مضامین

منزلیں دے رہی ہیں آوازیں!

(عطاء المجیب راشد۔ امام مسجد فضل لندن)

اللہ تعالیٰ کے فضل سے اب یہ صورت ہے کہ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی زبانِ مبارک سے ایک ارشاد صادر ہوتا ہےیا ایک نصیحت بیان ہوتی ہے تو وہ پیغام اُسی وقت ایک لمحہ کی تاخیر کے بغیر اَکنافِ عالم میں پھیل جاتا ہے

الحمدللہ کہ 22؍مئی 2022ءکو حضورِانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے بیت الفتوح لندن کے طاہر ہال میں برطانیہ کی مجلس مشاورت کے اختتامی اجلاس میں شرکت فرمائی اور اجلاس کے آخر میں ایک پُر معارف خطاب بھی ارشادفرمایا۔

اس خطاب کی خاص بات یہ تھی کہ حضور نے نہ صرف برطانیہ کی مجلس شوریٰ کے حاضر ممبران سے خطاب فرمایا بلکہ اس خطاب میں بیک وقت کینیڈا، امریکہ، جرمنی، بیلجیم اور گنی بِساؤ کے ممالک کے شوریٰ ممبران کو بھی براہ راست مخاطب فرمایا۔ حضور انورکا یہ معر کہ آرا خطاب اسی وقت MTAکے ذریعہ ساری دنیا میں دیکھا اور سنا گیا۔اس طرح اس موقع پر ایک نئی تاریخ رقم ہوئی اور خلافت کے ذریعہ عالمگیر وحدت کی ایک تا زہ ترین مثال قائم ہوئی ۔ الحمد للہ

اللہ تعالیٰ نے خلافت احمدیہ کو اس دور میں ساری دنیا کے لیے عالمگیر ہدایت اور وحدت کا ذریعہ بنایاہے۔ عالمگیر MTA کے وجود میں آنے سے قبل یہ صورت نہ تھی۔ خلافت کے احکامات خط وکتابت کے ذریعہ یا کیسٹوں کے ذریعہ احمدیوں تک پہنچتے تھے۔اس میں بہت وقت لگ جاتا تھا کیونکہ ارشادات اوّل تو جماعتوں کے امراء اور عہدیداران کو تحریراًیا کیسٹوں کی صورت میں موصول ہوتے تھے اس کے بعد ان کے ذریعہ آہستہ آہستہ باقی افرادِ جماعت تک پہنچتے تھے۔بسا اوقات اس میں ہفتوں یا مہینوں کا وقت لگ جاتا اور ان ارشادات کی تعمیل میں بھی بہت تاخیر ہو جاتی تھی۔ ان حالات میں یہ صورت ممکن ہی نہ تھی کہ خلیفہ وقت کی زبان مبارک سے بیان ہونے والا ہر ایک ارشاد اور حرفِ نصیحت فی الفور سب امراء ، عہدیداران اور افرادِ جماعت تک پہنچ سکے۔ اُس وقت اس کے وسائل ہی میسر نہ تھے۔ پھر ارشادات کے مختلف زبانوں میں تراجم کا مسئلہ بھی تھا جس میں بہت زیادہ وقت لگ جایا کرتا تھا۔ ظاہر ہے کہ ارشاد ملنے کے بعد ہی اس پر عمل شروع ہو سکتا ہے اور اُس دَور میں اس منزل تک پہنچنے میں بہت لمبا عرصہ درکار ہوتا تھا۔

اللہ تعالیٰ کا بے حد فضل اور احسان ہے کہ وقت گزرنے اور رابطہ کی جدید سہولتوں کے میسر آنے کے بعد اب رابطہ کی دنیا میں ایک عظیم انقلاب آچکا ہے۔ خلافتِ رابعہ کے دوران اللہ تعالیٰ نے جماعت کو باہم رابطہ قائم کرنے اور خلیفہ وقت کے ارشادات، خطبات اور خِطابات کو سننے کی جدید سہولتوں سے نوازا ہے اور MTA کے ذریعہ اس میں روز بروز وسعت ہوتی جا رہی ہے۔

