آسٹریلیا (رپورٹس)

نیوزی لینڈ میں اسلام احمدیت کی تبلیغ واشاعت کی ملک گیر مہم Discover Islam

ملک کے طول وعرض میں تبلیغی سٹالز، گلی کوچوں میں اسلام کی منادی اورمذہبی وسیاسی راہنماؤں کو دعوتِ اسلام

نیوزی لینڈ دنیا کے انتہائی مشرقی کنارے پر واقع ایک خوبصورت ملک ہے۔ مشرق بعید کا یہ دور دراز ملک جغرافیائی لحاظ سے قادیان سے بارہ ہزار کلو میٹر سے زائد مسافت پر واقع ہے۔ نیوزی لینڈ نہ صرف دلکش مناظر، پہاڑیوں اور وادیوں پر مشتمل ایک خوبصورت جزیرہ ہے بلکہ نیوزی لینڈ کے لوگ بین المذاہب ہم آہنگی اور رواداری میں دنیا بھر میں مشہور ہیں۔

حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے زمانہ مبارک میں ہندوستان کی طرح نیوزی لینڈ بھی حکومتِ برطانیہ کے ماتحت علاقوں میں سے ایک تھا، لیکن اس کے باوجود ان دوردراز جزائر تک رسائی نہایت مشکل اور محال تھی۔ لیکن اللہ تعالیٰ نے یہ سامان پیدا فرمادیے کہ قادیان کی گمنام بستی سے اسلام احمدیت کا نور اس دور دراز جزیرہ تک آپہنچا اور پروفیسر کلیمنٹ ریگ صاحب ایک سعید فطرت نیوزی لینڈر امام الزماں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی بیعت کرکے احمدیت کی آغوش میں آگئے۔ پروفیسر صاحب کا قبول احمدیت حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے پیغام کی عالمگیر مقبولیت اور زمین کے کناروں تک پہنچنے کا اعلان تھا۔

نیوزی لینڈ سے اسلام احمدیت کی اشاعت وتبلیغ کے اہم سنگ ہائے میل کا ذکر کریں تو 1989ء میں حضرت خلیفة المسیح الرابع رحمہ اللہ کی نیوزی لینڈ تشریف آوری، 2006ء اور 2013ء میں حضرت خلیفة المسیح الخامس ایدہ اللہ بنصرہ العزیز کے دورہ ہائے نیوزی لینڈ خاص اہمیت کے حامل ہیں۔ ان دَوروں کے نتیجہ میں نیوزی لینڈ میں اسلام احمدیت کی تبلیغ کی نئی راہیں کھلیں اور ملک بھر میں ایک وسیع طبقہ فکر کو اسلام سے رُوشناس کروانے کا موقع نصیب ہوا۔ ماؤری زبان میں قرآن کریم کے ترجمہ کی اشاعت اور آکلینڈ میں جماعت احمدیہ مسلمہ کے ذریعہ سے تعمیر ہونے والی پہلی مسجد بھی دراصل حضرت مسیح موعودعلیہ السلام کی بعثت کے مقاصد کی تکمیل کے لیے کی جانے والی نہایت عاجزانہ کوششوں کا حصہ ہے۔

خلافت خامسہ کا دور اس حوالہ سے غیر معمولی ہے کہ حضرت خلیفة المسیح الخامس ایدہ اللہ بنصرہ العزیز کی ہدایات کی روشنی میں لیف لیٹس اور فولڈرز کی تقسیم کا سلسلہ شروع ہوا۔ نیز ایک بڑی آبادی تک اسلام احمدیت کا پیغام پہنچانے کے لیے تبلیغی سفر، بک سٹالز اور سوشل میڈیا وانٹرنیٹ جیسے جدید ذرائع کا استعمال شروع ہوا۔

ڈسکور اسلام کی ملک گیر مہم کاآغاز

سیدنا حضرت خلیفة المسیح ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی مشفقانہ راہنمائی اور دعاؤں کے نتیجہ میں مجلس خدام الاحمدیہ نیوزی لینڈ کی سرپرستی میں اکتوبر2020ء میں Discover Islamکے عنوان سےایک ملک گیر تبلیغی منصوبہ کی بنیاد رکھی گئی۔ احمدی نوجوانوں نے اس تبلیغی مہم میں نہایت جوش و خروش سے حصہ لیا، ملک کے طول وعرض کے دورے کیے اور شہروں اور دیہات میں پِھر کر اسلام احمدیت کی اشاعت کا فریضہ ادا کیا۔

