں بڑے قادر الکلام تھے۔ بہت پر اثر تقریریں ہوتی تھیں… یقیناًوہ ایک عالم باعمل تھے اور اسی لیے ان کی تقریروں کا لوگوں پر اثر بھی بہت ہوتا تھا۔ لیکن خلافت کے سامنے عاجزی کی انتہا تھی۔ اللہ تعالیٰ ان کے درجات بلند فرمائے، ان کی اولاد اور نسل کو ان کے نقش قدم پر چلائے، ان کی دعائوں کا ان کی اولاد کو وارث بنائے، نسل کو وارث بنائے اور اللہ تعالیٰ جماعت کو بھی ان جیسے بے لوث خدمت کرنے والے عطا فرماتا رہے‘‘۔

ہم جملہ ممبران مجلس تحریک جدیدانجمن احمدیہ پاکستان وکارکنان تحریک جدیدمکرم محتر م مبارک احمد نذیر صاحب(مرحوم) کے انتقال پرملال پر حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزکی خدمت اقدس میںاپنے دلی رنج و غم کا اظہار کرتے ہیں۔

نیزمرحوم کے جملہ پسماندگان اورجملہ احباب جماعت سے اظہار افسوس کرتے ہوئے، دعاگوہیںکہ اللہ تعالیٰ اس خادم سلسلہ کی مغفرت فرماتے ہوئے ،جنت الفردوس میں جگہ دے اورپسماندگان کوصبرجمیل عطا فرمائے اوران کاحافظ وناصرہو۔مرحوم کی اولاداورآئندہ نسلوں کو مرحو م کی نیکیوں کا وارث بنائے۔اور اللہ تعالیٰ جماعت اور خلافت احمدیہ کو ایسے باوفا، مخلص، معاون و مددگارخادم دین ہمیشہ عطا فرماتاچلاجائے۔ آمین

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Check Also
Close
Back to top button