منظوم کلام حضرت خلیفۃ المسیح الثانی رضی اللہ عنہ
(جلسہ سالانہ برطانیہ کے مستورات کےاجلاس میں پڑھے جانے والے اشعار)
بڑھتی رہے خدا کی محبت خدا کرے
حاصل ہو تم کو دید کی لذّت خدا کرے
توحید کی ہو لب پہ شہادت خدا کرے
ایمان کی ہو دل میں حلاوت خدا کرے
پڑ جائے ایسی نیکی کی عادت خدا کرے
سرزد نہ ہو کوئی بھی شرارت خدا کرے
حاکم رہے دلوں پہ شریعت خدا کرے
حاصل ہو مصطفیؐ کی رفاقت خدا کرے
مل جائیں تم کو زُہد و امانت خدا کرے
مشہور ہو تمہاری دیانت خدا کرے
مل جائے تم کو دین کی دولت خدا کرے
چمکے فلک پہ تارۂ قسمت خدا کرے
منظور ہو تمہاری اطاعت خدا کرے
مقبول ہو تمہاری عبادت خدا کرے
بدیوں سے پہلو اپنا بچاتے رہو مُدام
تقویٰ کی راہیں طے ہوں بعجلت خدا کرے
پھیلاؤ سب جہان میں قولِ رسولؐ کو
حاصل ہو شرق و غرب میں سطوت خدا کرے
تبلیغ دین و نشرِ ہِدایت کے کام پر
مائل رہے تمہاری طبیعت خدا کرے
سایہ فگن رہے وہ تمہارے وجود پر
شامل رہے خدا کی عنایت خدا کرے
قرآنِ پاک ہاتھ میں ہو دل میں نُور ہو
مل جائے مومنوں کی فراست خدا کرے
دجّال کے بچھائے ہوئے جال توڑ دو
حاصل ہو تم کو ایسی ذِہانت خدا کرے
بطحا کی وادیوں سے جو نکلا تھا آفتاب
بڑھتا رہے وہ نُورِ نبوّت خدا کرے
قائم ہو پھر سے حُکْمِ محمدؐ جہان میں
ضائع نہ ہو تمہاری یہ محنت خدا کرے