انسان اعلیٰ چیز کے لیے اپنے آپ کو قربان کرے
آج کے دن مسلم دنیا میں بے شمار جانوروں کی قربانی دی جاتی ہے۔… یہ قربانی ایک ادنیٰ چیز کا اعلیٰ چیز کے لیے قربانی کا ایک ظاہری اظہار ہے۔…پس جب انسان ایک جانور کو اپنے لیے قربان کر سکتا ہے تو پھر انسان کو بھی سوچنا چاہیے کہ وہ اعلیٰ چیز کے لیے، اعلیٰ مقصد کے لیے اپنے آپ کو قربان کرے۔ یہ اقرار کرے کہ مَیں بھی اعلیٰ چیز کے لیے اپنے آپ کو قربان کرنے کے لیے تیار ہوں۔ اور ایک مومن کے لیے اعلیٰ چیز جس کے لیے اسے ہر قربانی کے لیے تیار رہنا چاہیے وہ خدا تعالیٰ کی ذات ہے۔ اور خدا تعالیٰ کے احکامات پر عمل کے لیے ہر قربانی کے لیے پیش کرنا ہے۔ دین کو دنیا پر مقدم رکھنے کے عہد کو پورا کرنا ہے۔ جان، مال اور وقت کو پورا کرنے کے لیے بخوشی راضی اور تیار ہونا ہے۔ اور یہی تقویٰ ہے اور یہی وہ مقصد ہے جس کا احساس ہر سال تازہ کرنے کے لیے عید الاضحی منائی جاتی ہے کہ اپنے اس قربانی کے مقصد کو بھول نہ جانا۔
عید الاضحی میں قربانی اور عید کی خوشیاں صرف اس لیے نہیں کہ ہم گوشت کھائیں گے اور اپنے خاندانوں کے ساتھ عید کی خوشیاں منائیں گے بلکہ اس لیے ہے کہ ہم تقویٰ پر چلتے ہوئے اللہ تعالیٰ کی رضا اور اس کے احکامات پر عمل کرنے کے لیے ہر قربانی کے لیے تیار ہیں۔
(خطبہ عید الاضحی فرمودہ22؍اگست2018ءمطبوعہ الفضل انٹرنیشنل9؍اگست2019ءصفحہ24)