نیکیوں میں آگے بڑھتے رہیں
ہر ایک کی اللہ تعالیٰ نے مختلف استعدادیں رکھی ہیں۔ کم از کم ان کے مطابق تو ہر ایک کو عمل کرنا چاہئے۔ اور پھر یہ ہے کہ ان نیکیوں میں بڑھنے کے لئے ایک دوسرے کی مدد بھی کریں۔ ایک جب نیکیوں کے مقام پر پہنچے تو دوسرے کو بھی ساتھ لانے کی کوشش کرے کیونکہ وہ بھی حکم ہے کہ جو اپنے لئے پسند کرو وہ دوسروں کے لئے بھی پسند کرو۔ تو اس طرح نیکیوں میں بڑھنے کی دوڑ بھی لگی رہے گی۔ اور ایک دوسرے کو دیکھتے ہوئے نیکی کی جاگ بھی لگے گی۔ اس میں حسد نہیں ہو گا۔ کسی کو نقصان پہنچانے کی کوشش نہیں ہو گی بلکہ نیکی کرنے کی کوشش ہو گی۔ اس طرح جب آپ تبلیغ کریں گے اور جب نیکیاں کرنے کے لئے دوسروں کو اپنے ساتھ ملائیں گے اور برائی کے خاتمے کی کوشش کریں گے …جب اس طرح کرو گے تو تم یہ نہ سمجھو کہ اگر تم نیکیاں نہیں کرو گے تو کوئی فرق نہیں پڑتا۔ نہیں، بلکہ ایک دن تم نے اللہ کے پاس آنا ہے اور تم جہاں کہیں بھی ہو گے اللہ تمہیں اکٹھا کرکے اپنے پاس لے آئے گا۔ اگر تم سست ہو نیکیوں کی دوڑ میں پیچھے رہ گئے ہو تو تمہیں ان غفلتوں کا جواب دینا ہو گا کہ تم نے دعویٰ تو یہ کیا تھا کہ ہم آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے روحانی فرزند کی جماعت میں شامل ہو کر نیک اعمال بجا لائیں گے۔ شرائط بیعت کی پوری پابندی کریں گے۔ لیکن عملاً تمہاری حالت ایک غافل انسان کی سی ہے۔ نہ تم نے حقوق اللہ ادا کرنے کی طرف توجہ کی، نہ تم نے حقوق العباد ادا کرنے کی طرف توجہ دی اور اگر تم یہ کر رہے ہو تو پھر جیسا کہ میں نے کہا کہ تم فلاح پانے والے ہو گے، کامیاب ہو گے۔ اللہ کی رضا حاصل کرنے والے ہو گے اور اپنی کمزوریوں کے باوجود یہ نیکیاں کر رہے ہو گے۔ تو اللہ تعالیٰ بھی تمہارے اس جذبے کی قدر کرتے ہوئے تمہیں نیکیوں کی توفیق دیتا چلا جائے گاکیونکہ وہ قادر خدا ہے۔ پس اب بھی وقت ہے، نیکیاں کرنے اور نیکیوں میں آگے بڑھنے کی طرف توجہ دیں۔ اپنی تمام تر صلاحیتوں اور استعدادوں کے ساتھ آہستہ آہستہ نیکیوں میں آگے بڑھتے رہیں۔(خطبہ جمعہ فرمودہ 10؍ ستمبر 2004ء مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل24؍ستمبر2004ءصفحہ7)