خدام الاحمدیہ نیوزی لینڈ کے رضاکاروں نے جہاں دعوت و تبلیغ کی مہم میں اخلاص اور محبت سے حصہ لیا وہیں اس تبلیغی مہم کو کامیاب بنانے کے لیے زیادہ تر کام رضا کارانہ طور پر انجام دیے۔ اس مقصد کے لیے Discoverislam.NZکے نام سے ایک ویب سائٹ تیار کی گئی۔ اسلام احمدیت کے پیغام کو ویب سائٹ کے ذریعہ مشتہر کرنے کے علاوہ سوشل میڈیا کا ایک فعال نیٹ ورک تیار کیا گیا۔ ان کاموں کی انجام دہی کے لیے قمر بلال صاحب، شیخ نبیل احمد صاحب اور صہیب احمدصاحب نے نمایاں خدمت کی توفیق پائی۔ اللہ تعالیٰ انہیں جزائے خیر عطا فرمائے۔

Meet Your Muslim Neighbour

’’آئیے اپنے مسلمان ہمسائے سے ملاقات کیجیے‘‘

اس تبلیغی مہم کا پہلا مرحلہ اپنے نیوزی لینڈر ہم وطنوں کے لیے اس دعوت کے پیغام پر مشتمل تھا کہ آپ لوگ مسلمانوں سے مل کر اسلام کا تعارف حاصل کریں اور اسلام کے بارہ میں پائی جانے والی غلط فہمیوں کا ازالہ کیجیے۔ اس مہم کا نام Meet Your Muslim Neighbourرکھا گیا اور الحمد للہ اس مہم کے ذریعہ سے بہت سے غیر مسلم احباب سے انفرادی ملاقات کرکے اسلام احمدیت کا پیغام پہنچایا گیا۔

Meet A Muslim Family

’’آئیے اور مسلمان گھرانہ سے ملیے‘‘

اشاعتِ اسلام کے ملک گیر منصوبہ کے اگلے مرحلہ میں اپنے نیوزی لینڈر ہموطنوں کو یہ دعوت دی گئی کہ Meet A Muslim Family مہم کے ذریعہ مسلمانوں سے اپنے روابط بڑھائیں اور اسلام کے بارہ میں درست معلومات حاصل کریں۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے یہ مہم بھی نہایت کامیاب رہی۔ اس مہم کو نیوزی لینڈ کے مختلف اخبارات کے ذریعہ ملک گیر شہرت نصیب ہوئی اور عامة الناس کے علاوہ ڈپٹی سپیکر سمیت سیاستدانوں اور مختلف طبقہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے بہت سے مہمانوں نے احمدی مسلمان گھرانوں کا دورہ کرکے اسلام احمدیت کے بارہ میں تعارف حاصل کیا۔ ان مواقع پر مہمانان کرام کو حضرت خلیفة المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے تعارف کے ساتھ امن عالم کے لیے کی جانے والی آپ کی شبانہ روز کاوشوں کا ذکر کیا گیا۔ جناب ڈپٹی سپیکر صاحب نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا :

’’جماعت احمدیہ کی امن کے لیے کی جانے والی کاوشیں قابل تحسین ہیں۔ معاشرہ میں امن و محبت کے قیام اور ہم آہنگی کے لیے ایسی سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔ آپ کے ساتھ کام کرنے والی ٹیم کا بھی تہ دل سے شکر گزار ہوں‘‘۔

موصوف نے اپنے فیس بک پیج کے ذریعہ سے اس ملاقات کی تصویر اور تفصیل شیئر کی اور اس ذریعہ سے ایک وسیع طبقہ اسلام احمدیت سے متعارف ہوا۔ فالحمد للہ علیٰ ذالک

تہواروں کے مواقع پر بک اسٹالز کا انعقاد

اس مہم کا ایک اہم مرحلہ اُس وقت شروع ہوا جب نیوزی لینڈ کےسات مختلف شہروں اور دیہات میں مقامی تہواروں اور فیسٹیولز کے موقع پر مارکی لگا کر اسلام احمدیت کا تعارف کروایا گیا۔ احمدیہ اسٹال کی خاص بات حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور حضرت خلیفة المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی تصاویر ہیں جو زائرین کی دلچسپی کا مرکز بنی رہیں ۔

یہ تبلیغی مہم جماعت کے آفیشل اکاؤنٹس DiscoverIslamNZ سے شئیر کی جاتی رہی۔ عامة الناس کی کثیر تعداد کے علاوہ سیاستدانوں اور دیگر عمائدین کی بڑی تعداد بھی مستفید ہوئی۔ نیو زی لینڈ پارلیمنٹ کی ممبر Marja Lubeckصاحبہ ایک موقع پر جماعت کے اسٹال پر تشریف لائیں اور کہنے لگیں کہ آپ کی یہ مہم پہلے بھی ایک شہر میں دیکھ چکی ہوں اور دوبارہ یہاں دیکھ کر بے حد خوش ہوں۔ انہوں نے نہ صرف اس کاوش کو سراہا بلکہ درخواست کرکے اپنے فیس بک پیج کے لیے انٹرویو بھی کیا۔ موصوفہ کو قرآن کریم کا تحفہ پیش کیا گیا اور حضرت خلیفة المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی تصنیف لطیف ’’عالمی بحران اور امن کی راہ‘‘ پیش کی گئی۔

