سُرینام میں عید الاضحیٰ
عید، ایسی خوشی جو بار بار لوٹ کر آئے۔ خدا تعالیٰ کے فضل اور احسان سے امسال ملک، ملک،شہر شہر عید الاضحی کی وہ خوشیاں لوٹ آئیں جو گذشتہ دو سال سے کسی حد تک ماند پڑی ہوئی تھیں۔ رب ذوالجلال کے کرم سے کورونا کی عالمی وباء کی شدت کافی حد تک کم ہو گئی ہے اور اس کے نتیجے میں جو پابندیاں عائد تھیں وہ بھی بہت حد تک دور ہو گئی ہیں۔
سُرینام جنوبی امریکہ کا وہ واحد ملک ہے جہاں مسلمان آبادی کا تناسب خطے کے باقی سب ملکوں سے زیادہ ہے۔ اور عیدین کے موقع پر ملک میں عام تعطیل ہوتی ہےاور مسلمان اس کا خاص اہتمام بھی کرتے ہیں۔
ہر جامع مسجد کے احاطہ میں عید الاضحی کے دن قربانی کے لیے جگہ مخصوص ہے اور یوم النحر کے موقع پر مساجد میں خصوصی اہتمام کے ساتھ چھوٹے بڑے جانور قربان کیے جاتے ہیں۔ اور مختلف رنگ و نسل کے لوگ گوشت کا پیکٹ لینے کے لیے لائن میں کھڑے نظر آتے ہیں۔
عید سے تین ہفتے قبل متعلقہ ڈسٹرکٹ کمشنر کو قربانی کی اجازت کی درخواست بجھوائی جاتی ہے اور اس کے نمائندے جگہ اور سہولتوں کا جائزہ لے قربانی کی اجازت دیتے ہیں اور اس کی کاپی محکمہ صحت اور قریبی ٹاؤن کمیٹی کو بجھوائی جاتی ہے۔
سُرینام میں اتوار 10جولائی کو عید الاضحی منائی گئی۔ عید سے ایک دن قبل اجتماعی وقار عمل کا پروگرام رکھا گیا۔ مسجد اور قرب و جوار کی صفائی کی گئی، گھاس کاٹا گیا،قربانی کے لیے مخصوص جگہ کو پریشر پمپ سے دھویا گیا۔ تمام ٹیبل اور قربانی کے اوزار صاف کیے گئے۔ بچوں کے کھیلنے کی جگہ کی صفائی کی گئی اور جھولے ٹھیک کیے گئے۔
عید کی صبح مردوں کے لیے باہر شیڈ کے نیچےنماز پڑھنے کا انتظام کیا گیا اور خواتین کے لیے مسجد کے اندر نماز ادا کرنے کا اہتمام کیا گیا۔ ساؤنڈ سسٹم بھی سیٹ کیا گیا۔ نماز عید کا وقت صبح نو بجے مقرر کیا گیا تھا۔ خدا تعالیٰ کے فضل کے ساتھ صبح آٹھ بجے سے افراد جماعت کی آمد شروع ہوگئی تھی۔ افراد جماعت کے لیے ناشتے اور چائے؍کافی کا انتظام کیا گیا تھا۔ احباب جماعت کی آمد کے بعد تکبیرات دھرانے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا تھا۔ مسجد سے ملحقہ ہال کے اندر افراد جماعت نے عید فنڈ کی ادائیگی کے لیے لائن بنا لی اور سیکریٹر ی صاحب مال نے وصولی شروع کر دی۔