اللہ تعالیٰ کے فضل سے اب یہ صورت ہے کہ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی زبانِ مبارک سے ایک ارشاد صادر ہوتا ہے یا ایک نصیحت بیان ہوتی ہے تو وہ پیغام اُسی وقت ایک لمحہ کی تاخیر کے بغیر اَکنافِ عالم میں پھیل جاتا ہے ، دنیا کے کونے کونے میں آباد ہر احمدی اس سے فیضیاب ہو جاتا ہے اور اس نظام میں اللہ تعالیٰ کے فضل سے ہر پہلو سے بڑی سُر عت سے وسعت اور ترقی ہوتی جا رہی ہے۔ اب تو اللہ تعا لیٰ کے فضل سے یہ وقت آگیا ہے کہ حضورِانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی زبانِ مبارک سے ایک ارشاد صادر ہوتا ہے، ایک نصیحت بیان ہوتی ہے اور اسی لمحہ دنیا کے کناروں تک اس کی باز گشت سنائی دیتی ہے۔ اور ہر ملک کے احمدی خلیفۂ وقت کے ارشادات سے فیض یاب ہوکر فوری طور پراس کی تعمیل میں مصروف ہوجاتے ہیں۔ سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہٖ سُبْحَانَ اللّٰہِ الْعَظِیْم۔

برطانیہ کی گذشتہ مجلس شوریٰ کے موقع پر حضورِانور ایدہ اللہ تعالیٰ نے جوخطاب فرمایا اس کا ایک ایک لفظ اَکناف عالم میں سنا گیا اور ساری دنیا کے احمدیوں نے حضورِانور کو یہ ارشادات بیان فرماتے ہوئے اپنی آنکھوں سے دیکھنے کی سعادت بھی حاصل کی۔بیک وقت دنیا کے چھ ممالک برطانیہ۔امریکہ۔کینیڈا۔جرمنی۔بیلجیم اور گنی بِساؤ کےنمائندگانِ شوریٰ اور اِس کے علاوہ عمومی طور پر اَکنافِ عالم میں بسنے والے احمدیوں نے حضورِ انور کے ارشادات حضورکے اپنےالفاظ میں (اوران ارشادات کے تراجم دنیا کی 15 زبانوں میں ساتھ کے ساتھ رواں تراجم کے ذریعہ)سن کر خلافت کے ذریعہ وحدت کی ایک نئی تاریخ رقم کر دی۔جن زبانوں میں حضورِانور کے انگریزی خطاب کا ترجمہ MTA پر پیش کیا گیا وہ درج ذیل ہیں:

اُردو۔فرانسیسی۔جرمن۔ عربی۔ بنگلہ۔ انڈونیشن۔ سواحیلی ۔ یوروبا ۔TWI۔ سپینش۔ تامل۔ ملیالم۔ ہاؤسا۔ رشین۔ ٹرکش۔

یہ واقعہ تاریخِ احمدیت میں ہمیشہ ترقی کے ایک عظیم سنگِ میل کے طور پر یاد رہے گا جس نے ایک نئی شان سے’’میں تیری تبلیغ کو زمین کے کناروں تک پہنچاؤں گا‘‘کے الہام اور خدائی وعدہ کو پورا کر دکھایا اور ایک پُر شوکت انداز میں خلافت احمدیہ کے ذریعہ عالمگیر وحدت کا اعجاز ساری دنیا کو دکھایا ہے۔

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ خلافت احمدیہ کی برکتوں اور فیوض کو وسیع سے وسیع ترکرتا چلا جائے اور ترقی اور عروج کی نئی سے نئی منزلوں کوقریب تر لاتا چلا جائے۔آمین

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button