اسلام اور قرآن کریم کے موضوع پر نمائشوں کا انعقاد

اس منصوبہ کا چوتھا مرحلہ اسلام اور قرآن کریم کی نمائش پر مشتمل ہے۔ اس نمائش کی خاص بات احمدی داعیان الی اللہ کا اخلاص و وفا ہے۔ احمد ی نوجوان خدام نے نمائش کے لیے پوسٹرز کی ڈیزائننگ، تصاویر کی تیاری اور سٹینڈز بنانے میں بے لوث تعاون کیا۔ جن مخلصین نے غیر معمولی خدمت کی توفیق پائی ان کے اسماء درج ذیل ہیں۔ قمر بلال صاحب، مرزا سرفراز احمد صاحب، قمر قدوس صاحب، حارث احمد ملہی صاحب،عثمان احمد صاحب، عدیل احمد صاحب، آفتاب احمد صاحب ، مصور احمد صاحب۔

ممبران پارلیمنٹ کو دعوتِ اسلام

اس تبلیغی مہم کے دوران جن معزز ممبران پارلیمنٹ سے ملاقات ہوئی اور انہیں اسلام احمدیت سے متعارف کروایا گیا ان کے اسماء پیش خدمت ہیں۔

Jan Tinetti (Minis.ter for Internal Affairs), Barbara Kuriger MP, Tim Van Molen, Louise Ups.ton, Dr. Gaurav Sharma, David Bennet, Jamie Strange, Marja Lubeck, Adrian Rurawhe, Scott Simpson

شہروں اور قصبات کے اسماء جہاں تبلیغی دورے کیے گئے:

Te Awamutu, Cambridge, Otorohanga, Hamilton, Kaukaupakaupa, Tokoroa, Tauranga, Kumeu, Matamata, Morrinsville, Pirongia, Thames, Paeroa, Whanganui, Huntly

اخبارات کے ذریعہ اشاعت اسلام

اللہ تعالیٰ کے فضل سے اس مہم کو میڈیا کی توجہ بھی حاصل ہوئی اور اس ذریعہ سے ملک کے طول وعرض میں لاکھوں لوگوں تک اسلام احمدیت کا پیغام پہنچانے کی توفیق ملی۔ سوشل میڈیا اور ویب سائٹ کے علاوہ جن اخبارات نے Discover Islamکے بارہ میں فیچرز اور خبریں شائع کیں ان کے اسماء درج ذیل ہیں:

The Nelson Mail, The Marlborough Express, Waikato Times, The Press, The Dominion Post, Manawatu Standard, The Timaru Herald

اظہار تشکراور درخواست دعا

اللہ تعالیٰ کے فضل واحسان اور حضرت امیر المومنین خلیفة المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی مشفقانہ راہنمائی اور دعاؤں کی برکت سے یہ مہم ہر لحاظ سے کامیاب رہی اور ایک کثیر طبقہ تک اسلام احمدیت کا پیغام پہنچانے کی توفیق ملی۔

خاکسار مکرم انس سراج الرحیم صاحب سابق صدر صاحب خدام الاحمدیہ، مکرم عظیم ظفر اللہ صاحب صدر خدام الاحمدیہ، مکرم مرزا سرفراز صاحب قائد مجلس خدام الاحمدیہ وائی کاتو اور مکرم ڈاکٹر محمد شاہد الحسن صاحب صدر جماعت وائی کاتوکا تہ دل سے ممنون ہے کہ ان کی مدد اور حوصلہ افزائی سے اس تبلیغی مہم کے تمام مراحل آسانی سے مکمل ہوئے۔

اسی طرح اپنے خدام بھائیوں کا بے حد شکر گزار ہوں کہ اس تبلیغی مہم کے دوران ہر قسم کی خدمت کے لیے ہمہ وقت تیار نظر آئے اور تبلیغی سفروں میں نہایت ذوق وشوق سے شامل ہوتے رہے۔ اللہ تعالیٰ انہیں جزائے خیر عطا فرمائے۔ آمین ۔ خدام بھائیوں کے اسماء درج ذیل ہیں: عدیل احمد صاحب، انوار احمد صاحب، وحید احمد صاحب، عمران احمد صاحب، انصر محمود صاحب، حمزہ شہزاد صاحب، حارث ملہی صاحب ، رافع بشارت صاحب، شیخ نبیل احمد صاحب، لبیب احمد صاحب، اسد شہزاد صاحب، مصور احمد صاحب اور صہیب احمد صاحب۔

(رپورٹ: صباح الظفر۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button