نماز عید ادا کرنے کے بعد خاکسار (مبلغ سلسلہ) نے موقع کی مناسبت سے خطبہ دیا۔ دعاکے بعد افراد جماعت ایک دوسرے سے گلے ملے اور عید کی مبارک باد دی۔ پھر خدام اور انصار نےجانور ذبح کرنے کے لیے تیاری شروع کی، اور لجنہ اماء اللہ نے کھانا پکانے کے لیے ابتدائی تیاری شروع کی۔ خدا تعالیٰ کے فضل سے مسجد سے ملحقہ مخصوص جگہ پر چار بڑے اور چار چھوٹے جانور باری باری قربان کیے گئے۔ پھر گوشت کی کٹائی کی گئی۔ ملکی قوانین کے مطابق محکمہ صحت کے ملازمین نے کام کا جائزہ لیا اور حیوانات کے ڈاکٹر نے گوشت کا معائنہ کیااور اس کے استعمال کی اجازت دی۔ جس کے فوراً بعد چھوٹا اور بڑا گوشت لجنہ اماء اللہ کو مہیا کیا گیا تاکہ حاضرین کے لیے ظہرانے کا انتظام ہو۔ پھر اسلامی تعلیم کے مطابق گوشت کے حصے کیے گئے۔خدا تعالیٰ کے فضل سے گذشتہ تقریباً چالیس سال سے جماعت کے ایک ممبر محترم عبد المطلب محمود صاحب یہ کام بہت خوبی سے انجام دیتے چلے آرہے ہیں۔ موصوف بڑی مہارت سے قربانی کی گوشت کو تین حصوں میں تقسیم کرتے ہیں۔ مسجد کے حصےوالے گوشت کے پیکٹ بنانے گئے اور لسٹ کے مطابق تمام فیملز میں تقسیم کیے گئے۔ دن دو بجے کے قریب کھانا تیار ہوا اور تمام حاضرین اس سے لطف اندوز ہوئے۔ امسال 70پیکٹ افراد جماعت میں اور 40 پیکٹ ضرورت مند افراد میں تقسیم کیے گئے۔نیز 5 پیکٹ یتیم خانوں اور معذور افراد کے مرکز میں پہنچائے گئے۔ عام طور پر ہم قربانی کے بعد الائشوں کوزمین میں دفن کردیتے ہیں، لیکن امسال مسلسل بارشوں کی وجہ سے ایسا کرنا ممکن نظر نہیں آرہا تھا، اس لیے ایک ویسٹ مینیجمنٹ کمپنی سے رابطہ کرکے بیرلز کا انتظام کیا گیا اور اس ذریعہ سے الائشوں کو ٹھکانے لگایا گیا۔
میڈیا کوریج
خدا تعالیٰ کے فضل سے عید الاضحی کے موقع پر ہمیں بہترین میڈیا کوریج ملی۔ ملک کی سب سے معروف نیوز ویب سائٹ ’’سٹار نیوز‘‘ (StarNieuws) کا نمائندہ عید کے دن سہ پہر کے وقت مسجد آیا اور ایک گھنٹے سے زائد وقت موجود رہا۔ اس نے قربانی کے فلسفے اور گوشت کی تقسیم کے حوالے سے محترم صدر صاحب کا انٹرویو لیا، کام کرتے ہوئے افراد جماعت کی تصاویر بنائیں اور ایک مہمان کے تاثرات ریکارڈ کیے۔ اور 11؍جولائی کی صبح اس خبر کو مع تصاویر اور ویڈیواپنی ویب سائٹ پہ شائع کیا۔ سٹار نیوز سُرینام کی سب سے زیادہ دیکھی جانے والی ویب سائٹ ہے، جس کے قارئین کی تعداد تین لاکھ سے زائد ہے۔ اس ویب سائٹ نے عید الاضحی کی خبر اپنے فیس بک پیج پر بھی شائع کی جسے سینکڑوں افراد نے پسند کیا۔ تین اور نیوز ویب سائٹس نے اس خبر کو اپنے مرکزی صفحے پر شیئر کیا۔
ملک کے معروف روزنامہ ’’داخ بلاد سرینام‘‘ (Dagblad SURINAME) نے اپنے مرکزی رنگین صفحے پر تصویر کے ساتھ عید اور قربانی کی خبر شائع کی۔
قارئین الفضل انٹرنیشنل سے جماعت سُرینام کے نفوس و اموال میں برکت کے لیے دعا کی درخواست ہے۔